سندھ ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری کرنے کا حکم دے دیا ہے
واضح رہے کہ 16 نومبر کو سندھ میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کے خلاف درخواستوں پر تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد سندھ ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کیا تھا، جسے آج سنایا گیا
کراچی اور حیدر آباد میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کیے جانے کے بعد پاکستان تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی
بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کے خلاف کیس کا 16 نومبر کو محفوظ فیصلہ سنائے جانے کے موقع پر ایڈووکیٹ جنرل سندھ حسن اکبر، پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان و دیگر پیش فریقین پیش ہوئے
عدالت عالیہ نے جماعت اسلامی اور پاکستان تحریک انصاف کی درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے درخواستیں منظور کر لیں
اپنے فیصلے میں سندھ ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کرے، اس کے علاوہ عدالت عالیہ نے سندھ حکومت کو حکم دیا کہ وہ بلدیاتی انتخابات کے پُر امن انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن کو نفری فراہم کرے
واضح رہے کہ رواں ماہ بھی سندھ کابینہ نے مزید نوے روز کی تاخیر سے الیکشن کرانے کی تجویز منظور کرلی تھی جس کے بعد کراچی میں بلدیاتی الیکشن ایک بار پھر ملتوی ہونے کے خدشات پیدا ہو گئے تھے
اس سے قبل گزشتہ ماہ 18 اکتوبر کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے حکومت سندھ کی تیسری درخواست پر 23 اکتوبر کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست پر کراچی میں بلدیاتی انتخابات تیسری مرتبہ ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا تھا
سندھ حکومت کی جانب سے دائر کردہ تیسری درخواست میں الیکشن کمیشن کو مطلع کیا گیا تھا کہ انتخابات کے پرامن انعقاد کے لیے تقریباً 5 ہزار پولنگ اسٹیشنز کے لیے 16 ہزار 786 پولیس اہلکاروں کی کمی ہے
درخواست میں کہا گیا کہ سیلاب کے بعد کی صورتحال میں کراچی پولیس سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں اضافی فرائض انجام دے رہی ہے، سیلاب کے باعث بے گھر ہونے والے افراد کی بڑی تعداد کراچی کے مختلف اضلاع میں منتقل ہوگئی ہے، وہاں سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے بھی پولیس کی تعیناتی ضروری ہے
سندھ حکومت نے استدعا کی تھی کہ امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر کراچی میں 23 اکتوبر کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کو 3 ماہ کے لیے ملتوی کیا جائے جس پر الیکشن کمیشن نے کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا تھا
اس سے قبل 24 جولائی کو کراچی اور حیدر آباد ڈویژن میں بلدیاتی انتخابات شیڈول تھے اور اس حوالے سے تیاریاں بھی تقریباً مکمل کرلی گئی تھیں
24 جولائی کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات 20 جولائی کو ممکنہ بارشوں کے پیش نظر ملتوی کرکے 28 اگست کو کرانے کا اعلان کیا گیا تھا، تاہم بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے 28 اگست کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات بھی ملتوی کردیے گئے تھے
قبل ازیں 26 جون کو پہلے مرحلے میں سکھر، لاڑکانہ، شہید بینظیر آباد اور میرپورخاص ڈویژن کے کُل چودہ اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ہوا تھا
گزشتہ سماعتوں کے دوران کراچی میں ضمنی انتخابات کی تاریخ میں تاخیر پر سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس احمد علی شیخ نے الیکشن کمیشن حکام کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے تھے کہ بلدیاتی الیکشن کیوں نہیں کرائے جارہے؟ بہت ہوگیا الیکشن کرائیں۔