بھارت کی وزارت اطلاعات ونشریات نے پاکستانی ویب سائٹس، دو موبائل ایپلیکیشنز، چار سوشل میڈیا اکاؤنٹس سمیت ایک پاکستانی اسمارٹ ٹی وی ایپ کو بھارت میں بند کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں
وڈلی سبسکرپشن کی بنیاد پر ایک آن لائن انٹرٹینمنٹ پلیٹ فارم ہے، جس کی موبائل، سمارٹ ٹی وی ایپلیکیشنز اور ویب سائٹ کے ذریعے فلمیں، ڈرامے اور گانے دیکھے اور سنے جا سکتے ہیں
نیٹ فلیکس کی طرز پر پاکستانی پلیٹ فارم وڈلی ٹی وی پر ویب سیریز ”سیوک: دی کنفیشنز“ شروع کی گئی، سیوک دی کنفیشن 1984 سے 2022 کے عرصے کی سچی کہانیوں پر مبنی ایکشن تھرلر ویب سیریز ہے، جس کو روکنے کے لئے بھارت نے پاکستانی او ٹی ٹی پلیٹ فارم وڈلی ٹی وی پر پابندی لگا دی ہے
واضح رہے کہ بھارتی پابندی کی زد میں آنے والی ایک پاکستانی اسمارٹ ٹی وی ایپ نے حال ہی میں ایک ویب سیریز ’سیوک- دی کنفیشنز‘ ریلیز کی ہے، جس کی چند ہی اقساط نے بھارت سمیت دنیا کے کئی ممالک میں ہلچل مچائی ہے
ویب سیریز میں بھارت کی ہندوتوا نواز حکومت اور آر ایس ایس جیسی شدت پسند تنظیموں کی جانب سے مسلمانوں اور سکھوں پر کیے جانے والے مظالم اور اہم واقعات سے متعلق حقائق کو دکھانے کی کوشش کی گئی ہے
بھارتی حکومت نے اس ویب سیریز کو بھارت کی سلامتی اور امن و امان کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے اس اسمارٹ ٹی وی ایپ پر ہی پابندی لگا دی
وزارت اطلاعات و نشریات کے سینئر مشیر کنچن گپتا نے ایک ٹویٹر پوسٹ میں کہا ”وزارت اطلاعات و نشریات نے، آئی ٹی رولز 2021 کے تحت ہنگامی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے، 12 دسمبر 2022 کو ویب سائٹ، دو موبائل ایپس، چار سوشل میڈیا اکاؤنٹس، اور پاکستان میں قائم OTT کی ایک سمارٹ ٹی وی ایپ پلیٹ فارم وڈلی ٹی وی کو فوری طور پر بلاک کرنے کے لیے ہدایات جاری کی ہیں“
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قائم وڈلی ٹی وی کے خلاف حکومت کی کارروائی ویب سیریز "Sevak: The Confessions” کی پیروی کرتی ہے جسے قومی سلامتی، ہندوستان کی خودمختاری اور سالمیت، ہندوستان کے دفاع، ریاست کی سلامتی اور امن عامہ کے لیے نقصان دہ ثابت کیا گیا تھا۔“
ان کے مطابق ”شک ہے کہ پاکستان نے مبینہ طور پر ’ایک سازش کے تحت اس کی پہلی قسط 26 نومبر کو ریلیز کی جب 2008 میں ممبئی حملے ہوئے تھے۔“
پابندی عائد ہونے کے بعد وڈلی ٹی وی کے ترجمان اظہار خان نے شدید حیرت اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وڈلی ایک کمرشل ادارہ ہے، جو انٹرٹینمنٹ کا مواد خود بھی تخلیق کرتا ہے
انہوں نے کہا ”ہمیں پابندی پر حیرت اور افسوس ہوا۔ جو حکومت ملک میں اظہارِ رائے کی آزادی پر مستقل بات کرتی ہے اور معلومات تک رسائی کے حق کو تسلیم کرنے کا دعوٰی کرتی ہے وہ یہ کام کرے“
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’سیوک، اعترافات‘ حقیقی زندگی کے سچے واقعات کو بنیاد بنا کر لکھی اور بنائی گئی۔ جو اسے دیکھے گا وہ حقیقی کہانی سنائے جانے کا معترف ضرور ہوگا
