فٹبال ورلڈکپ کے سیمی فائنل، پکوڑے تلنے کوئی نہیں آیا!

ویب ڈیسک

قطر میں جاری فٹبال ورلڈ کپ کے کوارٹر فائنل میں کروشیا سے ہار کر برازیل نے گھر واپسی کی راہ لی، پرتگال مراکش سے شکست کا زخم لیے لوٹا اور فرانس کے خلاف شکست سے انگلینڈ کا سفر تمام ہوا

اب سیمی فائنل میں چار ٹیمیں پہنچ گئی ہیں: ارجنٹائن، کروشیا، فرانس اور مراکش۔ ہر ایک کو امید ہے کہ وہ اگلے ہفتے یہ ٹرافی اٹھائیں گے

ابتدائی مقابلوں کو دیکھ کر ہی ایک دو ٹیموں کو چھوڑ کر لگ رہا تھا کہ یہ ایک ’اوپن ٹورنامنٹ‘ ثابت ہوگا، فلاں فلاں فیورٹ بس ماہرین کا ڈھکوسلہ ہی ہے۔ سیمی فائنل تک سب ’اک آگ کا دریا ہے اور تیر کے جانا ہے‘ گاتے گاتے پہنچے ہیں

رونالڈو کی پرتگال اور نیمار کی برازیل کے اخراج کے بعد اس وقت باپے کا فرانس اور میسی کا ارجنٹینا مرکز نگاہ ہیں۔۔ لیکن یہ سوال اپنی جگہ قائم ہے کہ کیا میسی پہلی بار ورلڈکپ کی ٹرافی اٹھا سکیں گے، کیونکہ یہ تو طے ہے کہ فرانس، کروشیا اور مراکش بھی پکوڑے تلنے کے لیے یہاں تک نہیں پہنچے، انہیں بھی پاپڑ بیلنے پڑے ہیں

میسی کا شاندار کیریئر ان کی محنت کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے دس مرتبہ ہسپانوی لیگ کا ٹائٹل، چار چیمپیئنز لیگ، 2021ع کا کوپا امریکہ اور سات بار بہترین فٹبال کھلاڑی کا اعزاز ’بیلن ڈی اور‘ جیتا ہے

لیکن اپنے وقتوں کے عظیم کھلاڑیوں، جیسے برازیل کے پیلے اور ارجنٹائن کے ڈیاگو میراڈونا، کے برعکس، وہ اس کھیل کا سب سے بڑا انعام تاحال پانے سے محروم رہے ہیں

چھتیس برس قبل میراڈونا کی قیادت میں ارجٹائن نے اپنا آخری ورلڈکپ جیتا تھا۔ مگر 2014ع میں میسی کی ٹیم فائنل میں جرمنی سے ہار گئی تھی

چاہے میسی نے کتنے ہی اعزازات اپنے نام کیے مگر ان عظیم فٹبالرز کی فہرست میں شامل ہونے کے لیے ان کا ورلڈکپ جیتنا ضروری ہے

مراکش کی ٹیم نے پہلے ہی تاریخ رقم کر دی ہے۔ وہ فٹبال ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے والی پہلی افریقی اور مسلم اکثریتی عرب ٹیم ہے

مراکش اب ایسی ٹیم بن چکی ہے، جس کا جیتنا اب اپ سیٹ کے زمرے میں نہیں آتا۔ یہ ایک تجربہ کار ٹیم ہے، جس میں کئی ہائی پروفائل کھلاڑی شامل ہیں۔ جیسے چیلسی کے حکیم زیاش اور پی ایس جے کے اشرف حکیمی۔ اپنی شاندار کارکردگی سے ’ایٹلس لائنز‘ کی ٹیم نے سیمی فائنل میں پہنچ کر فٹبال پنڈتوں کو بتا دیا ہے کہ وہ یہاں پکوڑے تلنے نہیں آئے

وہ ایسے گروپ میں سرفہرست تھے، جس میں کروشیا اور بیلجیئم بھی تھے۔ انہوں نے آخری 16 ٹیموں کے راؤنڈ میں اسپین کو ہرایا، پھر کوارٹر فائنل میں رونالڈو اور پرتگال کو۔ اب انہیں مزید آگے جانے کی امید ہے

