عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان آبی قلت کے شکار ممالک میں دنیا بھر میں تیسرے نمبر پر آ چکا ہے، جو زرعی معیشت کے حامل ملک کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے
پاکستان 1947 میں آبی وسائل سے مالا مال ملک تھا، یہاں پانی کی دستیابی 5 ہزار کیوبک میٹر تھی جو اب خطرناک حد تک کم ہو کر صرف ایک ہزار کیوسک رہ گئی ہے، جو کہ انتہائی تشویشناک امر ہے
دوسری جانب پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورس کی وارننگ کے مطابق پاکستان اس وقت ایتھوپیا سے بھی زیادہ آبی قلت کا شکار ہے
اس حوالے سے کونسل کا کہنا ہے کہ اگر مناسب منصوبہ بندی نہ کی گئی تو 2025ع تک پاکستان کو آبی خشک سالی اور قحط کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے