فطرت کے تحفظ کے لیے ’بائیو ڈائیورسٹی فنڈ‘ قائم کر دیا گیا

ویب ڈیسک

اس فنڈ کے تحت جزیروں کے اطراف کی ریاستوں کو ترجیح دی جائے گی، جن کے حیاتیاتی تنوع کے نقصان کا سب سے زیادہ خطرہ لاحق ہے اور وہ سب سے کم ترقی یافتہ ممالک میں بھی شامل ہیں۔

بین الاقوامی برادری نے 24 اگست جمعرات کے روز کینیڈا کے شہر وینکوؤر میں ہونے والے ایک اجتماع کے دوران ایک نئے عالمی فنڈ کی توثیق کی ہے، جس کا مقصد فطرت کی بہتر بحالی اورحیاتیاتی تنوع کے تحفظ کو فروغ دینا ہے

کینیڈا اور برطانیہ نے اس موقع پر کہا کہ وہ مل کر ‘گلوبل بائیو ڈائیورسٹی فریم ورک فنڈ’ (جی بی ایف ایف) کے قیام کے لیے ابتدائی طور پر 160 ملین ڈالر کی رقم فراہم کر رہے ہیں

اقوام متحدہ میں بائیولوجیکل ڈائیورسٹی کنونشن کے قائم مقام ایگزیکٹو سیکرٹری ڈیوڈ کوپر نے اس موقع پر کہا، ”ہم ایک اچھی شروعات کی طرف جا رہے ہیں۔ اب ہم ممالک اور دیگر ذرائع سے مزید وعدوں کا مطالبہ کرتے ہیں، تاکہ نئے فنڈ کے تحت پہلے منصوبے آئندہ برس ہی شروع کیے جا سکیں۔”

یہ فنڈ ‘گلوبل انوائرمنٹ فیسیلٹی’ (جی ای ایف) کے تحت ہی قائم کیا گیا ہے، جو کہ حیاتیاتی تنوع پر اقوام متحدہ کے کنونشن اور موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن کے تحت کام کرتا ہے

واضح رہے کہ دسمبر 2022 میں مونٹریال میں ہونے والے سی او پی 15 کے سربراہی اجلاس کے دوران 190 سے زیادہ ممالک نے فطرت کے تحفظ اور کئی دہائیوں سے ہونے والے ایسے ماحولیاتی نقصان کو روکنے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس سے حیاتیاتی تنوع کو خطرہ لاحق ہو۔ اس معاہدے کے بعد ہی اس فنڈ کا قیام عمل میں آیا ہے

اس معاہدے کا مقصد ترقی پذیر ممالک کے تحفظ کی امداد میں سالانہ 30 ارب ڈالر جمع کرنا تھا، تاکہ کرہ ارض کے 30 فیصد حصے کو ایک محفوظ زون کے طور پر بچایا جا سکے اور انسانی سرگرمیوں کی وجہ سے خطرے میں پڑنے والی نسلوں کے خاتمے کا بھی سد باب کیا جا سکے

جی بی ایف ایف اپنے فنڈز کا 20 فیصد حصہ حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لیے مقامی سطح کی قیادت کے لیے مختص کرے گا۔ اس میں ان جزیروں کے پاس واقع ریاستوں کو بھی ترجیح دی جائے گی، جن کا شمار سب سے زیادہ کمزور اور دنیا کی سب سے کم ترقی یافتہ اقوام میں ہوتا ہے

اقوام متحدہ نے سال بھر کے لیے اپنے 30 بلین ڈالر کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے مزید تعاون کا مطالبہ کیا

جی بی ایف ایف کے بارے میں بات کرتے ہوئے ماحولیات کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ آواز نے کہا کہ 160 ملین ڈالر جمع ہوئے ہیں، تاہم اسٹارٹ اپ کے لیے یہ رقم کافی نہیں ہے اور 2023 کے اواخر تک فنڈ کو فعال بنانے کے لیے مزید40 ملین ڈالر کی ضرورت پڑے گی

اس نے جاپان اور امریکہ سمیت حکومتوں پر زور دیا کہ وہ ”پیسے کو میز پر رکھیں۔“

آواز کے ڈائریکٹر آسکر سوریا نے کہا کہ اب آدھے ادھورے اقدامات کا وقت گزر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی بی ایف ایف کو چلانے کے لیے، ”یقینی طور پر عطیہ دہندگان 40 ملین ڈالر کی معمولی رقم کے ساتھ آگے بڑھ سکتے ہیں۔“

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close