ورلڈکپ میں چند دن باقی۔۔ یہ ورلڈکپ کس فارمیٹ پر ہوگا؟

ویب ڈیسک

انڈیا میں شیڈول آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کے شروع ہونے میں چند دن باقی رہ گئے ہیں۔ ورلڈکپ کے شروع ہونے سے قبل دنیا بھر کے کرکٹ شائقین میں جوش و خروش پایا جا رہا ہے

آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کا تیرہواں ایڈیشن 5 اکتوبر سے 19 نومبر کے درمیان بھارت کی میزبانی میں شیڈول ہے۔ ورلڈکپ 2023 کی عظیم ٹرافی کے لیے کُل دس ٹیمیں حصہ لیں گی۔

ون ڈے ورلڈ کپ 2023 کے شیڈول کے مطابق پہلا میچ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان 5 اکتوبر کو نریندر مودی اسٹیڈیم، احمد آباد میں کھیلا جائے گا

یہ پہلا موقع ہوگا جب پورا ٹورنامنٹ مکمل طور پر انڈیا میں منعقد کیا جائے گا۔ تین پچھلے ایڈیشنوں کی جزوی طور پر میزبانی کی گئی تھی – 1987، 1996، اور 2011۔

ورلڈکپ میں شامل ہر ٹیم گروپ مرحلے میں ایک بار دیگر نو ٹیموں سے کھیلے گی، جہاں کل 45 گروپ میچ کھیلے جائیں گے

یاد رہے کہ ٹورنامنٹ کا پہلا ایڈیشن 1975 میں کھیلا گیا تھا، جہاں ویسٹ انڈیز نے 60 اوور کے میچ میں آسٹریلیا کو 17 رنز سے شکست دے کر ٹائٹل جیتا تھا۔ انگلینڈ نے ورلڈ کپ 2019 کے فائنل میچ میں نیوزی لینڈ کو شکست دے کر ٹورنامنٹ کا آخری ایڈیشن جیتا تھا

لیکن بدقسمتی سے کرکٹ کی تاریخ میں یہ پہلا ورلڈ کپ ہوگا، جس میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم شامل نہیں ہوگی

آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 میں دس ٹیمیں پاکستان، انڈیا، آسٹریلیا، جنوبی افریقہ، انگلینڈ، بنگلہ دیش، سری لنکا، نیوزی لینڈ، نیدرلینڈز اور افغانستان حصہ لے رہی ہیں

ورلڈ کپ کے گروپ راؤنڈ میں ہر ٹیم دوسری ٹیم سے ایک ایک میچ کھیلے گی یعنی ایک ٹیم گروپ راؤنڈ میں مجموعی 9 میچ کھیلے گی۔
اسی طرح گروپ راؤنڈ میں پہلی چار پوزیشن پر آنے والی ٹیمیں سیمی فائنل کھیلیں گی

ورلڈ کپ کے گروپ راؤنڈ میں ہر ٹیم کو ایک جیت پر دو پوائنٹس ملیں گے، جبکہ 9 میں سے 7 میچ جیتنے والی ٹیم حتمی طور پر سیمی فائنل کے کوالیفائی کر جائے گی

اگر دو ٹیموں کے درمیان پوائنٹس برابر ہوئے تو سیمی فائنل میں جانے کا فیصلہ نیٹ رن ریٹ پر ہوگا

ورلڈ کپ میں شریک 10 میں سے 8 ٹیموں نے ایونٹ میں براہ راست کوالیفائی کر لیا تھا، جبکہ سری لنکا اور نیدرلینڈز نے ورلڈ کپ کوالیفائینگ ٹورنامنٹ میں فتح حاصل کرنے کے بعد ایونٹ میں رسائی حاصل کی تھی

اگر ورلڈ کپ کے لیے انعامی رقم کی بات کی جائے تو ٹورنامنٹ جیتنے والی ٹیم کو 40 لاکھ ڈالر ملیں گے جبکہ رنر اپ رہنے والی ٹیم کو 20 لاکھ ڈالر دیے جائیں گے۔ جبکہ
ورلڈ کپ کے گروپ اسٹیج میں میچ جیتنے والی ٹیم کو 40 ہزار ڈالر دیے جائیں گے۔

آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ انڈیا کے دس شہروں میں کھیلا جائے گا، جس میں احمدآباد، بنگلور، چنئی، نئی دہلی، دھرم شالہ، کولکتہ، لکھنؤ، ممبئی، پونے اور حیدرآباد دکن شامل ہیں

ورلڈکپ کا پہلا سیمی فائنل 15 نومبر کو ممبئی کے وانکھیڈے اسٹیڈیم میں ہوگا، جبکہ دوسرا سیمی فائنل 16 نومبر کو کولکتہ کے ایڈن گارڈنز میں کھیلا جائے گا

