گلوبل فنڈ کا انڈس اسپتال پر 42 لاکھ ڈالر کی دھوکہ دہی کا الزام

نیوز ڈیسک

گلوبل فنڈ نے پاکستان کے انڈس اسپتال پر 42 لاکھ ڈالر کے فراڈ کا الزام عائد کیا ہے۔

اس ضمن میں ملنے والی تفصیلات کے مطابق ٹی بی، ملیریا اور ایچ آئی وی ایڈز جیسی بیماریوں کی بیخ کنی کے لیے کام کرنے والے بین الااقوامی گلوبل فنڈ نے پاکستان کے انڈس اسپتال پر 42 لاکھ ڈالر کی دھوکہ دہی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے  کہ انڈس اسپتال نے ٹی بی کے خاتمے کے لیے ملنے والی بڑی گرانٹ سے کی جانے والی خریداری میں 42 لاکھ ڈالرکا فراڈ کیا ہے۔

انڈس اسپتال کے سی ای او نے الزام کو یکسر مسترد کر دیا ہے. ان کا کہنا ہے کہ اسپتال کے پاس فنڈز کے استعمال کے لیے ایک سخت طریقہٕ کار موجود ہے، جس پر ہم سختی سے عمل پیرا ہیں

عالمی ادارے گلوبل فنڈ کی جانب سے انڈس اسپتال کے ٹی بی پروگرام میں جنوری 2016ع سے دسمبر 2018ع کے دوران کیے جانے والے فراڈ کو سامنے لایا گیا ہے جب کہ عالمی ادارے کی جانب سے اس عمل کی شدید مذمت بھی کی گئی ہے

ملیریا اور ایچ آئی وی ایڈز سے متعلق عالمی فنڈ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے اگرچہ ملیریا سے لڑنے کے لیے مثبت پیش رفت کی ہے، لیکن ٹی بی اور ایچ آئی وی ایڈز کے  حوالے سے مشکلات درپیش ہیں۔ تاہم عالمی ادارے کی جانب سے تحقیق کے بعد 31 دسمبر 2020ع سے انڈس اسپتال کو اس پروگرام سے الگ کر دیا گیا ہے

ٹی بی کے لیے پاکستان حکومت کے قومی پروگرام کے مینیجر ڈاکٹر نسیم اختر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ عالمی فنڈ نے شفافیت کو یقینی بنانے کے انتظامات کے ذریعے اس فراڈ کو بے نقاب کیا ہے، جس کے تحت فنڈز کی نگرانی اور جانچ پڑتال کی جا سکتی ہے۔ اب انڈس اسپتال کو یہ گرانٹ نہیں مل سکے گی جو ہمارے لیے شرمندگی کی بات ہے. انہوں نے کہا کہ اب فنڈز کے استعمال کو شفاف بنانے کے لیے مختلف انتظامی تبدیلیاں عمل میں لا رہے ہیں

واضح رہے کہ عالمی فنڈ ہر سال دنیا بھر کے ایک سو ممالک میں ٹی بی، ملیریا اور ایچ آئی وی ایڈز جیسی بیماریوں کی بیخ کنی کے لیے چار ارب ڈالر سے زائد کی رقم خرچ کرتا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق سال 2003ع سے اب تک پاکستان کو 69 کروڑ 70 لاکھ ڈالر اس فنڈ کی مد میں دیے جا چکے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close