جیکب آباد میں ڈاکوؤں کا پولیس پارٹی پر حملہ، پانچ اہلکاروں کے شہید ہونے کی اطلاعات

ویب ڈیسک

سندھ کے ضلع جیکب آباد کے مولاداد تھانے کی حدود میں واقع علاقے جاگیر میں بلوچستان کی پولیس پارٹی پر ڈاکوؤں کے حملے میں ایک سب انسپکٹر سمیت پانچ پولیس اہلکاروں کی شہادت کی اطلاعات ہیں

شہید ہونے والوں میں اوستہ محمد تھانہ کے سب انسپکٹر طیب عمرانی، اہلکار نثاراحمد اور عبدالوہاب شامل ہیں جبکہ دو پولیس اہلکار زخمی ہیں

حملہ اس وقت کیا گیا جب بلوچستان کے تھانے کی پولیس پارٹی مغوی کی بازیابی کے لیے آ رہی تھی

جیکب آباد کی خبریں دینے والے ایک مقامی فیسبک نیوز اکاؤنٹ کے مطابق جیکب آباد کے تھانہ مولا داد کی حدود جاگیر میں پولیس اور ڈاکووں کے درمیان سخت مقابلہ ہوا سندھ اور بلوچستان کے سات پولیس اہلکاروں کے شہید ہونے کی اطلاعات ہیں، جبکہ 3 پولیس اہلکار شدید زخمی ہوئے ہیں ۔ جس کے بعد سندھ اور بلوچستان سے مزید پولیس نفری طلب کی گئی ہے

ایک اور ذریعے کے مطابق: جیکب آباد کے علاقے جاگیر میں بلوچستان پولیس کگث ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن میں شہید اہلکاروں میں اے ایس آئی طیب عمرانی پولیس اہلکار خادم شاہ ریاض شاہ الطاف حسین محمد عثمان شامل ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ رات بلوچستان کے علاقے اوستہ محمد میں ڈاکو مل مالک اسلم سومرو کے بیٹے فرقان سومرو کو اغواء کر کے جیکب آباد کے علاقے جاگیر میں لے آئے تھے، بلوچستان پولیس نے جاگیر میں آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں اے ایس آئی سمیت پانچ پولیس اہلکار شہید ہو گئے ایس ایس پی جیکب آباد ثمیر نور چنہ نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر نعشون اور زخمیوں کو ضروری کارروائی کے لئے سول ہسپتال منتقل کر دیا ہے

ایک اور رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ روز روجھان جمالی سے ایک شخص کو اغوا کیا گیا تھا، جس کی بازیابی کے لیے آپریشن کیا جا رہا تھا

مغوی کی بازیابی کے لیے کارروائی میں جعفرآباد کے مختلف تھانوں کی پولیس اور اے ٹی ایف مصروف تھی کہ اس دوران ڈاکوؤں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار شہید ہوگئے

سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) جیکب آباد ڈاکٹر سمیر نے بھی حملے میں پولیس پارٹی کو نشانہ بنائے جانے کی تصدیق کی

دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے جیکب آباد کے علاقے جاگیر میں ڈاکوؤں کےساتھ مقابلے میں بلوچستان پولیس کے اہلکاروں کی شہادت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا

قبل ازیں 15 اپریل کو سندھ کے ضلع کشمور کے قریب گھیل پور کے کچے کے علاقے میں زیر تعمیر پولیس چوکی پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے دو پولیس اہلکار شہید اور چار زخمی ہو گئے تھے

کشمور-کندھ کوٹ کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس عرفان علی سموں نے بتایا تھا کہ علاقے میں نئی پولیس چوکیاں قائم کی جا رہی تھیں کہ ڈاکوؤں نے اچانک پولیس پر فائرنگ کر دی

اسی طرح کا ایک واقعہ 3 اپریل کو پیش آیا تھا جب ڈاکوؤں نے پولیس کے ایک بڑے دستے پر حملہ کیا تھا جو ڈاکوؤں کی جانب سے یرغمال بنائے گئے افراد کو آزاد کرانے کے لیے ضلع کندھ کوٹ کے درانی مہار ندی کے علاقے میں آپریشن کر رہی تھی

مذکورہ واقعے میں ایک ایس ایچ او شہید اور پانچ زخمی ہو گئے تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close