عمر درازی کی دعائیں!

محمد بلوچ

"ﷲ آپ کو لمبی عمر دے”
"ﷲ کرے آپ کو میری عمر لگ جائے”
"جُگ جُگ جیئو”
یہ اور اس جیسی نیک دعائیں سن سن کر میں عجیب اضطرابی کیفیت میں مبتلا ہوجاتا ہوں… شاید دل کے ایک کونے میں، میں بھی شعوری و لاشعوری طور پر اپنی لمبی عمر کی دعائوں کو قبول کرتا رہا ہوں… لمبی عمر کسے پیاری نہیں! ہر جاندار زندہ رہنا چاھتا ہے… لیکن سوال یہ ہے کہ لمبی عمر کیوں اور کس لئے؟

کیا مجھے لمبی عمر اس لئے ملے، کہ میں اس سماج میں مزید ناکام حسرتیں اور تمنائیں لے کر جیتا رہوں؟
کیا مجھے لمبی عمر اس لئے ملے، کہ میں اپنی ناکام خواہشات کو پورا کرنے کے لئے دربدر بھٹکتا رہوں؟
کیا مجھے لمبی عمر اس لئے ملے، کہ میں یہاں آئے روز بھوک سے تڑپتے ہوئے لوگوں کو حسرت و تعجب کی نگاہوں سے دیکھتا رہوں؟
کیا مجھے لمبی عمر اس لئے ملے، کہ میں روز حوا کی بیٹی کو پیٹ کی خاطر بازاروں میں بِکتا دیکھوں؟
کیا مجھے لمبی عمر اس لئے ملے، کہ میں روز بے روزگاری سے تنگ آ کر لوگوں کو خودکشی کرتا ہوا دیکھوں؟
کیا مجھے لمبی عمر اس لئے ملے، کہ یہاں عورت کو باآسانی”کاری” کا الزام دیتا رہوں؟
کیا مجھے لمبی عمر اس لئے ملے، کہ میں لڑکی کی پیدائش پر شرمندہ ہوتا رہوں؟
کیا مجھے لمبی عمر اس لئے ملے، کہ میں ایک معلم کو عاجزی سے ایک سپاہی کو سر ، سر کہتا ہوا دیکھوں؟
کیا مجھے لمبی عمر اس لئے ملے، کہ میں ایک ان پڑھ اور جاہل مگر دولت مند اور طاقتور شخص کے سامنے ایک باشعور انسان کو بے بس ہوتا ہوا دیکھوں؟
کیا مجھے لمبی عمر اس لئے ملے، کہ میں نسل در نسل اپنے بچوں اور بچیوں کی خواہشات کا گلا گھونٹتا ہوا دیکھوں؟
کیا مجھے لمبی عمر اس لئے ملے، کہ میں روز نوزائدہ معصوم بچوں اور بچیوں کو کچرے کے ڈھیر پر تڑپتے ہوئے مرتا دیکھوں؟
کیا مجھے لمبی عمر اس لئے ملے، کہ میں بھوک و افلاس کے مارے لوگوں کو خود سوزی کرتے ہوئے دیکھوں؟
کیا مجھے لمبی عمر اس لئے ملے، کہ میں جہیز پورا کرنے کے انتظار میں بیٹھی بچیوں کے بالوں میں چاندی اترتے ہوتے ہوئے دیکھوں؟
کیا مجھے لمبی عمر اس لئے ملے، کہ میری سوچ و فکر کو پابند سلاسل کیا جائے؟
کیا مجھے لمبی عمر اس لئے ملے، کہ مجھے بولنے پر لاپتہ کیا جائے؟
کیا مجھے لمبی عمر اس لئے ملے, کہ میں آئے روز مسخ شدہ لاشیں دیکھوں؟
کیا مجھے لمبی عمر اس لئے ملے، کہ میں بے گناہ انسانوں کی اجتماعی قبروں کی خبریں سنتا رہوں؟

نہیں… نہیں!
مجھے لمبی عمر کی دعائیں نہ دو…..!!

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close