پہلے سے زیادہ مضبوط ہوں، ملک چھوڑ کر نہیں جاؤں گا: عمران خان کا جیل سے پہلا بیان

ویب ڈیسک

جیل میں قید سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے اہل خانہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر گزشتہ روز ایک بیان جاری کیا، جس میں عمران خان نے کہا ”آج کے عمران خان اور پانچ اگست کو جیل میں ڈالے جانے والے عمران خان میں زمین اور آسمان کا فرق ہے۔ میں اب پہلے سے زیادہ مضبوط ہوں“

جیل جانے کے بعد جمعرات کو چیئرمین تحریک انصاف کی جانب سے ان کے اہلِ خانہ نے پہلی بار ان کا ایک باضابطہ پیغام جاری کیا ہے

عمران خان کو رواں برس اگست میں ایک گھڑی کے الزام میں بنائے گئے توشہ خانہ کیس میں تین سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، جس کے بعد الیکشن کمیشن نے ان پر آئندہ برس جنوری میں ہونے والے عام انتخابات میں حصہ لینے پر بھی پابندی لگا دی تھی

گزشتہ برس اقتدار سے باہر کیے جانے کے بعد سے عمران خان متعدد مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔ خان کے مطابق یہ تمام مقدمات انہیں انتخابات میں حصہ لینے سے روکنے کے لیے کیے جا رہے ہیں

انہیں مئی میں مختصر وقت کے لیے حراست میں لیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں ملک گیر احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے تھے۔ احتجاجی مظاہرین کی جانب سے ملکی فوج کے خلاف سیاست میں مبینہ طور پر مداخلت کے حوالے سے شدید غصے کا بھی اظہار کیا گیا تھا

بعد ازاں اسٹیبلشمنٹ نے عمران خان کے ہزاروں کارکنوں کے خلاف بدترین کریک ڈاؤن شروع کر دیا، نتیجتاً پارٹی کی مرکزی قیادت کو انڈرگراؤنڈ ہونا پڑا اور اسٹبلشمنٹ کے مبینہ دباؤ کی وجہ سے کئی رہنماؤں کو پارٹی سے اپنی راہیں جدا کرنا پڑ گئیں

جیل جانے کے بعد جاری کیے گئے پہلے بیان میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ’یہ جان لیں کہ آج کے عمران خان اور 5 اگست کو قید ہونے والے عمران خان میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ جب 5 اگست کو مجھے اٹک جیل میں قید کیا گیا تھا تو ابتدائی چند روز میرے لیے خاصے مشکل تھے، تاہم اب میں یہاں ایڈجسٹ ہوگیا ہوں۔‘

’میں آج روحانی، ذہنی اور جسمانی طور پر پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط اور طاقتور ہوں، کیونکہ جیل کی تنہائی میں مجھے قرآنِ کریم کا بغور مطالعہ کرنے کا موقعہ ملا جس نے میرے ایمان کو مزید مستحکم کیا۔‘

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ’قرانِ کریم کے ساتھ ساتھ میں دیگر کتب کا بھی مطالعہ کر رہا ہوں اور اپنی سیاسی زندگی کے گذشتہ چند برسوں کے واقعات پر غور بھی کر رہا ہوں۔‘

’یہ لوگ مجھے جس جیل میں بھی رکھیں، جیسے حالات میں بھی رکھیں آپ نے گھبرانا نہیں ہے، نہ ہی میرے متعلق پھیلائی جانے والی افواہوں سے پریشان ہونا ہے۔‘

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ’میں عوام کے حق حاکمیت اور آئینِ پاکستان کی بنیادی شرط، صاف شفاف الیکشن کے مطالبے سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹوں گا۔‘

’جو لوگ مجھے کہہ رہے ہیں کہ آپ ملک چھوڑ کر چلے جائیں، ان کو میرا ایک ہی جواب ہے کہ میرا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے۔ میں اپنی دھرتی کو چھوڑ کر کہیں نہیں جاؤں گا۔‘

’جہاں تک سائفر مقدمے کا تعلق ہے، یہ مقدمہ سابق آرمی چیف جنرل باجوہ اور ڈونلڈ لُو کو بچانے کے لیے گھڑا گیا ہے، ملک کا منتخب وزیراعظم تو میں تھا، جنرل باجوہ کے ساتھ مل کر غداری تو میرے ساتھ کی گئی۔‘

پاکستان کے سابق وزیراعظم نے کہا کہ ’آج مجھ پر مقدمہ اس لیے قائم کیا گیا ہے کہ میں نے پاکستانی عوام کو اس غداری کی خبر دی۔‘
’مجھے اگر کسی چیز کی تکلیف ہے تو اُن کارکنوں، خصوصاً خواتین کارکنوں کی اسیری کی تکلیف ہے جنہیں طاقت کے گھمنڈ میں مبتلا چند افراد نے اپنی انا کی تسکین کے لیے کئی ماہ سے قید کر رکھا ہے۔‘

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ ’میری عدلیہ سے اپیل ہے کہ ہمارے کارکنوں کو رہائی دلائی جائے۔‘

پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کے نام پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ ’آپ ہر فورم پر اس غیر منتخب حکمران ٹولے اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف آواز اُٹھاتے رہیں۔‘

عمران خان نے اپنے بیان میں کارکنوں کے نام پیغام میں کہا، ”ہار نہیں ماننی اور غیرمنتخب حکومت اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف ہر فورم پر آواز بلند کرتے رہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک میں شفاف انتخابات کا مطالبہ بھی جاری رکھیں“

’ملک میں صاف شفاف الیکشن کا مطالبہ کرتے رہیں، میں پیش گوئی کر رہا ہوں کہ جس دن بھی الیکشن ہوئے کروڑوں کی تعداد میں عوام پی ٹی آئی کو ووٹ ڈال کر لندن پلان والوں کو شکست دیں گے۔‘

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ’یہ لوگ جتنی مرضی دھاندلی کرلیں، ان کا مقدر صرف اور صرف شکست ہے۔‘

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close