امریکہ: اسپیکر نینسی پیلوسی کے شوہر پر ہتھوڑے سے حملہ، سر پھٹ گیا

ویب ڈیسک

ایک درانداز نے کانگریس کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے کیفلورنیا میں واقع گھر میں جمعے کے روز گھس کر ان کے شوہر پر ہتھوڑے سے حملہ کر دیا، جس سے ان کا سر پھٹ گیا۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے اس حملے کو ‘قابل نفرت’ قرار دیا ہے

امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر کے ترجمان ڈریو ہیمل نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ نینسی پیلوسی کے شوہر اس وقت زخمی ہوگئے، جب ایک حملہ آور نے کیلفورنیا میں واقع ان کے گھر میں گھس کر ان پر ہتھوڑے سے حملہ کر دیا۔ اس حملے میں ان کی کھوپڑی میں فریکچر ہو گیا ہے

ترجمان نے بتایا کہ82 سالہ پال پیلوسی کی ہسپتال میں سرجری ہوئی ہے اور وہ صحت یاب ہو رہے ہیں

انہوں نے دعویٰ کیا کہ حملہ آور نینسلی پیلوسی کی تلاش میں تھا لیکن وہ اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی کے سلسلے میں واشنگٹن میں تھیں اور جس وقت حملہ ہوا اس وقت پال گھر میں اکیلے تھے

ذرائع نے بتایا کہ نینسی پیلوسی اور ان کے پانچ بچے سان فرانسسکو پہنچ رہے ہیں

سان فرانسسکو کی پولیس کے سربراہ بل اسکاٹ نے بتایا کہ پولیس نے حملہ آور کو پیلوسی کے گھر سے رات ڈھائی بجے حراست میں لے لیا۔ اس وقت پیلوسی خود کو بچانے کے لیے حملہ آور سے مقابلہ کر رہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ مشتبہ شخص نے پال پیلوسی پر ہتھوڑا کھینچ لیا اور اس سے ان پر حملہ کر دیا۔ اور کم از کم ایک بار پال کو ہتھوڑا مارا گیا

حملہ آور کی شناخت 42 سالہ ڈیوڈ ڈیپاپے کے طور پر ہوئی ہے۔ پولیس نے اس کے حوالے سے مزید کچھ بتانے سے انکار کر دیا

خیال رہے کہ مئی میں پال پیلوسی کو شراب پی کر گاڑی چلاتے ہوئے ایک حادثے کا قصوروار قرار دیا گیا تھا اور انہیں پانچ دن جیل کی سزا سنائی گئی تھی

جب صدر جو بائیڈن کو اس حملے کی خبر ملی تو وہ اس وقت فلیڈیلفیا میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے اس حملے کو قابل نفرت قرار دیا اور کہا کہ امریکہ میں سیاسی تشدد کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا ”ہر چیز کی ایک انتہا ہوتی ہے“

وائٹ ہاوس نے بتایا کہ صدرنے نینسی پیلوسی سے فون پر بات کی اور ان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ ان کے شوہر کے لیے دعاگو ہیں

بائیڈن کی پریس سکریٹری نے ایک بیان میں کہا ”وہ خوش ہیں کہ پال مکمل طور پر صحت یاب ہو رہے ہیں، صدر ہر طرح کے تشد د کی مذمت کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پیلوسی خاندان کی پرائیویسی کا احترام کیا جائے“

ایک سرکاری عہدیدار نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آور نے سوشل میڈیا پر انتہائی دائیں بازو کی سیاست کی حمایت میں پوسٹس شیئر کی تھیں، جن میں کورونا وبا کے متعلق سازشی نظریات بھی شامل تھے

خیال رہے کہ امریکہ میں وسط مدتی انتخابات میں اب دو ہفتے سے بھی کم رہ گئے ہیں اور دونوں جماعتوں کے اراکین نے سیاسی تشدد کے خدشات کے حوالے سے خبردار کیا ہے

واشنگٹن میں کیپٹل ہل پولیس کے مطابق قانون سازوں کے خلاف دھمکیاں سن2017 کے مقابلے میں دو گنی سے بھی زیادہ ہو کر سن 2021 میں تقریباً 10000 ہو گئی تھیں۔ بعض افراد کا خیال ہے کہ یہ حملہ سیاسی بیان بازی میں اضافے کا نتیجہ ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close