پی ٹی آئی کے دو اہم رہنما آپس میں ہی الجھ پڑے، ﻭﻓﺎﻗﯽ ﻭﺯﯾﺮ ﺷﺒﻠﯽ ﻓﺮﺍﺯ ﺍﻭﺭ ﺷﮩﺒﺎﺯ ﮔِﻞ ﻣﯿﮟ ﭘﺎﺭﻟﯿﻤﺎﻧﯽ ﺍﺟﻼﺱ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺗﻠﺦ ﮐﻼﻣﯽ کا تازہ واقعہ سامنے آیا ہے
ﺗﻔﺼﯿﻼﺕ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﻭﺯﯾﺮﺍﻋﻈﻢ ﻋﻤﺮﺍﻥ ﺧﺎﻥ ﮐﯽ ﺯﯾﺮ ﺻﺪﺍﺭﺕ منعقدہ ﭘﺎﺭﻟﯿﻤﺎﻧﯽ ﭘﺎﺭﭨﯽ ﮐﺎ اجلاس ختم ہونے ﮐﮯ ﺑﻌﺪ جب وفاقی وزیر برائے اطلاعات شبلی فراز پریس کانفرنس کرنے پہنچے تو وہاں پہلے سے موجود ﺷﮩﺒﺎﺯ ﮔﻞ ﺻﺤﺎﻓﯿﻮﮞ ﺳﮯ ﮔﻔﺘﮕﻮ ﮐﺮ ﺭﮨﮯ ﺗﮭﮯ جس پر ﺷﺒﻠﯽ ﻓﺮﺍﺯ ﺍﻥ ﭘﺮ ﺑﺮﮨﻢ ﮨﻮ ﮔﺌﮯ
شبلی فراز نے ان سے ﺳﻮﺍﻝ ﮐﯿﺎ ﮐﮧ ﺁﭖ ﮐﯿﺎ ﮐﺮ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ؟ ﻣﯿﮟ ﭘﺮﯾﺲ ﮐﺎﻧﻔﺮﻧﺲ ﮐﺮﻧﮯ ﺟﺎ ﺭﮨﺎ ﮨﻮﮞ۔ ﺷﮩﺒﺎﺯ ﮔﻞ ﻧﮯ جواب دیا ﮐﮧ ﻣﯿﮟ ﺻﺤﺎﻓﯿﻮﮞ ﮐﻮ ﻗﺮﺽ ﺳﮯ ﺳﮯ ﻣﺘﻌﻠﻖ ﻧﻤﺒﺮﺯ ﺑﺘﺎ ﺭﮨﺎ ﮨﻮﮞ۔ جس پر ﺷﺒﻠﯽ ﻓﺮﺍﺯ ﻧﮯ ﺷﮩﺒﺎﺯ ﮔﻞ ﮐﻮ ﺻﺤﺎﻓﯿﻮﮞ ﺳﮯ ﺑﺎﺕ ﮐﺮﻧﮯ ﺳﮯ ﺭﻭﮎ ﺩﯾﺎ
ﺷﺒﻠﯽ ﻓﺮﺍﺯ کی طرف سے ﺑﺮﮨﻤﯽ ﮐﺎ ﺍﻇﮩﺎﺭ ﮐﺮﻧﮯ ﭘﺮ ﻣﻌﺎﻭﻥ ﺧﺼﻮﺻﯽ ﻭﺿﺎﺣﺘﯿﮟ ﭘﯿﺶ ﮐﺮﺗﮯ ﺭﮨﮯ۔
ﻭﺍﺿﺢ ﺭﮨﮯ ﮐﮧ اس سے قبل ڈاکٹر شہباز گل ﻭﺯﯾﺮﺍﻋﻠﯽٰ ﭘﻨﺠﺎﺏ سردار ﻋﺜﻤﺎﻥ ﺑﺰﺩﺍﺭ ﮐﮯ ﺗﺮﺟﻤﺎﻥ تھے. ﺗﺎﮨﻢ ﺑﻌﺪ ﺍﺯﺍﮞ وزیر اعلیٰ پنجاب ﮐﯽ ﺟﺎﻧﺐ ﺳﮯ ﺗﺤﻔﻈﺎﺕ ﮐﺎ ﺍﻇﮩﺎﺭ ﮐﯿﮯ ﺟﺎﻧﮯ ﭘﺮ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﻋﮩﺪﮮ ﺳﮯ ﺍﺳﺘﻌﻔﯽٰ ﺩﮮ ﺩﯾﺎ ﺗﮭﺎ۔ جس کے بعد ﻭﺯﯾﺮﺍﻋﻈﻢ ﻋﻤﺮﺍﻥ ﺧﺎﻥ ﻧﮯ انہیں اﺳﭙﺸﻞ ﺍﺳﺴﭩﻨﭧ ﺑﺮﺍﺋﮯ ﭘﻮﻟﯿﭩﯿﮑﻞ ﮐﻤﯿﻮﻧﯿﮑﯿﺸﻦ ﺗﻌﯿﻨﺎﺕ ﮐﯿﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ ﻭﮦ ﻣﯿﮉﯾﺎ ﮐﻮ ﮐﻨﭩﺮﻭﻝ ﮐﺮنے کا ہنر خوب جانتے ﮨﯿﮟ
تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ ممکن ہے شبلی فراز کی شہباز گل پر برہمی کی یہی وجہ ہو کہ وہ ان کی موجودگی کو اپنے عہدے کے لیے خطرہ سمجھنے لگے ہوں.