انڈیانا جونز کی پندرہ برس بعد واپسی؛ پانچویں اور آخری فلم میں نیا کیا ہوگا؟

ویب ڈیسک

انڈیانا جونز کے مداح اپنے پسندیدہ کردار کو پندرہ برس بعد اسکرین پر دیکھنے کے لیے پُرجوش دکھائی دیتے ہیں

واضح رہے کہ ’انڈیانا جونز اینڈ دی ڈائل آف ڈیسٹنی‘ فرنچائز کی پانچویں اور آخری فلم ہوگی، جو آئندہ برس 30 جون کو سنیما گھروں کی زینت بنے گی

حال ہی میں فلم کا ٹریلر ریلیز ہوا ہے۔ ہالی وڈ اداکار ہیریسن فورڈ پندرہ برس بعد بطور ’انڈیانا جونز‘ فلم میں نظر آئیں گے۔ آخری بار ہیریسن نے سن 2008ع میں سیریز کی چوتھی فلم ’انڈیانا جونز اینڈ دی کنگڈم آف دی کرسٹل اسکل‘ میں یہ کردار ادا کیا تھا

اداکار ہیریسن فورڈ اَسی برس کے ہونے کے باوجود فلم میں کئی اسٹنٹس کرتے نظر آئیں گے۔ جبکہ وہ ایک اسٹنٹ کی وجہ سے زخمی بھی ہو گئے تھے۔ فلم میں ہیریسن فورڈ کو ایک دو فلیش بیک سین میں نوجوان دکھانے کے لیے آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) ٹیکنالوجی کا استعمال بھی کیا گیا ہے

پانچویں فلم میں موسیقار جون ولیمز کا تھیم میوزک بھی ہے، جسے ہالی وڈ کے بہترین تھیم میوزک میں شمار کیا جاتا ہے۔ ٹریلر میں انڈیانا جونز کا مشہور زمانہ چابک، گھوڑے پر بیٹھ کر کسی کا پیچھا کرنا، سب وے میں ٹرین سے ممکنہ ٹکراؤ اور ایک چلتے ہوئے رکشے سے دوسرے پر کودنا بھی دکھایا گیا ہے

ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ انڈیانا جونز کی فلم کی ہدایت کاری اسٹیون اسپیلبرگ کے بجائے دو بار آسکر جیتنے والے جیمز مین گولڈ نے دی ہے

انڈیانا جونز 1930ع کی دہائی میں آثار قدیمہ کا ایک پروفیسر ہے، جو ایسے نوادرات ڈھونڈتا ہے، جس کے بارے میں عام لوگوں نے صرف سنا ہوتا ہے

سن 1981ع میں ریلیزہونے والی ’ریڈرز آف دی لوسٹ آرک‘ میں ہیریسن فورڈ نے اس کردار کو پیش کیا تھا۔ جبکہ تین برس بعد اس سیریز کا پریکوئل ’انڈیانا جونز اینڈ دی ٹیمپل آف ڈوم‘ ریلیز ہوا تھا

پہلی فلم میں انڈیانا جونز کا مقابلہ جرمن ڈکٹیٹر ہٹلر کے فوجیوں سے ہوتا ہے، جو گمشدہ آرک کی کھوج میں ہوتے ہیں، جس کے بارے میں مشہور تھا کہ اسے پا کر فوجیں ناقابلِ تسخیر بن سکتی ہیں

جبکہ دوسری فلم میں انڈیانا جونز بھارت آ کر ایک ایسے گاؤں کی مدد کرتا ہے، جن کے بچے مقامی گرو مولا رام (امریش پوری) کے ساتھی اغوا کر کے لے جاتے ہیں اور بعد میں انہیں بَلی چڑھانے کا کہہ کر قتل کر دیتے ہیں

پانچ سال کے وقفے کے بعد سن 1989ع میں انڈیانا جونز کی تیسری فلم ’انڈیانا جونز اینڈ دی لاسٹ کروسیڈ‘ ریلیز ہوئی، جس میں ایک بار پھر جرمن فوجیوں کو بطور ولن پیش کیا گیا تھا

اس فلم میں انڈیانا جونز کو نہ صرف جرمن فوجیوں سے پہلے ’ہولی گریل‘ تک پہنچنا ہوتا ہے بلکہ اپنے باپ پروفیسر ہنری جونز (شان کونری) کو بھی جرمن فوج کی قید سے آزاد کرانا ہوتا ہے

سیریز کی تیسری اور چوتھی فلم کے درمیان اُنیس برس کا وقفہ تھا، اسی لیے جب ہیریسن فورڈ کی بطور انڈیانا جونز واپسی ہوئی تو ان کے ساتھ ساتھ نوجوان اداکار شایا لبف کو بھی اس میں کاسٹ کیا گیا۔ تاکہ نوجوان اور بڑی عمر کے شائقین کو سنیما لایا جا سکے۔ لیکن اسٹیون اسپیلبرگ کی ہدایت کاری میں بننے والی چوتھی فلم باکس آفس پر زیادہ بزنس نہ کر سکی

لیکن ’انڈیانا جونز اینڈ دی ڈائل آف ڈیسٹنی‘ کے پروڈیوسر اور ہدایت کار سیریز کی آخری فلم کی کامیابی کے لیے پُرامید ہیں

2 دسمبر کو ریلیز ہونے والے فلم کے ٹریلر کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ فلم کی کہانی ساٹھ کی دہائی کے گرد گھومتی ہے، جب امریکہ کو جرمنی سے زیادہ سوویت یونین سے خطرہ تھا۔ یہ وہی دہائی تھی، جب دونوں سپر پاورز کے درمیان سرد جنگ کا آغاز ہوا تھا، جب کہ دونوں ہی خلائی دوڑ میں بھی حصہ لے رہے تھے

شائقین کی نظر میں ٹریلر میں موجود ایک منظر انہیں ’اسٹار وارز‘ میں استعمال ہونے والے جہاز ملینیئم فیلکن کی بھی یاد دلاتا ہے۔ ’اسٹار وارز‘ کی فرنچائز جورج لیوکس نے بنائی، جو انڈیانا جونز کے بھی خالق ہیں

فلم میں ولن کا کردار اینٹونییو بینڈیرس اور میڈز مکلسن نے ادا کیا ہے۔ جب کہ انڈیانا جونز کی مدد کرنے والے صلاح (جان ریس ڈیوس) بھی فرنچائز میں چونتیس سال بعد واپس آ رہے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close