دوسری جانب سیوک کے مصنف ساجی گُل نے کہا کہ انہیں بھارت کی اس حرکت پر ہنسی آ رہی ہے کیونکہ آج کے ڈجیٹل دور میں پابندی لگانا ممکن نہیں، جس نے دیکھنا ہے وہ دیکھ ہی لے گا
ساجی کا کہنا تھا ’بھارت نے ایک طرح سے سیریز کی مفت تشہیر کر دی جو اچھی بات ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ سیوک کو پہلے پاکستان میں بھی اتنے لوگ نہیں دیکھتے تھے اور اس پلیٹ فارم سے لاعلم تھے مگر اس پابندی سے سب کو علم ہو گیا
ساجی گُل نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سیوک میں پیغام دیا گیا کہ مذہب کا سیاسی استعمال غلط ہے، جیسے بی جے پی اور آر ایس ایس استعمال کرتی ہے
”میں نے یہ کہانی زیادہ تر ان کی چیزیں، جیسے ڈاکومنٹری اور آرٹیکل وغیرہ دیکھ کر لکھیں۔ انڈیا میں اس وقت شدت پسندی بڑھ رہی ہے جو خود اس کے اپنے لیے نقصان دہ ہے۔ اس سے انڈیا کا اپنا سیکولر امیج خراب ہو رہا ہے۔“
انہوں نے مزید بتایا کہ سیوک میں 1985 کے بعد سے کئی اہم واقعات ہیں جن میں گجرات کے فساد، کسانوں کا احتجاج، اور خاص کر ذات پات کی بنیاد پر ہونے والے واقعات، جن میں دَلِتوں پر ہونے والے حملے، ان سب کو فکشنل کرداروں کے ذریعے دکھایا گیا
واضح رہے کہ سیوک – دی کنفیشنز کے نام سے تیار کی گئی ویب سیریز کی پہلی قسط ہی سوشل میڈیا پر شیئر ہونے کے بعد بھارت میں ہلچل مچ گئی ہے۔ اس ویب سیریز میں بھارت میں 1984ع سے 2022ع تک ہونے والے اہم واقعات، خاص طور پر بھارت کی سابق وزیراعظم اندرا گاندھی کے قتل کے بعد سکھوں کا قتل عام، سمجھوتہ ایکسپریس پر حملہ، بابری مسجد کی شہادت، شدت پسند ہندوؤں کا مسلمانوں اور سکھوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک، تاج محل سمیت مسلمانوں کی یادگاروں کو تباہ کرنے کی سازشیں اور واقعات کو الگ الگ کہانیوں کی شکل دی گئی ہے
ویب سیریز میں بھارتی ہندوتوا موومنٹ کی حقیقی عکاسی کی گئی ہے، ویب سیریز میں دکھایا گیا ہے بھارت میں انتہا پسندانہ ہندوتوا نظریات کو بنیاد بنا کر کیسے ظلم و بربریت ہو رہی ہے، ویب سیریز میں بھارت میں انتہا پسند عناصر کی جانب سے انسانیت سوز جرائم کے خلاف آواز بلند کی گئی ہے۔ ویب سیریز میں دکھایا گیا کہ انتہا پسند کیسے اقلیتوں کے خلاف عوام کو نفرت انگیز جرائم پر اکساتے ہیں
سیوک کی کُل آٹھ اقساط ہیں، جن میں سے تین نشر ہو چکی ہیں۔ اس کی پہلی قسط یوٹیوب پر مفت موجود ہے
سیوک کے اہم کرداروں میں عدنان جعفر، عمارہ ملک، ہاجرہ یامین، محسن عباس حیدر اور نیر اعجاز شامل ہیں۔ اس کی ہدایات انجم شہزاد کی ہیں
یاد رہے کہ گزشتہ سال جون میں، ہندوستان نے ملک کی خودمختاری اور سلامتی کو لاحق خطرے کو مدنظر رکھتے ہوئے 59 چینی موبائل ایپلیکیشنز پر بھی پابندی لگا دی تھی، جن میں بڑے پیمانے پر استعمال ہونے والے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے TikTok، WeChat، اور Helo شامل ہیں۔