امریکی بحریہ کے ایک انجینئر نے اپنے دعوے میں کہا ہے کہ اس کا ڈیزائن کیا ہوا ہتھیار اس حد تک خطرناک ہے، کہ اس کے سامنے دنیا کا موجودہ طاقتور ترین ہائیڈروجن بم بھی ایک معمولی پٹاخے جیسا لگے گا
’’دی وار زون‘‘ نامی ویب سائٹ نے گزشتہ دنوں اپنی ایک خصوصی رپورٹ میں امریکی بحریہ (یو ایس نیوی) کی بعض سرکاری لیکن ’’غیر خفیہ‘‘ دستاویزات اور پیٹنٹس کے حوالے سے بتایا ہے کہ مذکورہ ایجاد سمیت، دیگر کئی اور ایجادات ’’سالویٹور سیزر پیز‘‘ صاحب کی ہیں جو امریکی بحریہ میں سینئر ایئرو اسپیس انجینئر کے عہدے پر فائز ہیں
ویسے تو ڈاکٹر پیز کی تقریباً تمام ایجادات ہی عجیب و غریب ہیں لیکن ’’دی وار زون‘‘ ویب سائٹ کا دعویٰ ہے کہ امریکی بحریہ کے ماتحت ’’نیول ایئر وارفیئر سینٹر‘‘ میں ان ’’یو ایف او پیٹنٹس‘‘ پر عملاً کچھ نہ کچھ کام ضرور ہوچکا ہے
واضح رہے کہ انہیں ’’یو ایف او پیٹنٹس‘‘ کا نام ان کے حیرت انگیز اور ناقابلِ یقین ہونے کی وجہ سے دیا گیا ہے۔ ان میں سے شاید ہی کوئی ایجاد ایسی ہو، جسے اس کے خالق، ڈاکٹر سالویتور پیز نے ’’انقلابی‘‘ قرار نہ دیا ہو
موصوف کی ایسی ہی ایک ایجاد ’’اسپیس ٹائم موڈیفکیشن ویپن‘‘ (SMW) یعنی ایک ایسا ہتھیار ہے جو ’’زمان و مکان کے تانے بانے کو بدل کر رکھ دے گا
اپنے ’’نظریات‘‘ بالخصوص ’’پیز ایفیکٹ‘‘ (Pais Effect) کی بنیاد پر ڈاکٹر پیز کا دعویٰ ہے کہ نہ صرف ایسے طیارے بنائے جاسکتے ہیں جنہیں ناممکن سمجھا جاتا ہے بلکہ ایسے ’’کرافٹ‘‘ بھی ایجاد کرنا ممکن ہے جو ہوا میں اُڑنے کے علاوہ سمندر کی گہرائی میں بھی غیرمعمولی رفتار سے سفر کر سکیں
’’ایس ایم ڈبلیو‘‘ کے بارے میں ڈاکٹر پیز کا کہنا ہے کہ یہ ہتھیار اتنا طاقتور اور اس قدر خطرناک ہوگا کہ اس کے سامنے موجودہ زمانے کا طاقتور ترین ایٹم بم بھی کسی معمولی پٹاخے جیسا محسوس ہوگا کیونکہ یہ ’’اپنی طاقت سے زمان و مکان کو بدل کر رکھ دے گا۔‘‘
لیکن کیسے؟ اس بارے میں کسی قسم کی کوئی وضاحت نہیں کی گئی.. لیکن ’’دی وار زون‘‘ نے سرکاری دستاویزات اور ای میلز کے ذریعے یہاں تک دعویٰ کیا ہے کہ امریکی بحریہ کو ان ہتھیاروں پر ابتدائی کام کے لیے پنٹاگون کی جانب سے خطیر رقم بھی دی جا چکی ہے اور اس کے لیے وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ چین میں اسی قسم کے ہتھیاروں پر پہلے ہی کام شروع ہوچکا ہے.