فون گرم کیوں ہوتا ہے اور اسے ٹھنڈا کیسے رکھا جائے؟

ویب ڈیسک

دن کا وقت ہے اور کہیں باہر بیٹھے چائے پی رہے ہیں، تبھی آپ کو اپنے فون پر اوور ہیٹ یا گرم ہونے اور صحیح طریقے سے کام نہ کر سکنے کی وارننگ نظر آتی ہے

ایسے میں آپ سوچنے لگتے ہیں کہ اپنے گھر والوں یا دوستوں سے بات کرنے یا پھر سوشل میڈیا کے لیے فون کیسے استعمال کریں گے

واضح رہے دنیا بھر میں جاری حالیہ ہیٹ ویو نہ صرف انسانوں بلکہ ان کے الیکٹرونک آلات کو بھی متاثر کر رہی ہے

انسانوں کے برعکس، فونز کو پسینہ نہیں آتا۔ یہ انھیں ہاتھ میں پکڑنے والوں کے کے لیے اچھا ہے لیکن ہمارے ہینڈ سیٹس کے لیے اچھا نہیں ہے۔ تو ہمارے الیکٹرونکس آلات گرمی میں کیوں گرم ہو جاتے ہیں اور ہم اس بارے میں کیا کر سکتے ہیں؟

فون کے گرم ہونے سے اس کی کارکردگی پر بھی نمایاں اثر پڑتا ہے، کیونکہ جیسے ہی فون گرم ہوتا ہے اس کا پروسیسر سست پڑ جاتا ہے۔ بالکل اسی طرح، جیسے ہم شدید گرمی میں ایک ہی رفتار سے کام کرنے کے لیے جدوجہد کرتے ہیں، فون کے پروسیسر کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہے

فون پروسیسر دراصل فون میں موجود ایک چپ ہے جو اس کے اہم فنکشنز کے لیے ذمہ دار ہے

لیڈز بیکٹ یونیورسٹی میں الیکٹرانک اور الیکٹریکل انجینئرنگ کی ایک سینئر لیکچرر ڈاکٹر روز وائٹ ملنگٹن بتاتی ہیں ”اندرونی چیزیں جو حقیقت میں یہ سب کام کرتی ہیں، بدقسمتی سے، وہ خود اپنے کام کرنے کے طریقے سے حرارت پیدا کرتی ہیں۔۔ اور جیسے جیسے یہ ڈیوائسز فونز کے لیے زیادہ گرم ہوتی جاتی ہیں، پروسیسر خود کو زیادہ گرم ہونے سے روکنے کی کوشش کرتا ہے اور اس کے نتیجے میں سب کچھ سست ہو جاتا ہے“

ڈاکٹر روز کا کہنا ہے ”الیکٹرانکس کو عام طور پر 35 سینٹی گریڈ تک کام کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ بیٹریاں توانائی ذخیرہ کرتی ہیں اور انہیں مخصوص درجہ حرارت پر کام کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ وہ جتنی گرم ہوتی ہیں، ان کے لیے کام کرنا اتنا ہی مشکل ہوتا ہے اور وہ اتنی ہی زیادہ توانائی استعمال کرتی ہیں“

آسان الفاظ میں اس کا مطلب ہے کہ بیٹری زیادہ تیزی سے ختم ہوگی کیونکہ اسے ٹھنڈا کرنا مشکل ہوتا ہے

ڈاکٹر روز کہتی ہیں کہ جب ہم باہر دھوپ میں ہوتے ہیں تو ہم اکثر اسکرین کی روشنی کو بڑھا دیتے ہیں، اس کا اثر بھی بیٹری جلد ختم ہونے پر ہو سکتا ہے۔ وہ اپنی حالت کی نگرانی کے لیے بھی توانائی کا استعمال کرتی ہیں اور اس لیے بنیادی طور پر انہیں زیادہ کام کرنا پڑتا ہے

اگر آپ نے اپنے فون کی اسکرین پر کوئی معمولی سے تبدیلی محسوس کی ہے تو ایسا گرمی کی وجہ سے ہو سکتا ہے

ڈاکٹر روز کہتی ہیں ”اگر یہ پرانا فون ہے اور اگر اس میں کوئی معمولی خرابی ہے، تو گرمی اس کو بڑھا دے گی“

وہ مزید کہتی ہیں کہ اسکرین پروٹیکٹر اکثر اپنے اندر زیادہ گرمی رکھ سکتے ہیں، جو کہ گرم حالات میں اچھا نہیں ہوتا

ایسے میں فون کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے ڈاکٹر روز کچھ مشورے دیتی ہیں:

ہر وقت چارجنگ پر مت لگائیں: جب آپ اپنی بیٹری چارج کر رہے ہوتے ہیں تو ایسے میں اگر واقعی گرمی ہے تو آپ مزید حرارت پیدا کر رہے ہوتے ہیں۔ جب آپ کا فون چارج ہوتا ہے تو یہ زیادہ گرم ہو جاتا ہے

فون کو دھیان سے رکھیں: اسے براہ راست سورج کی روشنی سے دور رکھنے سے مدد مل سکتی ہے۔ اسے اپنی کار میں مت چھوڑیں، جتنا ہو سکے سائے میں رکھیں۔ اگر ہو سکے تو اسے پنکھے کے سامنے رکھیں

فون کو ’ہلکا‘ رکھیں: یہ بات فون کے اندرونی اور بیرونی دونوں سطحوں پر لاگو ہوتی ہے۔ اگر آپ نے اسے کسی کیس میں رکھا ہے تو اس سے باہر نکالیں اور ان تمام فنکشنز کو بھی بند کر دیں جن کی آپ کو ضرورت نہیں ہے۔ اگر آپ جی پی ایس استعمال نہیں کر رہے ہیں، اگر آپ چیزیں استعمال نہیں کر رہے ہیں، تو اسے بند کر دیں۔ کیونکہ آپ جتنی کم چیزیں استعمال کریں گے، آپ جتنی کم توانائی استعمال کریں گے، اتنی ہی کم گرمی پیدا ہو گی

کم پاور موڈ: آپ جتنی کم پاور استعمال کریں گے، آپ کا فون اتنا ہی بہتر ہو گا۔ کبھی کبھی اگر آپ کا فون واقعی مشکل میں ہے تو اسے چند منٹ کے لیے بند کر دیں اور اسے ٹھنڈا ہونے دیں اور پھر اسے دوبارہ آن کریں

لیکن اسے ٹھنڈا کرنے کے لیے فریج یا فریزر کا استعمال نہ کریں۔۔۔ ’اسے برف کے تھیلے میں نہ رکھیں، کیونکہ اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔‘

درجہ حرارت میں تیزی سے تبدیلیاں فون کے لیے واقعی خراب ہو سکتی ہیں اور برف سے اس میں پانی کے گھس جانے کا باعث بن سکتی ہے

ڈاکٹر روز کا کہنا ہے ”فون میں زیادہ گرمی کے میکانزم بنائے گئے ہیں تاکہ انہیں خود کو تباہ کرنے سے روکا جا سکے، جو کہ واقعی گرمی میں ہو سکتا ہے۔“

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close