الیکشن کمیشن نے این اے 75 کے انتخاب کو کالعدم قرار دیتے ہوئے پورے حلقے میں دوبارہ ایکشن کرانے کا حکم دے دیا ہے
تفصیلات کے مطابق این اے 75 ڈسکہ میں بے ضابطگیوں کے کیس میں الیکشن کمیشن میں سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران مسلم لیگ ن کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کچھ اضافی دستاویزات جمع کرانا چاہتے ہیں، کچھ بڑے ثبوت جمع کرانا چاہتے ہیں۔ جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا آپ گذشتہ سماعت پر دلائل مکمل کر چکے
سلمان اکرم راجہ نے کمیشن کو بتایا کہ کچھ اضافی چیزوں پر دلائل دینا چاہتا ہوں، الیکشن کمیشن کی پریس ریلیز تاریخی ڈاکیومنٹ ہے، یہ 23 پولنگ سٹیشنز کا نہیں پورے حلقہ کا معاملہ ہے
پی ٹی آئی کے وکیل علی ظفر نے کہا کہ تاخیر سے پہنچنے کو ٹمپرنگ سمجھنا مفروضہ ہے، الیکشن کمیشن ووٹنگ سے روکنے پر کارروائی کرنے کا مجاز ہے
پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ انکوائری ٹرائل الیکشن کمیشن نہیں الیکشن ٹربیونل کا مینڈیٹ ہے