مشہور بھارتی اداکار انوپم کھیر نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی 538 ویں فلم میں مشہور شاعر، فلسفی اور مضمون نگار رابندرناتھ ٹیگور کا کردار ادا کریں گے
سوشل ایپ انسٹاگرام پر انوپم کھیر نے اس خبر کا اعلان کرتے ہوئے بطور رابندرناتھ ٹیگور اپنی پہلی تصویر بھی شیئر کی
بلیک اینڈ وائٹ تصویر میں انوپم نے رابندرناتھ ٹیگور جیسا لباس پہنا ہوا تھا۔ انہوں نے سفید بال اور لمبی داڑھی بھی لگا رکھی تھی
اس پوسٹ کے ساتھ بیک گراؤنڈ میں ٹیگور کا مشہور گانا "سوکھی، بھبونا کہارے بولے” بھی پیش کیا گیا ہے
انہوں نے پوسٹ شیئر کرتے ہوئے ساتھ لکھا ”مجھے اپنے 538 ویں پروجیکٹ میں گُرودیو رابندرناتھ ٹیگور کا کردار نبھاتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے۔ وقت آنے پر (فلم کے حوالے سے) تفصیلات سے آگاہ کروں گا“
انوپم کھیر کی اس پوسٹ پر ان کے مداحوں اور فالوورز کی جانب سے بھی ردعمل سامنے آیا ہے
پروین دابس نے تالیوں کے ایموجی کے ساتھ لکھا ’واہ۔‘
ایک مداح کا کہنا تھا کہ ’او میرے خدایا سر، آپ واقعی میں ان جیسے لگ رہے ہیں۔‘
ایک فالوور نے لکھا ’مجھے یقین ہے کہ کوئی بھی یہ کردار آپ سے بہتر ادا نہیں کر سکتا۔ اگلی نسل آپ کے چہرے سے ٹیگور صاحب کو یاد کرے گی“
دوسری جانب انوپم کھیر کی آنے والی فلم پر لوگوں کی مختلف رائے ہے۔ سوشل میڈیا پہلے ہی غم و غصے سے بھرا ہوا ہے کیونکہ کچھ لوگوں نے ٹیگور جیسے نشاۃ ثانیہ کے آدمی کا کردار ادا کرنے کے بوجھ کے بارے میں بھی سوالات اٹھائے ہیں
کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ انوپم کھیر کی سیاسی وابستگی اور عوامی شخصیت ان ترقی پسند اقدار اور نظریات کا مقابلہ نہیں کر سکتی، جو ٹیگور نے پیش کیے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ ٹیگور کا سیاسی نظریہ اُس چیز سے متصادم تھا، جو انوپم کھیر کی نمائندگی کرتا ہے، کیونکہ ٹیگور نے اپنی تحریروں میں قوم پرستی اور نسل پرستی کے نظریات کی شدید مخالفت کی
مصنف اور مترجم وی راما سوامی کہتے ہیں ”ٹیگور موجودہ (مودی) حکومت سے ‘نوری سال دور’ کھڑے تھے۔ مجھے یاد ہے کہ مغربی بنگال میں 2021 کے اسمبلی انتخابات سے پہلے، ایک عظیم رہنما نے ‘ٹیگور’ کی شکل دکھائی تھی۔ میں مایوس ہوں کہ وہ ٹیگور کا کردار ادا نہیں کر رہا ہے“
اداکارہ سواستیکا مکھرجی نے کھیر کی حالیہ انسٹاگرام پوسٹ پر تنقید کی، اور ٹوئٹر پر اپنے خفیہ نوٹ میں اداکارہ نے لکھا، ”کسی کو بھی رابی ٹھاکر کا کردار نہیں ادا کرنا چاہیے۔ اس عظیم آدمی کو چھوڑ دو۔“
بہت سے بنگالی مداحوں نے اس سے اتفاق کیا اور اس کی حمایت کی۔ ان کی پوسٹ کی حمایت کرتے ہوئے ایک صارف نے لکھا، ’’کسی کو بھی کسی مقصد کے لیے رابی ٹھاکر کا کردار ادا نہیں کرنا چاہیے۔‘‘
واضح رہے کہ رابندر ناتھ ٹیگور نسل پرستی سے اوپر ایک عظیم شاعر تھے جبکہ انوپم کھیر انتہا پسند ہندوتوا نظریات کے حامی کے طور پر جانے جاتے ہیں
ایک اور صارف نے ٹویٹر پر اپنی رائے شیئر کرتے ہوئے لکھا ”بنگال ٹیگور کو اچھی طرح جانتا ہے، باقی ہندوستان کو اتنا نہیں کہ اس کی کہانی سنائی جائے اور سنیما ایک اچھا میڈیم ہے لیکن یہ سب اس بات پر منحصر ہے کہ اس کی زندگی کے کس مرحلے کو دکھایا جا رہا ہے اگر یہ صرف شانتی نکیتن کے آخری دنوں کی بات ہے تو یہ بہت کم کہانی ہے“
رابندر ناتھ ٹیگور پہلے ہندوستانی تھے، جنہوں نے 1913 میں ادب کا نوبل انعام جیتا تھا۔ انہوں نے ہندوستان اور بنگلہ دیش کے قومی ترانے لکھے اور بہت سے گیت لکھے، جنہیں رابندر سنگیت کے نام سے جانا جاتا ہے
ٹیگور کو کئی ناموں سے یاد کیا جاتا ہے جیسے گُرودیو، قابی گُرو اور بسواقابی، لیکن انہیں عام طور پر ’بنگال کا شاعر‘ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے
رابندر ناتھ ٹیگور کے باوقار کردار کے علاوہ، انوپم کھیر کے آنے والے پروجیکٹس میں ہدایت کار انوراگ باسو کی اسٹار اسٹڈیڈ انتھولوجی فلم "میٹرو ان ڈینو” شامل ہے، جو 29 مارچ 2024 کو ریلیز ہونے والی ہے۔ اس فلم میں آدتیہ رائے کپور، سارہ علی خان، کونکنا سین شرما، پنکج ترپاٹھی، فاطمہ ثنا شیخ، علی فضل اور نینا گپتا نے بھی اہم کردار ادا کیے ہیں۔
اس کے علاوہ، انوپم دی ویکسین وار اور ایمرجنسی میں بھی نظر آئیں گے۔ وویک اگنی ہوتری کی فلم ویکسین وار وبائی امراض کے دوران کوویڈ 19 ویکسین تیار کرنے کی دوڑ میں ہندوستان کے تعاون کے گرد گھومتی ہے۔ جبکہ ایمرجنسی کنگنا رناوت کی ہدایت کاری میں بنائی گئی ہے اور یہ سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کی زندگی کے گرد گھومتی ہے۔