ان کی کامیابی کا راز دفاعی حکمت عملی اور زیادہ ورک ریٹ (اس وقت بھی فٹبال کا تعاقب کرنا اور اس کے پیچھے جب یہ حریف ٹیم کے پاس ہو) ہے۔ قطر میں اب تک کسی بھی ٹیم نے مراکش کے خلاف گول نہیں کیا۔ انہوں نے کینیڈا کے خلاف اون گول کیا تھا

مراکش ایسی ٹیم بن گئی ہے، جسے ٹورنامنٹ کے دوران لاکھوں نئے فینز کی حمایت حاصل ہوئی ہے۔ مگر کیا منگل کو مراکش اپنے ان فینز کے خوابوں میں فتح کے رنگ بھر سکے گی اور کیا اس کے کھلاڑی پھر سے اپنے منفرد انداز میں جشن مناتے نظر آئیں گے؟

لیکن یہ اتنا آسان نہیں ہوگا، کیونکہ دفاعی چیمپیئن فرانس کی نظریں ساٹھ سال پرانے ایک ریکارڈ پر ہیں اور وہ مراکش اور ورلڈ کپ کے فائنل کے بیچ کھڑا ہے، جو کہ یورپ کی بہترین ٹیموں میں سے ایک ہے

واضح رہے کہ برازیل نے 1962ع میں پہلی بار مینز فٹبال ورلڈکپ کا کامیاب دفاع کیا تھا اور اب ساٹھ سال بعد فرانس یہی دہرانا چاہتا ہے

اگرچہ دفاعی چیمپیئن کو حالیہ برسوں میں مشکلات درپیش رہی ہیں، تاہم ماضی کی فاتح ٹیموں میں سے اٹلی نے باہر بیٹھ کر یہ ایونٹ دیکھا اور اسپین اور جرمنی جلدی باہر ہوگئی ہیں۔ اور فرانس بچ بچا کر سیمی فائنل میں آگیا ہے

ہفتے کو فرانس نے انگلینڈ کو ہرایا اور وہ 1998 میں برازیل کے بعد سیمی فائنل میں پہنچنے والی پہلی دفاعی ٹیم بنے۔ اب ان کے مینیجر دیدیہ دشان کا پورا دھیان مراکش کے خلاف منصوبہ بندی پر ہے

جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا وہ دوبارہ فائنل میں پہنچ جائیں گے تو ان کا جواب تھا کہ وہ ابھی سیمی فائنل کھیلنے جا رہے ہیں اور فی الحال اسی پر ان کی تمام تر توجہ ہے

اب رہی کروشیا، تو اس بھی کو کوئی ہلکا لینے کی غلطی نہیں کرے گا، خاص کر ارجنٹائن، جو روس میں ہونے والے ورلڈ کپ کی کروشیا کے ہاتھوں اپنی شکست یقیناً نہیں بھولا ہوگا

کروشیا کی قومی فٹبال ٹیم 1991 میں آزادی حاصل کرنے کے بعد سے چھ مواقع پر (1998، 2002، 2006، 2014، 2018 اور 2022) فیفا ورلڈکپ میں شرکت کر چکی ہے۔ اس سے قبل 1930 سے ​​1990 تک کروشیا یوگوویا کا حصہ تھا۔ ان کا اب تک کا بہترین نتیجہ 2018 کے فائنل میں پہنچنا تھا، جہاں وہ فرانس سے 4-2 سے ہار گئے

اگر فرانس نے مراکش کو اور کروشیا نے ارجنٹائن کو ہرایا تو ہم 2018 کا فائنل دوبارہ دیکھ سکتے ہیں

اس بار بھی کروشیا نے اپنے اعصاب پر قابو رکھتے ہوئے پھر سے آخری چار ٹیموں میں اپنی جگہ بنائی ہے

چار سال قبل انہوں نے پینلٹیوں پر ڈنمارک اور روس کو ہرایا تھا۔ اور رواں سال انہوں نے جاپان اور برازیل کے خلاف پینلٹیاں جیتی ہیں

کروشیا کے سینتیس سالہ مڈ فیلڈر لوکا موڈرک نے رواں سال سبھی کو متاثر کیا ہے۔ ایکسٹرا منٹس کے باوجود وہ مکمل فِٹ نظر آئے ہیں

2018ع میں ورلڈ کپ گروپ اسٹیج کے دوران ارجنٹائن کروشیا کے خلاف تین صفر سے ہار گیا تھا۔ وہ کبھی بھی کروشیا کو خود سے کم نہیں سمجھے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close