بحریہ آفس کے باہر دھماکہ ہماری جدوجہد روکنے کی سازش ہے، یوسف مستی خان

نیوز ڈیسک

بلوچ متحدہ محاذ کے سربراہ یوسف مستی خان نے سندھ پولیس کی طرف سے بحریہ آئیکون ٹاور کلفٹن کی پارکنگ میں ہونے والے دھماکے کو بحریہ ٹائون کی قبضہ گیریت کے خلاف مقامی بلوچ اور سندھیوں کی تحریک سے جوڑنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

اپنے ایک جاری کردہ بیان میں یوسف مستی خان کا کہنا ہے کہ مقامی باشندے اپنی جدّی پشتی دیہاتوں ، گھروں اور کھیتوں کو بحریہ ٹائون کی طرف سے جاری مسماری اور قبضہ کے خلاف پر امن اور آئین و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے جدوجہد کرتے آرہے ہیں بحریہ ٹائون انتظامیہ کی طرف سے ظلم اور بربریت سہنے کے باوجود ان لوگوں نے کبھی بھی تشدد کا راستہ نہیں اپنایا

یوسف مستی خان کا کہنا تھا کہ ان محکوم اور مظلوم لوگوں کی اپنے حق اور انصاف کے حصول کے لئیے شروع کی جانے والی تحریک کو بدنام کرنے اسے دہشت گرد تنظیموں سے جوڑنے کی مزموم کوششیں شروع کردی گئی ہیں. سندھ حکومت اور پولیس شروع دن سے بحریہ ٹائون کی قبضہ گیریت میں سہولت کاری کا کردار ادا کرتے رہے ہیں

یوسف مستی خان نے کہا کہ اپنے ووٹرز اور لوگوں کے ساتھ تعاون کرنے کے بجائے سندھ حکومت ہمیشہ بحریہ ٹائون کے لئیے پولیس مین کا کردار ادا کرتی رہی ہے، جب مقامی باشندوں کی تحریک نے شدت اختیار کی اور ملکی و بین الاقوامی سطح پر اسے پزیرائی ملی تو سندھ حکومت و بحریہ ٹائون کے گٹھ جوڑ کا بھی بھانڈا پھوٹ گیا، اور مجبور ہو کر اپنی جگ ہنسائی سے بچنے کے لئیے سندھ حکومت نے بحریہ ٹائون کے بڑھتے قدموں کو مزید بڑھنے سے روکنے کا اعلان کیا

بلوچ متحدہ محاذ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اب ایک نئی سازش کے تحت سندھ حکومت اور اس کی پولیس بحریہ ٹائون کی قبضہ گیریت کو دوبارہ شروع کرنے کے لئیے مقامی لوگوں کی تحریک کو بدنام کرنے اور اسے دہشت گرد تنظیموں سے جوڑنے کی کوشش کررہی ہے

یوسف مستی خان کا کہنا ہے کہ اپنی دھرتی کے دفاع اور تحفظ کے لئیے مقامی لوگوں کی یہ تحریک پر امن اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے جاری رہے گی اور آگے بھی سندھ حکومت اور بحریہ کا گٹھ جوڑ بے نقاب ہوتا رہے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close