کراچی: تین دوست اپنے لنڈے کے کاروبار کے لیے بارہ لاکھ ڈالر کی ’سیڈ فنڈنگ‘ حاصل کرنے میں کامیاب

ویب ڈیسک

ایک ایسے وقت میں جب پاکستان معاشی بحران اور مہنگائی کی لپیٹ میں ہے، حال ہی میں تین دوستوں نے اپنی کمپنی کے لیے لاکھوں ڈالرز کی ’سیڈ فنڈنگ‘ حاصل کی ہے، جسے وہ تمام سرمایہ کاروں کے لیے ایک حوصلہ افزا خبر قرار دیتے ہیں

واضح رہے کہ ’سیڈ فنڈنگ‘ یا ’سیڈ کیپیٹل‘ اس رقم یا سرمایہ کاری کو کہا جاتا ہے، جو کوئی کاروبار شروع کرنے یا اسے جاری رکھنے کے لیے درکار ہوتی ہے

پاکستان میں لنڈے کی اشیاء کی مانگ کے پیش نظر تین دوستوں نے پاکستان کے عوام کے لیے استعمال شدہ سستے اور معیاری جوتوں کا کاروبار شروع کیا

اس مقصد کے لیے انہوں نے باقاعدہ ایک کمپنی تشکیل دی اور 14 اگست 2019 کو کمپنی کا افتتاح کیا، جس کو پروان چڑھانے میں انہیں تقریباً دو سال کا عرصہ لگا اور دیکھتے ہی دیکھتے چار سالوں میں ان کے استعمال شدہ جوتوں کا کاروبار کامیابی کی بلندیوں کو چھو رہا ہے

اس حوالے سے انڈیپینڈنٹ اردو کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’سویگ ککس‘ نامی لنڈے کی کمپنی کا دورے کے موقع پر کثیر تعداد میں ہر برانڈ کے جوتے لگے ہوئے نظر آئے، جنہیں مختلف جانچ کے مراحل سے گزارا جا رہا تھا اور یہ اندازہ لگایا جا رہا تھا کہ جوتے کتنے استعمال شدہ ہے

جو جوتا کم استعمال شدہ تھا اسے 10/10 کی کوالٹی کا نام دیا جا رہا تھا، جس کے بعد ان جوتوں کی دھلائی کے بعد انہیں خشک کیا جا رہا تھا اور تیسرے مرحلے میں اشیا کی شاندار تصاویر بنائی جا رہی تھیں

اس سارے عمل کے بعد کمپنی کا عملہ ان تصاویر کو تمام تفصیلات کے ساتھ سوشل میڈیا اور ویب سائٹس پر اپلوڈ کرنے میں مصروف تھا، آخری مرحلے میں جوتے کو پیک کرنے کے بعد آرڈر تیار کر کے پارسل کیا جا رہا تھا

کمپنی کے سی او او نوفل خان نے بتاتے ہیں ”2019 میں کاروبار شروع کیا جبکہ کورونا میں ان کے کاروبار میں وقفہ بھی آیا لیکن ہار نہیں مانی۔ ہم تینوں دوستوں نے سر توڑ کوشش کی جس میں اب کامیابی کے سفر پر گامزن بھی ہیں“

نوفل خان نے بتایا ”ہم تینوں دوست مختلف صلاحیتوں کے حامل ہیں، حمزہ عابد کو عالمی سطح پر پسندیدہ فیشن کی تجارت کا وسیع تجربہ ہے جبکہ متین انصاری اسکیلنگ آپریشنز میں مہارت رکھتے تھے“

وہ بتاتے ہیں ”پاکستان اس وقت معاشی بحران کا سامنا کر رہا ہے لیکن ایسے مایوس کن حالات میں ہماری کمپنی نے بارہ لاکھ ڈالر کی ’سیڈ فنڈنگ‘ حاصل کی ہے اور یہ ہمارے لیے خوشی کی بات ہے اور ساتھ ہی مارکیٹ میں دوسرے سرمایہ کاروں کے لیے بھی حوصلہ افزا خبر ہے“

انہوں نے مزید بتایا ”ہمارا کاروبار استعمال شدہ اشیا (لنڈے) کا ہے، جسے ہم آن لائن چلا رہے ہیں۔ ہمارا مقصد پاکستان میں عوام کو سستے اور اعلیٰ معیار کے آئٹم فراہم کرنا ہے، جو فیشن کے مطابق لباس پہننا چاہتے ہیں لیکن عالمی برینڈز تک رسائی نہیں رکھتے یا ان کی استطاعت نہیں اور دوسرا مقصد یہ تھا کہ لاکھوں ٹن ضائع ہونے والے سامان کو دوبارہ سے قابل استعمال بنایا جائے یعنی لینڈ فل سائٹ سے فیشن کو محفوظ کر کے دوسری زندگی دینا“

نوفل خان کہتے ہیں ”لنڈے کا کاروبار پروان ہی اس وقت چڑھتا ہے، جب مہنگائی بڑھ جاتی ہے، معاشی صورت حال بگڑ رہی ہوتی ہے اور لوگوں کو ایک بہترین چیز کم قیمت میں چاہیے ہوتی ہے، جو معیاری بھی ہو اور سستی بھی“

سویگ کِکس کے شریک بانی متین انصاری بتاتے ہیں ”ہم معیاری اسنیکرز اور اسٹریٹ ویئر در آمد کرتے ہیں، انہیں دھوتے اور جراثیم سے پاک کرتے ہیں اور بالکل نئی مصنوعات کی قیمت کے ایک کم حصے پر فروخت کرتے ہیں“

متین انصاری کہتے ہیں ”ہم نے چھوٹا سا بیج بویا ہے، جس کے باعث ہم نے سیڈ فنڈنگ حاصل کی ہے۔ مستقبل کے لیے یہی عزائم ہیں کہ پاکستان کی عوام کے لیے سستی اشیا فراہم کرنے کو اپنا مقصد بناتے ہوئے اس کاروبار کو مزید بلندیوں پر لے کر جائیں“

اس کمپنی میں برابر کی شراکت داری رکھنے والے حمزہ عابد کا کہنا ہے ”ہمارے کاروبار کو مستحکم ہونے میں دو سال لگے، جس کے بعد کمپنی نے حال ہی میں SOSV سے ڈیڑھ لاکھ ڈالرز کمائے ہیں، اب تک کمپنی نے ایک لاکھ سے زیادہ صارفین کی خدمت کی ہے اور ان کے پاس پچیس ہزار اشیا ہیں، جن میں جوتے، بیگز، کپڑے اور دیگر اشیاء شامل ہیں“

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close