گوگل نے ایک مشہور ایپ کو خطرناک قرار دیتے ہوئے، جہاں اسے اپنے پلے اسٹور پر بین کیا ہے وہیں ان صارفین کو اسے فوری طور پر ڈیلیٹ کرنے کا بھی مشورہ دیا ہے خصوصاً وہ صارفین جو اینڈرائڈ فون استعمال کر رہے ہیں
عربی میگزین سیدتی کی رپورٹ میں ماہرین ٹیکنالوجی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ انہیں ایپ کے بارے میں بعض مشکوک چیزیں ملی ہیں، جو صارف کے لیے نقصان کا باعث بن سکتی ہیں جبکہ یہ صارف کا ریکارڈ بھی مرتب کرتی رہتی ہے
اس ایپ کا نام آئی ریکارڈر، اسکرین ریکارڈر ہے اور اس کو اب تک پچاس ہزار سے زائد مرتبہ ڈاؤنلوڈ کیا جا چکا ہے جس پر ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے ان سے بڑی تعداد میں لوگ متاثر ہو سکتے ہیں
ٹیک کرنچ کی سکیورٹی ٹیم ای ایس ای ٹی کا کہنا ہے کہ ایپلیکیشن کی موجودگی فون تک میلویئر اور متھ ریٹ کی رسائی کو آسان بناتی ہے، جو کہ ایک جاسوس قسم کا سافٹ ویئر ہے اور صارف کی مرضی کے بغیر خودبخود فون میں اس وقت ڈاؤنلوڈ ہو جاتا ہے، جب وہ کسی غیرمحفوظ ایپلیکیشن کا استعمال کرتے ہیں
اس سے ہیکرز فائدہ اٹھاتے ہیں اور صارف کے ڈیٹا اور پاس ورڈز تک پہنچا جا سکتا ہے
ماہرین یہ بھی کہتے ہیں کہ جب 2021 میں پہلی بار ایپ کو گوگل پلے اسٹور پر اپلوڈ کیا گیا تو صاف اور محفوظ تھی، تاہم بعدازاں اس میں میلویئر شامل کیے جانے کا انکشاف ہوا
ان کے مطابق وہ اینڈرائڈ صارفین جنہوں نے آئی ریکارڈر کا ورژن 1.3.8 انسٹال کیا ان کو میلویئر کا خطرہ ہو سکتا ہے، چاہے انہوں نے بعدازاں ایپلیکیشن کو مینوئلی اپ ڈیٹ کیا ہو یا پھر وہ خود ہو گئی ہو، تب بھی فون میں موجود چیزیں خطرے سے دوچار ہو سکتی ہیں
ہیکرز آج کل جاسوسی کے لیے ایک نیا طریقہ استعمال کرتے ہیں، جس کو ’متھ ریٹ‘ کہا جاتا ہے اور اس کو وہ میلویئر کے ذریعے آسانی سے استعمال کرتے ہیں
متھ ریٹ کے ذریعے پیغامات، کال لاگ، براؤزرز کی ہسٹری، صارف کی لوکیشن اور موبائل کے اسکرین شاٹس لیے جا سکتے ہیں
یہاں تک کہ دور بیٹھے ہیکرز ڈیوائس کو استعمال بھی کر سکتے ہیں، جن میں کال کرنے سے لے کر پیغامات بھیجنے اور انٹرنیٹ سرفنگ تک شامل ہیں
ای سی ای ٹی ٹیم کا کہنا ہے کہ ایپلیکیشن کے بارے میں منفی باتیں سامنے آنے کے بعد گوگل پلے اسٹور نے اس کو ہٹا دیا تھا
ایپ ڈلیٹ کیسے کریں؟
اگرچہ میلویئر یا کسی وائرس سے متاثرہ بعض ایپلیکیشنز ڈیلٹ کیے جانے کے بعد بھی فون میں خفیہ طور پر موجود رہتی ہیں، جن سے مستقل جان چھڑانے کے لیے ماہرین موبائل کو فیکٹری ری سیٹ کرنے کا مشورہ دیتے ہیں
تاہم آئی ریکارڈر کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اس کو موبائل سے براہ راست حذف کیا جا سکتا ہے:
– گوگل ایپ سٹور کھولیں۔
اوپر دائیں طرف پروفائل آئیکن پر کلک کریں۔
– منییج ایپس اینڈ ڈیوائسز پر کلک کریں۔
-جس ایپلیکیشن کو حذف کرنا چاہتے ہیں، اس کے اوپر کلک کریں۔
-اس کے بعد ان انسٹال کا آپشن نمودار ہو گا اس کو دبا دیں
یہ پہلی بار نہیں کہ گوگل اور ماہرین کی جانب سے کسی ایپ کو خطرناک قرار دیتے ہوئے ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہو۔ دو جون 2023 کو بھی ایک ایسی ہی ایپ کی نشاندہی فاکس نیوز کی رپورٹ میں کی گئی تھی۔
جس میں بتایا گیا تھا کہ اس ایپ کا نام ’ٹوڈو: ڈے مینیجر‘ تھا
یہ ایپ بنیادی طور پر ایک قسم کا روزنامچہ تھی۔ جو بنیادی طور پر کاروباری افراد کے لیے دن بھر کی مصروفیات کا شیڈول بنانے اور ملاقاتوں کی یاددہانی میں مدد دینے کے لیے بنائی گئی تھی
ماہرین کی جانب بتایا گیا تھا کہ یہ ایپ نہ صرف آپ کے فون پر آنے والے تحریری پیغامات تک رسائی رکھتی ہے بلکہ اصل خطرے کی بات یہ ہے کہ یہ آپ کی بینکنگ کی حساس معلومات بھی کاپی کر سکتی ہے
اسی طرح وہ لوگ جو لاگ ان ہونے کے لیے تصدیق کے دو مراحل رکھتے ہیں یہ ایپ ان کے کوڈز کو روک سکتی ہے۔
ماہرین کے انتباہ کے بعد بڑی تعداد میں صارفین نے اس کو ڈیلیٹ کر دیا تھا۔