نوري آباد : کوہستان کی زمینوں پر قبضہ غیر قانونی ہے، ہمارے غریب مقامی انڈیجینئس لوگوں کی زمینوں پر قبضہ کرنے کے لیئے انہیں ہراساں کیا جا رہا ہے، ان پر جھوٹی ایف آئی آر درج کیئے جا رہے ہیں، غیر مقامی لوگوں کو اسلحہ سمیت بیٹھا کر دھرتی کے وارثوں کو ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے، بلڈر مافیا سرداروں وڈیروں اور پیروں کے ذریعے سندھ انڈیجینئس لوگوں کے زمینوں گاؤں چراگاہوں پر قابض ہو رہے ہیں، سندھ دھرتی کے وسائل پر قبضہ سندھ کی تقسیم کی بنیاد ہے ـ عبدالخالق جونیجو مرکزی نائب صدر سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائینس ـ
آج سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائینس کے مرکزی رہنما عبدالخالق جونیجو کی سربراہی میں حفیظ بلوچ اور اختر رسول کے ہمراہ نوری آباد کوہستان کا پہلا دورہ کیا ـ کوہستان کے گوٹھ فضل پالاری ٹک مکان میں رومی بلڈر سے متاثرہ گوٹھ واسیوں سے ملاقات میں عبدالخالق جونیجو نے مزید کہا کہ سندھ کے کوہستانی علائقے کی زمینوں پہاڑوں پر غیروں کی یلغار ہو رہی ہے، سندھ کی حالت فلسطینیوں کی طرح کر دی گئی ہے، یہاں ترقی کے نام پر سرمایہ کاری کے نام پر بندوق کی زور پر یہاں کی مقامی لوگوں سے زمینیں چھینی جا رہی ہیں، یہاں پہ صدیوں سے آباد لوگوں کو اپنے ہی گھروں سے بےگھر کیا جا رہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ قانونی جنگ کے ساتھ سیاسی جہدوجہد کے لیئے سب تیار ہونا ہوگا، یہ طویل جنگ ہے قربانی دینی ہوگی، اپنے آنے والی نسلوں کے لیئے بہتر کل دینے کے لیئے ہمیں اپنے آج میں مسلسل جہدوجہد کرنا ہوگا، ہم ہر محاذ پر کوہستان کے لوگوں کے ساتھ ہیں اور صف اول میں اپنا کردار ادا کریں گے، انہوں نے کوہستان میں ہونے والے قبضہ گیری کے خلاف عملی جہدوجہد شروع کرنے کا اعلان کیا . اس موقعے پر سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائینس کے مرکزی جنرل سکٹری حفیظ بلوچ نے سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائینس کے بحریہ ٹاؤن کے خلاف ہونے والے جہدوجہد سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا درد مشترک ہے، انہوں نے کہا کہ میرا تعلق بھی کوہستان سے ہے ہماری تاریخ جڑی ہوئی ہے، ہمارے آباء اجداد نے کوہستان کے حفاظت میں قربانیاں دی ہیں، جسے آج کیرتھر کہا جاتا ہے پہلے کوہ باران کے نام سے جانا جاتا تھا، تاریخ گواہ ہے کوہ باران کے بسنے والے قبائل نے ہر حملہ آور کا مقابلہ کیا ہماری مزاحمت کی تاریخ.ہے، حفیظ بلوچ نے کہا ہمیں پھر سے متحد ہو کر ان حملہ آوروں کا مقابلہ کرنا ہے، ہم کوہستان کے لوگوں کے ساتھ ہیں اور مل کر قانونی اور سیاسی مزاحمت سے ان سندھ دشمنوں کو شکست دیں گے ـ
اس موقعے پر خدا بخش وکیجو اور شبیر وریانی نے کوہستان کے صورتحال سے آنے والے مہمانوں کو آگاہ کیا، انہوں نے کہا پورے کوہستان ملیر سے لیکر نوری آباد تھانہ بولا خان اور کیرتھر نیشنل پارک تک بلڈر مافیا سرگرم ہیں انہیں یہاں کے سرداروں وڈیروں پیروں اور مقامی بروکروں کا ساتھ حاصل ہے، پہلے کوہستان کے تعلیمی نظام کو تباہ کیا گیا، یہاں کے لوگوں کو غیر سیاسی کیا گیا اور اب ان غریب لوگوں سے ان کی زمینیں چھینی جا رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ سندھ کے اہل سیاست نے ہمیں ان سرداروں، وڈیروں، پیروں اور مقامی دلالوں آسرے چھوڑ دیا ہے، یہاں سیاسی حوالے سے کوئی شعور نہیں نہ ہی یہاں کے لوگوں کو اپنے حقوق کے بارے میں آگہی ہے، ان سرمایہ داروں کو سرداروں، وڈیروں، پیروں اور مقامی دلالوں کے ساتھ پولیس اور ریونیو ڈیپارٹمنٹ کا ساتھ بھی شامل ہے، ہم چند نوجوانوں کے ساتھ مل کر آواز اٹھاتے ہیں تو ہم پر بوگس اور جھوٹے ایف آئی آر داخل کرائے جاتے ہیں، اس وقت بھی خدا بخش وکیجو اور شبیر وریانی مختلف جھوٹے کیسوں کا سامنا ہے ـ کوہستان کے متاثرین نے وفد کے شرکاہ کو اپنے اوپر ہونے والے مظالم سے آگاہ کیا، سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائینس کے وفد نے انہیں یقین دلایا کہ ہماری قانونی ٹیم سندھ انڈیجینئس لیگل کمیٹی کے وکلا ان کی مدد کریں گے ـ خدا بخش وکیجو اور شبیر وریانی کے ساتھ ارشد کپری، لیاقت گبول، مٹل گبول، جانی خاصخیلی، اصغر خاصخیلی، فضل کریم باریجو، صفدر باریجو اور دوسروں نے بھی خطاب کیا ـ اس موقعے پر کوہستان کے فنکار عطا پالاری نے سر بکھیرے ـ آخر میں سندھ انڈیجینئس رائیٹس الائینس کے وفد نے مھمانوازی اور عزت احترام دینے پر سب کا شکریہ ادا کیا اور انہیں یقین دلایا کہ کوہستان کے لوگوں کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا مل کر ان غاصبوں کے خلاف سیاسی اور قانونی جنگ لڑیں گے ـ