اگر پاکستان سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرتا ہے تو وہ کولکتہ میں کھیلے گا۔ اگر ہندوستان سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرتا ہے تو وہ ممبئی میں کھیلے گا، لیکن صرف اس صورت میں کہ یہ سیمی فائنل پاکستان کے خلاف نی ہو۔ سیمی فائنل میں پاکستان سے مقابلہ ہونے کی صورت میں وہ کولکتہ میں کھیلے گا

اسی طرح میگا ایونٹ کا فائنل 19 نومبر کو احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔

یہاں خیال رہے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل اور فائنل کے لیے ریزرو ڈے یعنی اضافی دن رکھے گئے ہیں

مزید قوانین اور قواعد کے مطابق ورلڈ کپ 2023 میں، 3.5 گھنٹے کے 2 سیشن ہوں گے، جن میں سے ہر ایک کو 45 منٹ کے وقفے سے الگ کیا جائے گا

ٹاس کے فوراً بعد کپتان میچ کے لیے پلیئنگ الیون کے نام دیں گے

فیلڈنگ پابندیاں اور پاور پلے:
ایک اننگز کے پہلے 10 اوورز میں (لازمی پاور پلے)، فیلڈنگ ٹیم کے پاس 30 گز کے دائرے سے باہر زیادہ سے زیادہ دو فیلڈرز ہو سکتے ہیں۔ یہ پاور پلے کے دوران صرف حملہ آور فیلڈز کو سیٹ کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

11 سے 40 اوورز کے درمیان چار فیلڈرز کو 30 گز کے دائرے سے باہر فیلڈنگ کرنے کی اجازت ہوگی۔ دوسرے پاور پلے میں یا تو اٹیکنگ یا نارمل فیلڈ سیٹ کیا جا سکتا ہے۔

آخری 10 اوورز میں، باؤلنگ سائیڈ کے کپتان کو 30 گز کے دائرے سے باہر پانچ فیلڈرز رکھنے کی اجازت ہے۔

تیسرے پاور پلے میں تینوں قسم کے فیلڈز (حملہ آور، دفاعی اور نارمل فیلڈز) استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
تین پاور پلے بالترتیب P1، P2 اور P3 کے ذریعہ حوالہ دیے جاتے ہیں، جو عام طور پر جدید سکور کارڈز میں اسکور کے قریب دکھائے جاتے ہیں۔

اگر دونوں ٹیموں کی طرف سے بنائے گئے رنز کی تعداد برابر ہے جب دوسری ٹیم اپنی تمام وکٹیں کھو دیتی ہے یا اپنے تمام اوورز ختم کر دیتی ہے، تو کھیل کو ٹائی قرار دیا جاتا ہے (خواہ کسی بھی ٹیم کی وکٹوں کی تعداد کتنی بھی ہو)۔

ٹائی ہونے کی صورت میں ناک آؤٹ اور فائنل میچز کے لیے سپر اوور کرایا جائے گا۔

اگر موسمی حالات میچ آفیشلز کو طویل مدت کے لیے کھیل کو روکنے پر مجبور کرتے ہیں تو میچ کو اس کے ریزرو ڈے تک ملتوی کر دیا جائے گا (صرف سیمی فائنل اور فائنل کے لیے)۔

ان گیمز کے لیے جن میں ریزرو ڈے نہیں ہوتا ہے، DLS کو گیم کے فاتح کا تعین کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا

پاکستانی کرکٹ ٹیم
شیڈول کے مطابق بھارت میں پاکستان ورلڈ کپ کے اپنے میچز پانچ مقامات پر کھیلے گا، جس میں حیدرآباد، چنئی، کولکتہ اور بنگلور میں اس کے دو دو میچ شامل ہیں، جبکہ 14 اکتوبر کو احمد آباد میں اس کا مقابلہ بھارت سے ہوگا

بابر اعظم کی کپتانی میں پاکستان ورلڈ کپ کا اپنا پہلا میچ ہالینڈ کے خلاف 6 اکتوبر کو کھیلے گا، جو حیدرآباد میں ہونا ہے۔ تاہم اس سے پہلے اس کے دو وارم اپ میچز بھی ہیں۔ پاکستانی ٹیم جمعہ 29 ستمبر کو اپنے پہلا وارم اپ میچ حیدرآباد میں نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے گی، جبکہ اسی مقام پر تین اکتوبر کو اس کا مقابلہ آسٹریلیا سے ہوگا

شیڈول کے مطابق بھارت میں پاکستان ورلڈ کپ کے اپنے میچز پانچ مقامات پر کھیلے گا، جس میں حیدرآباد، چنئی، کولکتہ اور بنگلور میں اس کے دو دو میچ شامل ہیں، جبکہ 14 اکتوبر کو احمد آباد میں اس کا مقابلہ بھارت سے ہوگا

واضح رہے کہ پاکستان ایشیا کپ میں ون ڈے میں اول نمبر کی رینکنگ کے ساتھ گیا تھا لیکن وہ بھارت اور سری لنکا سے شکست کے بعد سپر 4 مرحلے میں ناک آؤٹ ہو گیا تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close