”ہمارے ساتھ ایجنٹ نے دھوکہ کیا اور کشتی پر زیادہ لوگ بٹھائے، جس سے وہ ڈوب گئی“

ویب ڈیسک

”ہمارے ساتھ ایجنٹ نے دھوکہ کیا، اس نے وعدہ کیا تھا کہ وہ کشتی پر اٹھائیس افراد کو سوار کروائے گا، لیکن اس نے ڈیڑھ سو سے زیادہ لوگ کشتی پر سوار کر لیے، جس وجہ سے کشتی زیادہ وزن برداشت نہ کر سکی اور سفر شروع ہونے کے آدھے گھنٹے بعد ہی کھلے سمندر میں ڈوب گئی“

یہ کہنا ہے گجرات کے گاؤں دولانوالہ کے رہائشی محمد عارف کا، جن کا بیٹا علی حسنین اٹلی کے قریب کشتی الٹنے کے ایک تازہ حادثے میں اپنی جان گنوا بیٹھا

یاد رہے اٹلی کے جنوبی علاقے میں تارکینِ وطن کی کشتی ڈوبنے کے واقعے میں بچوں سمیت ایک سو افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ کشتی ڈوبنے کے واقعے میں 12 بچوں سمیت 62 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے، جن میں پاکستانی شہری بھی شامل ہیں، جن کا تعلق گجرات ، منڈی بہاوالدین ، راولپنڈی کے علاقوں سے بتایا گیا ہے

ایف آئی اے کی ایک ٹیم نے گجرات کے قریب گاؤں دولانوالہ کا دورہ کیا، جہاں کشتی حادثے میں مرنے والے علی حسنین کے ورثا کے بیانات قلمبند کیے اور ان سے ایجنٹ اور اس کے ساتھیوں بارے چھان بین کی

ایف آئی اے کی ٹیم کا کہنا تھا کہ وہ فی الحال معلومات اکٹھی کر رہے ہیں جن کی روشنی میں ایجنٹ کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی

دولانوالہ کے رہائشی محمد عارف پیشے کے لحاظ سے کاشتکار ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے بیٹے حسنین کی عمر بائیس سال تھی اور وہ روزگار کے سلسلے میں ایک سال دبئی میں رہ رہا تھا، جہاں وہ مزدوری کرتا تھا تاہم ان دنوں وہ دبئی میں کام کاج نہ ملنے کے باعث پریشان تھا

محمد عارف نے بتایا کہ حسنین کا رابطہ گجرات کے ایک ایجنٹ سے ہوا، جس نے اسے یورپ بھجوانے کی پیشکش کی ۔ میرا بیٹا اس ایجنٹ کی چکنی چپڑی باتوں میں آ گیا

انہوں نے بتایا کہ ایجنٹ نے کچھ رقم علی حسنین سے ایڈوانس لی، باقی بیس لاکھ روپے اٹلی پہنچنے پر اسے ادا کیے جانے تھے۔ علی حسنین نے مجھے فون کر کے کہا تھا کہ جب میں اٹلی پہنچ کر آپ کو فون کال کروں تو آپ نے ایجنٹ کو گجرات میں بیس لاکھ روپے ادا کر دینے ہیں

ہمارا اپنے بیٹے کے ساتھ 17 فروری کو رابطہ ہوا، جس نے بتایا کہ وہ آج دبئی سے لیبیا پہنچ گیا ہے اور یہاں سے شپ کے ذریعے اٹلی جائے گا

22 فروری کو علی حسنین نے آخری بار کال کی اور کہا کہ وہ آج لیبیا سے شپ کے ذریعے اٹلی جا رہا ہے ۔ میرا بیٹا بہت خوش تھا۔ اسے کیا پتہ تھا کہ اسے موت بلا رہی ہے

انہوں نے کہا کہ چونکہ ایجنٹ گجرات کے قریبی علاقے کا ہی ہے ، اس لیے اس نے مجھ سے کہا کہ وہ شپ پر اٹھائیس لڑکے ہی سوار کروائے گا۔ اس سے زیادہ ہرگز شپ پر سوار نہیں ہوں گے، لیکن ایجنٹ نے ہمیں دھوکہ دیا اور ڈیڑھ سو سے زیادہ لوگوں کو شپ پر سوار کر لیا

ہمیں ملنے والی اطلاعات کے مطابق یہ شپ صرف آدھا گھنٹہ ہی چلا ، جس کے بعد ڈوب گیا ہے اور جو چالیس سے زیادہ لاشیں نکلی ہیں، ان میں میرے بیٹے علی حسنین کی لاش بھی شامل ہے

انہوں نے کہا کہ ایجنٹ نے دوسرا دھوکہ ہمیں یہ دیا کہ کشتی حادثہ کے اگلے روز یعنی 23 فروری کو اس نے ہمیں فون کر کے اطلاع دی کہ آپ کے بیٹے سمیت کشتی میں سوار تمام افراد کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے

ہم اس بات سے پریشان تھے کہ اگلے روز ہمیں ٹی وی چینلز کے ذریعے پتہ چلا کہ لڑکے ڈوب گئے ہیں اور لاشوں کی تصاویر دیکھیں تو میرے بیٹے کی فوٹو بھی ان میں شامل تھی

انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے والے پیر کے روز ہمارے گاؤں آئے تھے۔ انہوں نے ہمارے بیانات قلمبند کیے ہیں اور ایجنٹ کے بارے میں بھی پوچھا ہے ۔ میت پاکستان واپس لانے کے بارے میں انہوں نے کچھ نہیں بتایا

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے بیٹے کی لاش کے لیے تڑپ رہے ہیں ۔ ہماری وزیراعظم شہباز شریف سے درخواست ہے کہ ہمارے بیٹے کی لاش ہمیں پہنچائی جائے

پاکستان میں گزشتہ کچھ مہینوں میں مہنگائی اور بے روزگاری کے بڑھنے اور پاکستانی کرنسی کے گرنے کے باعث نوجوانوں میں ملک سے باہر جاکر روزگار کمانے کے رحجان میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے

یہی نہیں بلکہ ان دنوں انسانی اسمگلنگ کے دھندے میں ملوث ایجنٹوں نے بھی اپنے ریٹ بڑھا لیے ہیں جن کا کہنا ہے کہ چونکہ انہوں نے ملک سے باہر نیٹ ورک میں شامل ایجنٹوں کو ادائیگی ڈالرز میں کرنا ہوتی ہے، اس لیے اس کام کا پاکستانی کرنسی میں ریٹ اب زیادہ ہوگا

پہلے یورپ جانے کے چھ سے دس لاکھ روپے لیے جاتے تھے لیکن حالیہ کشتی الٹنے کے واقعہ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ علی حسنین کو اٹلی پہنچانے کےلیے بیس لاکھ روپے سے زیادہ رقم میں معاملہ طے کیا گیا

پاکستان کی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے پیر کے روز بتایا کہ کشتی کے حادثے میں سولہ پاکستانی محفوظ رہے ہیں اور ان کی صحت بہتر ہے۔انہوں نے بتایا کہ اٹلی میں پاکستانی عہدے داروں نے بچ جانے والے پاکستانیوں سے ملاقات کی جنہوں نے بتایا کہ کشتی پر کل بیس پاکستانی سوار تھے

یاد رہے کہ دو سال قبل بھی یونان کے قریب کشتی الٹنے کا واقعہ پیش آیا تھا، جس میں گجرات، منڈی بہاءوالدین، سیالکوٹ، لالہ موسیٰ اور کھاریاں سے تعلق رکھنے والے مجموعی طور پر سولہ نوجوان ہلاک ہو گئے تھے۔ وسطی پنجاب کے لگ بھگ ہر دوسرے گاؤں میں ایسے واقعات اکثر سننے کو ملتے ہیں

وفاقی تحقیقاتی ادارہ ایف آئی اے کے حکام کے مطابق ایف آئی اے کے انسداد انسانی اسمگلرز اینڈ ٹریفکنگ سرکل نے ملک بھر میں جنوری 2022 سے اب تک لگ بھگ ایک ہزار انسانی اسمگلروں اور ان کے ایجنٹوں کو گرفتار کیا ہے اور اس عرصہ کے دوران انسانی اسمگلروں کے خلاف تقریباً دو ہزار سات سو مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close