سندھی شاعر کا احتجاجاً صدارتی ایوارڈ وصول کرنے سے انکار

ویب ڈیسک

سندھی زبان کے ﻣﻌﺮﻭﻑ شاعر اور کچھ دن قبل لاپتہ ہونے والے نوجوان جویو سارنگ کے والد تاج جویو نے ﻭﻓﺎﻗﯽ ﺣﮑﻮﻣﺖ ﮐﯽ ﺟﺎﻧﺐ ﺳﮯ ﺻﺪﺍﺭﺗﯽ ﭘﺮﺍﺋﯿﮉ ﺍٓﻑ ﭘﺮﻓﺎﺭﻣﻨﺲ ﺍﯾﻮﺍﺭﮈ احتجاجاً ﻗﺒﻮﻝ ﮐﺮﻧﮯ ﺳﮯ ﺍﻧﮑﺎﺭ ﮐﺮﺩﯾﺎ ﮨﮯ۔

تاج جویو نے اپنے موقف میں کہا ہے کہ میں ﺍﻧﺴﺎﻧﯽ ﺣﻘﻮﻕ ﮐﯽ ﺧﻼﻑ ﻭﺭﺯﯾﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﺩﯾﮕﺮ ﻧﺎ ﺍﻧﺼﺎﻓﯿﻮﮞ ﮐﮯ ﺧﻼﻑ احتجاجاً صدارتی ایوارڈ وصول کرنے سے انکار کرتا ہوں.

تاج جویو سندھی زبان میں ﮐﺌﯽ ﮐﺘﺎﺑﻮﮞ ﮐﮯ مصنف ہیں، وہ ان 184 ﺷﺨﺼﯿﺎﺕ ﻣﯿﮟ سے ایک ﮨﯿﮟ، ﺟﻨﮩﯿﮟ اس سال یوم آزادی کے موقعے پر ﻣﻠﮏ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺧﺪﻣﺎﺕ ﮐﮯ ﺍﻋﺘﺮﺍﻑ ﺍﻭﺭ ﺍﭘﻨﮯ ﺷﻌﺒﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﻋﻤﺪﮔﯽ ﮐﺎ ﻣﻈﺎﮨﺮﮦ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﮐﮯ ﺳﻮﻝ ﺍﯾﻮﺍﺭﮈ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﻧﺎﻣﺰﺩ ﮐﯿﺎ ﮔﯿﺎ ﺗﮭﺎ۔

واضح رہے کہ سندھ میں مسنگ پرسنز کے حوالے سے سرگرمیوں کے متحرک کارکن جویو سارنگ، جو ﺯﯾﺒﺴﭧ ﮐﮯ ﺭﯾﺴﺮﭺ ﺍﯾﺴﻮﺳﯽ ﺍﯾﭧ بھی ہیں، گیارہ ﺍﮔﺴﺖ ﮐﻮ ﺍﺧﺘﺮ ﮐﺎﻟﻮﻧﯽ ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻨﮯ ﮔﮭﺮ ﺳﮯ ﻻﭘﺘﮧ ﮨﻮﮔﺌﮯ ﺗﮭﮯ۔

ﺗﺎﺝ ﺟﻮﯾﻮ، جنہیں ﺳﻨﺪﮪ ﺳﮯ ﺍﺩﺏ ﮐﮯ ﺯﻣﺮﮮ ﻣﯿﮟ ﭘﺮﺍﺋﯿﮉ ﺍٓﻑ ﭘﺮﻓﺎﺭﻣﻨﺲ ﺍﯾﻮﺍﺭﮈ ﮐﯿﻠﺌﮯ ﻧﺎﻣﺰﺩ ﮐﯿﺎ ﮔﯿﺎ تھا، نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ﮐﮧ ﺍﻥ ﮐﮯ ﻧﻮﺟﻮﺍﻥ ﺑﯿﭩﮯ ﮐﯽ ﺟﺒﺮﯼ ﮔﻤﺸﺪﮔﯽ ﮐﮯ ﺗﯿﻦ ﺩﻥ ﺑﻌﺪ ﭘﺮﺍﺋﯿﮉ ﺍٓﻑ ﭘﺮﻓﺎﺭﻣﻨﺲ ﮐﯿﻠﺌﮯ ﺍﻥ ﮐﮯ ﻧﺎﻡ ﮐﺎ ﺍﻋﻼﻥ ﺍﻥ ﮐﮯ ﺍﻭﺭ ﭘﻮﺭﯼ ﻗﻮﻡ ﮐﮯ ساتھ ایک ﻇﺎﻟﻤﺎﻧﮧ ﻣﺬﺍﻕ ﮨﮯ۔

تاج جويو نے کہا ﮐﮧ ﺗﻤﺎﻡ ﻻﭘﺘﮧ ﺍﻓﺮﺍﺩ ﺍﻥ ﮐﮯ ﺑﯿﭩﮯ ﺳﺎﺭﻧﮓ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﺍﻥ ﮐﮯ ﺑﯿﭩﮯ ﮨﯿﮟ، وہ ﺍﻥ ﮐﯽ ﺭﮨﺎﺋﯽ ﮐﯿﻠﺌﮯ ﺟﺪﻭﺟﮩﺪ ﮐﺮ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ ﺍﻭﺭ یہ جدوجہد جاری رہے گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close