یوکرینی طیارے کی تباہی: چار ملکوں نے ايران کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا

ویب ڈیسک

چار یورپی ملکوں برطانيہ، سويڈن، يوکرين اور کينيڈا نے سن 2020ع ميں ایک يوکرينی مسافر طيارہ مار گرائے جانے کے معاملے ميں انٹرنيشنل کورٹ آف جسٹس (ICJ) ميں ايران کے خلاف باقاعدہ شکايت درج کراتے ہوئے، قانونی کارروائی کی درخواست کر دی ہے۔ ان چاروں ممالک نے اپنی درخواست ميں موقف اختيار کيا ہے کہ ايران سويلين پروازوں کی حفاظت سے متعلق مانٹريال کنونشن کے کئی قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوا

ان چار یورپی ممالک کا کہنا ہے کہ فلائٹ PS752 کے ساتھ پيش آنے والے واقعے کو روکنے کے ليے حکام تمام تر ممکنہ اقدامات کرنے ميں ناکام رہے۔ ان کا يہ بھی الزام ہے کہ اس واقعے کی آزادانہ اور شفاف تحقيقات نہيں ہو سکيں

یاد رہے کہ 8 جنوری 2020 کو ايرانی پاسداران انقلاب نے يوکرين انٹرنيشنل ايئر لائنز کے ايک مسافر طيارے کو مار گرايا تھا۔ یہ طيارہ تہران کے ہوائی اڈے سے روانہ ہوا ہی تھا کہ کچھ ہی دير بعد اسے نشانہ بنایا گيا۔ اس واقعے ميں طيارے میں سوار تمام 176 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ تہران حکومت نے اسے ايک ’بہت بڑی غلطی‘ قرار ديا تھا

ايرانی حکام کا کہنا تھا کہ ملکی فورسز سے يہ غلطی اس وقت سرزد ہوئی، جب تہران اور واشنگٹن کے مابين شديد کشيدگی کی لہر جاری تھی۔ يوکرين انٹرنيشنل ايئر لائنز کے بوئنگ 737 کے مار گرائے جانے کے واقعے پر 2021ء ميں ايک تفصيلی رپورٹ بھی جاری کی گئی تھی، جس ميں ناقص ریڈار اور ايئر ڈيفنس آپريٹر کی غلطی کی نشاندہی کی گئی تھی اور انہی عوامل کو اس واقعے کا ذمہ دار ٹھہرايا گيا تھا

ايران کی اس داخلی رپورٹ کے اجرا کے موقع پر کينيڈا نے کہا تھا کہ یہ حقيقت تک پہنچنے اور کئی اہم سوالات کا جواب دينے ميں ناکام رہی۔ کييف حکومت کی جانب سے بھی اس رپورٹ کو ’تہران حکومت کی ايک سازش‘ اور ’حادثے کے اصل حقائق پر پردہ ڈالنے‘ سے تعبير کيا گیا تھا۔ يوکرين نے يہ الزام بھی عائد کيا تھا کہ ممکنہ طور پر جہاز کو دانستہ نشانہ بنايا گيا تھا

واضح رہے کہ اس واقعے ميں ہلاک ہونے والے زیادہ تر افراد کا تعلق برطانيہ، سويڈن، يوکرين اور کينيڈا سے تھا۔ اسی ليے ان چاروں ممالک نے باہمی مشاورت کے ليے ايک گروپ قائم کيا اور ايران کے خلاف عدالتی کارروائی کے ليے باہمی مکالمت بھی جاری رکھی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close