ہمارے ہاں عید قرباں کے موقع پر قربانی کے جانوروں کے مالکان کی جانب سے ان کی نادیدہ خوبیاں گِنوا کر قیمتوں میں دُگنا اضافہ معمول کی بات ہے، لیکن دنیا میں گائے کی ایک قسم ایسی بھی ہے، جس کی قیمت بڑھانے کے لیے عید بقر عید کا انتظار نہیں کرنا پڑتا
نیلوری نسل کی یہ دنیا کی مہنگی ترین گائے اپنی قیمت کے باعث صرف امراء کی ہی پہنچ میں ہے
دنیا کی اس سب سے مہنگی گائے کا تعلق برازیل سے ہے اور یہ اتنی مہنگی ہے کہ اسے اس کے اپنے ملک میں بھی گِنے چُنے افراد ہی خریدنے کی استطاعت رکھتے ہیں، اسی لیے اس کے مختلف حصوں کی ملکیت فروخت کی جاتی ہے
نیوز ویک کی رپورٹ کے مطابق اس نسل کی ساڑھے چار سال عمر کی ایک گائے کی ملکیت کا ایک تہائی حصہ حال ہی میں برازیل میں ہونے والی ایک نیلامی میں 6.99 ملین برازیلین رئیل میں فروخت ہوا، جو 1.44 ملین امریکی ڈالرز (41 کروڑ 76 لاکھ روپے) کے مساوی ہے
ایک تہائی حصے کی قیمت اتنی ہے تو یہ بھی جان لیجئے کہ اس نایاب گائے کی کل قیمت 4.3 ملین امریکی ڈالرز بنتی ہے، جو پاکستانی روپوں میں ایک ارب چوبیس کروڑ سے زائد ہے
اس سے قبل 2022 میں اسی نسل کی ایک گائے کا نصف حصہ آٹھ لاکھ ڈالر میں فروخت ہوا تھا، جو اپنی جگہ ایک ریکارڈ تھا، تاہم اب نئی بولی سے یہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے
نیوز ویک کے مطابق Viatina-19 FIV Mara Imóveis کی یہ فروخت برازیل میں خالص نسل کے نیلور کی حقیقی قدر کی نشاندہی کرتی ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کچھ لوگ اعلیٰ جینیاتی معیار کے نمونوں کے لیے کتنی رقم ادا کرنے کو تیار ہیں۔ یہ اعلیٰ قیمت بین الاقوامی مویشی منڈی میں بھی پھیلے گی، نسل کی قدر کو نمایاں کرے گی اور دنیا بھر میں اس کی ساکھ کو مضبوط کرے گی
امریکا کی اوکلاہوما اسٹیٹ یونیورسٹی کے مطابق ’نیلوری‘ نسل چمکدار سفید رنگ کی وجہ سے پہچان رکھتی ہے، جس کے کندھوں کے اوپر ایک کوہان ہوتا ہے۔۔ یہ قدرتی طور پر زیادہ درجہ حرارت کے خلاف مزاحمت رکھتی ہے، اس کے علاوہ نیلور انتہائی سرد آب و ہوا کے خلاف بہت مزاحم ہیں۔ ان کی لمبی ٹانگیں ہیں، جو انہیں پانی میں چلنے اور چرنے میں مدد دیتی ہیں۔ یہ گائیں کم جارح مزاج ہوتی ہیں
اس نسل کی ابتدا بھارت سے ہوئی تھی اور اس کا نام ریاست آندھرا پردیش میں نیلور خطے کے نام پر رکھا گیا تھا، اسے ہندوستان سے ہی برازیل لایا گیا۔ تاہم اب یہ برازیل میں سب سے اہم گائے کی نسلوں میں سے ایک سمجھی جاتی ہے، جس کی بنیادی وجہ اس کی سخت جانی اور خراب معیار کے چارے پر پلنے بڑھنے کی صلاحیت ہے۔ یہ گائے مؤثر غذائیت کی نمائندگی کرتی ہے۔ اس نسل کی گائیں آسانی سے دوبارہ پیدا ہو جاتی ہیں
’دی کیٹل سائٹ‘ کے مطابق، نیلور کو پہلی بار برازیل میں 1868 میں لایا گیا، جب ان میں سے دو کو لے جانے والا ایک جہاز سلواڈور، باہیا میں رکا اور مویشیوں کو فروخت کر دیا گیا
اطلاعات کے مطابق ریو ڈی جنیرو کے ایک بریڈر مینوئل اوبلہارٹ لیمگروبر نے دس سال بعد جرمنی کے ہیمبرگ چڑیا گھر سے ایک اور جوڑے کو خریدا
نیلور کی نسل پھر بتدریج پھیلی، پہلے ریو ڈی جنیرو اور باہیا میں، پھر میناس گیریس میں، 1875 میں ابیرابا پہنچی
نیلوری گائے جلد کی موٹی ساخت کی وجہ سے متعدد انفیکشنز کے خلاف بھی موثر مزاحمت رکھتی ہے۔ اس کی سخت جلد کی وجہ سے خون چوسنے والے کیڑوں کا بھی گائے کے اندر گھسنا مشکل ہو جاتا ہے
یہی وہ منفرد خصوصیات ہیں، جن کی وجہ سے نیلوری گائے کی قیمت انتہائی زیادہ ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان خصوصیات کو مصنوعی طور پر بڑھایا بھی جاسکتا ہے۔ اس نسل کے اسپرم کی فروخت برازیل میں گائے کے لئے مصنوعی حمل کی کل مارکیٹ کا 65 فیصد بنتی ہے
اس کے بچھڑے فعال رویے کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں اور پیدائش کے فوراً بعد کھڑے ہوتے اور کھانا کھاتے ہیں، ان کی نگہداشت میں مسلسل انسانی شمولیت کی ضرورت نہیں ہوتی
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اس کے بیش قیمت ہونے کی وجہ یہ بالکل بھی نہیں کی یہ کوئی نایاب نسل کی گائے ہے، کیونکہ برازیل میں تقریباً 167 ملین (سولہ کروڑ ستر لاکھ) نیلوری نسل کی گائیں پائی جاتی ہیں، جو ملک بھر میں پائی جانے والی گائے کی کُل تعداد کا 80 فیصد ہے۔