ویژن 2030: سعودی عرب میں بے شمار پاکستانیوں کو ملازمتیں ملیں گی، وزیر برائے اوورسیز پاکستانیز

ویب ڈیسک

وفاقی وزیر برائے اوورسیز پاکستانیز ساجد حسین طوری نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں پاکستانی ورکرز کی فلاح و بہبود کے لیے سعودی حکومت کی جانب سے بہت زیادہ تعاون ملنا شروع ہو گیا ہے

انہوں نے کہا ’اس سے نہ صرف ورکرز کے مسائل حل ہو رہے ہیں بلکہ ویژن 2030 کے تحت جاری منصوبوں میں لاکھوں پاکستانی کارکنوں کو روزگار کے مواقع بھی میسر آئیں گے‘

اسلام آباد میں نیوز ویب سائٹ ’اردو نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا ’سعودی عرب ہمیں بہت زیادہ سپورٹ دے رہا ہے۔ خاص طور پر ہنرمند لیبر فورس کے لیے۔‘

’انہیں ہنرمند لیبر فورس کی ضرورت ہے۔ ان کو آئی ٹی میں لوگ چاہییں، انہیں زراعت کے شعبے میں لوگ چاہییں، ڈاکٹرز چاہییں، نرسز کے حوالے سے ان کے ساتھ ہمارا (معاہدہ) ہو گیا ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا ’سعودی حکومت کے تعاون سے ہم نے چوالیس کروڑ روپے آجر سے لے کر اپنے ورکرز کو دیے ہیں۔ اس کے علاوہ ان (سعودی عرب) کے ساتھ مہارت کی تصدیق کا پروگرام بھی شروع کیا ہے‘

’اس کے ذریعے بھی ہم ان کے جو بڑے بڑے منصوبے ہیں، ابھی نیوم منصوبہ ہے، اسی طرح مدینہ میں اور ریاض میں جو بڑے بڑے منصوبے ہیں ان میں مستقبل میں ہمارے ایک لاکھ بیس ہزار افراد جائیں گے‘

وفاقی وزیر برائے اوورسیز پاکستانیز ساجد حسین طوری نے بتایا ’جب یہاں سے ان (ورکرز) کی مہارت کی تصدیق کا عمل مکمل ہو جائے گا تو پھر ان کے لیے کوئی مسئلہ نہیں ہے‘

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جہاں ہم بہت سے امور پر سعودی عرب سے تعاون مانگ رہے ہیں وہیں وہاں پر قید پاکستانی قیدیوں کی رہائی یا باقی سزا پاکستانی جیلوں میں پوری کرانے کی کوششیں بھی کر رہے ہیں

انہوں نے بتایا ’وہاں پر ہمارے تقریباً تین ہزار ایک سو شہری جیلوں میں قید ہیں۔ ان میں سے ابھی چار سو سے زائد رہا کروائے ہیں سعودی عرب کے تعاون سے‘

’ہماری یہ بھی کوشش ہے کہ ان کے ساتھ ہمارا جو معاہدہ ہے کہ اگر کوئی قیدی پاکستان آنا چاہتا ہے تو وہ پاکستان کی جیل میں آ سکتا ہے۔‘

ساجد طوری نے بتایا ’جب میں گیا تھا تو میں یہاں سے بہت ساری درخواستیں لے کر گیا تھا، اور ہمارے کمیونٹی ویلفیئر اتاشی نے ان (قیدیوں) سے ملاقات بھی کی تھی‘

کمیونٹی ویلفیئر اتاشی نے اُن سے کہا کہ ہم آپ کو پاکستان بھیجنا چاہتے ہیں تو انھوں نے خود کہا کہ ہم فی الحال اِدھر ٹھیک ہیں، جو خود آنا چاہتے ہیں اُنہیں ہم اِدھر شفٹ کر سکتے ہیں لیکن جو نہیں آنا چاہتے ان پر ہم کوئی زور نہیں ڈالتے‘

وفاقی وزیر کا کہنا تھا ’2030 ویژن سعودی عرب اگر آپ جا کے دیکھیں تو ایجوکیشن میں دیکھیں، سولرائزیشن میں دیکھیں، بوئنگ 777 کا جو نیا سسٹم لا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ نیوم سٹی اگر آپ دیکھیں تو بہت سارا کام آرہا ہے‘

وفاقی وزیر برائے اوورسیز پاکستانیز ساجد حسین طوری نے کہا ’شہزادہ محمد بن سلمان کی سوچ ہے بلکہ انہوں نے خود کہا ہے کہ وہ پاکستان میں اسکل یونیورسٹی قائم کرنا چاہتے ہیں تو اس پر بھی کام ہو رہا ہے۔ ان شاءاللہ بہت جلد سعودی حکومت کے تعاون سے سِکل یونیورسٹی کھلے گی جس سے پاکستانی نوجوانوں کو فائدہ ہو گا اور سعودی عرب سمیت سارے خلیجی ممالک کو پاکستان سے تربیت یافتہ افرادی قوت بھی میسر آئے گی۔‘

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close