سندھ ہائی کورٹ نے نقیبﷲ قتل کیس میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی حاضری سے استثناء کی درخواست خارج کر دی
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو نقیبﷲ قتل کیس میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی حاضری سے استثناء کی درخواست پر سماعت ہوئی
عدالت نے سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی حاضری سے استثناء کی درخواست خارج کردی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ یہ بتائیں، آپ کو ہی حاضری سے استثناء دے دیں، کیا یہ دوسروں سے امتیازی سلوک نہیں ہوگا؟
جس پر راؤ انوار کے وکیل عامر منسوب ایڈوکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ حساس اداروں نے راؤ انوار کی سیکیورٹی سے متعلق رپورٹ دی ہے۔ میرے موکل کو سخت سیکیورٹی خدشات ہیں۔
چیف جسٹس احمد علی شیخ نے ریمارکس دیئے ٹرائل کورٹ کو روز کی بنیادی پر سماعت کی ہدایت دے دیتے ہیں۔ آپ کی اس درخواست کو مسترد کرتے ہیں۔ جس پر عامر منسوب نے استدعا کی عدالت درخواست مسترد نہ کرے، ہم واپس لے لیتے ہیں۔ عدالت نے استدعا منظور کرلی اور درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی
واضح رہے کہ سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے ٹرائل کورٹ سے حاضری سے استثناء کی درخواست دائر کر رکھی تھی۔ ٹرائل کورٹ راؤ انوار کی حاضری سے استثناء کی درخواست پہلے ہی مسترد کر چکی ہے، جس کے بعد راؤ انوار نے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا.