دنیائے فٹبال کے دو عظیم کھلاڑی لیونل میسی اور کرسٹیانو رونالڈو سعودی دارالحکومت الریاض کے کنگ فہد اسٹیڈیم میں رواں ماہ ہونے والے ایک دوستانہ میچ میں ایک دوسرے کے مدِ مقابل ہوں گے
لیونل میسی کے پیرس سینٹ جرمین (پی ایس جی) کا سعودی عرب کے النصر اور الہلال کلب کے کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم سے آمنا سامنا ہوگا۔ کرسٹیانو رونالڈو نے حال ہی میں النصرکلب میں شمولیت اختیار کی ہے
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق لیونل میسی کے فٹبال کلب پیرس سینٹ جرمین (پی ایس جی) کے خلاف یہ میچ رونالڈو کا سعودی فٹ لبال کلب النصر اور اس کا حریف کلب الہلال مل کر 19 جنوری کو کھیلیں گے
پی ایس جی نے ایک بیان میں کہا کہ فرانسیسی کلب اور دو سرفہرست سعودی ٹیموں کے کھلاڑیوں پر مشتمل آل اسٹار ٹیم کے درمیان دوستانہ میچ 19 جنوری کو الریاض کے شاہ فہد اسٹیڈیم میں ہوگا
ایک قطری کی زیرِ ملکیت فرانس کے پی ایس جی کی ٹیم سعودی عرب روانگی سے پہلے 17 جنوری کو دوحہ پہنچے گی، جہاں خلیفہ اسٹیڈیم میں تربیت کے لیے رکے گی۔ اس میدان نے 2022 کے ورلڈ کپ کے کئی میچوں کی میزبانی کی تھی
پرتگال کے اسٹار کھلاڑی رونالڈو نے النصرکے ساتھ ڈھائی سال کے معاہدے پردست خط کیے تھے۔اس کا اعلان 31 دسمبر کو مانچسٹر یونائیٹڈ سے ان کے اخراج کے بعد کیا گیا تھا۔ تاہم انھوں نے ابھی تک الریاض میں واقع کلب کی طرف سے کوئی میچ نہیں کھیلا ہے۔
لیونل میسی ارجنٹائن کی ٹیم کے ورلڈ کپ جیتنے کے بعد پہلی مرتبہ کوئی بین الاقوامی میچ کھیلنے کے لیے آ رہے ہیں۔ قطر میں منعقدہ فیفا عالمی کپ ٹورنامنٹ میں فتح نے میسی کی فٹبال کے عظیم ترین کھلاڑیوں میں سے ایک کے طور پر حیثیت کو مستحکم کیا ہے
آخری مرتبہ دسمبر 2020 میں رونالڈواورمیسی مدمقابل آئے تھے، جب بارسلونا نے یووینٹس کلب کے خلاف یوای ایف اے چیمپئنز لیگ کامیچ کھیلا تھا
اڑتیس سالہ اسٹرائیکر اپنی اہلیہ اور بچوں کے ساتھ الریاض منتقل ہوگئے ہیں، انہیں بہت سے لوگ آج سب سے بڑا فعال فٹبالر سمجھتے ہیں۔ میسی اور رونالڈو کے مابین رقابت شدید ہے
رونالڈو اور میسی گذشتہ پندرہ برسوں سے فٹبال کے کھیل پر چھائے ہوئے ہیں اور بارہ مرتبہ ایک دوسرے کے خلاف ’بالون ڈی اور‘ ایوارڈ جیت چکے ہیں، جن میں سے سات میسی اور پانچ رونالڈو نے جیتے
ان کے درمیان نو برس سے جاری مقابلے کی فضا اسپین میں اس وقت شروع ہوئی، جب میسی بارسلونا اور رونالڈو ریئل میڈرڈ کی جانب سے کھیل رہے تھے
واضح رہے کہ النصرکلب کے صدر مسلی آل معمر نے حال ہی میں ان میڈیا رپورٹس کو مسترد کر دیا، جن میں کہا گیا تھا کہ رونالڈو کو اس معاہدے پر دست خط کے لیے لاکھوں ڈالر ادا کیے گئے تھے
النصر کلب کے کوچ فرانس کے روڈی گارشیا ہیں اور سعودی عرب نے رونالڈو کو کلب میں اس لیے شامل کیا ہے تاکہ وہ ممکنہ طور پر 2030ع میں مصر اور یونان کے ساتھ فٹبال ورلڈکپ کی مشترکہ میزبانی سے قبل ملک میں فٹبال کے کھیل کو فروغ دے سکے
واضح رہے کہ ریاض میں النصر اور الہلال کا شمار سعودی عرب کے دو کامیاب ترین کلبز میں ہوتا ہے۔ جبکہ قطر نے پی ایس جی کلب 2011 میں خریدا تھا۔