اطالوی فٹبالر کا انجری کا ڈراما، مسلمان کھلاڑی کو روزہ افطار کرا دیا

ویب ڈیسک

فرنچ فٹبال فیڈریشن نے میچز کے دوران مسلمان فٹبالرز کو افطارکا وقفہ دینے سے انکار کر دیا ہے، ایسے میں اٹلی میں منفرد واقعے نے لوگوں کے دل جیت لیے ہیں

انٹر میلان اور فیورنٹینا کے درمیان میچ جاری تھا کہ میچ ختم ہونے سے چند لمحے قبل انجری ٹائم میں فیورنٹینا کے ڈیفنڈر لوکا رینیری میدان پر گر پڑے اور طبی عملے کو طلب کر لیا گیا

اس دوران کیمرہ ان کے مراکشی ساتھی مڈفیلڈر سفیان امرباط پر فوکس ہو گیا، جنہیں روزہ افطار کرتے دیکھا گیا

مبصرین اور شائقین کا ماننا ہے کہ رینیری نے جان بوجھ کر انجری کا ڈراما کیا تاکہ سفیان روزہ افطار کر سکیں۔ان کے اس عمل کو سوشل میڈیا پر کافی سراہا جارہا ہے

واضح رہے کہ فرانس کی فٹبال فیڈریشن نے حال ہی میں ریفریوں کو ہدایات دی ہیں کہ رمضان کے دوران مسلمان کھلاڑیوں کو روزہ افطار کرنے کی اجازت دینے کے لیے میچ نہ روکا جائے

فرانسیسی فٹ بال فیڈریشن کا کہنا تھا کہ اس کے نوٹس میں یہ بات آئی ہے کہ رمضان میں افطاری کے باعث جاری میچوں میں خلل پڑ رہا تھا

فیڈریشن کے فیڈرل ریفری کمیشن کے سربراہ ایرک بورگھینی نے کہا تھا کہ ’فیڈریشن کے علم میں یہ بات بھی آئی ہے کہ محدود تعداد میں غیر پیشہ ور سطح کے اجلاسوں کو اس لیے روک دیا گیا تھا تاکہ روزہ دار کھلاڑیوں کو خود کو ہائیڈریٹ رکھنے کی اجازت دی جا سکے

فیڈریشن کی جانب سے اس سے قبل مسلمان فٹبال کھلاڑیوں کو مبینہ طور پر رمضان کے مقدس مہینے کے پہلے پانچ روزوں کو ملتوی کرنے کو کہا گیا تھا تاکہ میچز کے دوران ان کی کارکردگی پر خلل نہ پڑے تاہم کھلاڑیوں نے اس فیصلے کو نذر انداز کر دیا تھا

دوسری جانب فرانس کے برعکس انگلینڈ کی پریمیئر لیگ نے مسلمان کھلاڑیوں کو روزہ افطار کے وقت وقفہ دینے کی اجازت دی ہوئی ہے اور وہ اس معاملے میں فرانسیسی فٹبال فیڈریشن کے قوانین کی تقلید نہیں کرتے

اس کا عملی مظاہرہ گزشتہ دنوں انلگش پریمئیر لیگ کے رواں سیزن کے پہلے میچ میں اس وقت دیکھنے میں آیا، جب مسلمان کھلاڑیوں کے افطار کے لئے میچ روک دیا گیا

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق انگلش پریمئیر لیگ میں ایورٹن اور ٹوٹنہم کے درمیان کھیلا جانا والا میچ چھبیسویں منٹ میں روزہ افطار کے باعث روک دیا گیا

ایورٹن کے پلئیرز آندرے اونا، عبدولے ڈوکورے، اور ادریسہ نے میچ کے درمیان لیے جانے والے وقفے میں روزہ افطار کیا

قبل ازیں لیگ انتظامیہ کی جانب سے فیصلہ کیا گیا تھا کہ شام میں ہونے والے میچز میں افطاری کے اوقات میں وقفہ کیا جائے گا تاکہ مسلمان کھلاڑی اپنا روزہ کھول سکیں

اس حوالے سے فٹبال کلب نائس کے کوچ ڈیڈیر ڈیگارڈ نے بتایا کہ ٹیم میں شامل کئی مسلمان کھلاڑیوں نے بغیر کسی پریشانی کے اپنے رمضان کے مقدس ماہ کو منایا ہے

انہوں نے کہا کہ اگرچہ بہتر ہوگا کہ فرانس بھی افطار کے وقت وقفے کی اجازت دے، تاہم اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو ہم کسی کو مجبور نہیں کر سکتے، کیونکہ ہم مسلمان ملک میں نہیں اور اس ملک کے قواعد کو قبول کرنا ہوگا جس میں آپ رہتے ہیں

واضح رہے کہ چھ کروڑ سے زیادہ کی آبادی والے ملک فرانس میں مسلمان ملک کی دوسری سب سے بڑی مذہبی اقلیت ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close