مائیکروسافٹ نے خبردار کیا ہے کہ ہیکروں کا ایک گروہ ’ایکسچینج ای میل سرورز‘ پر حملہ کر کے وائرس یعنی میل ویئر پھیلا رہے ہیں، جن میں عام وائرس، ٹروجن ہارس، اسپائی ویئر اور تاوان لینے والے رینسم ویئر تک شامل ہیں، اس کی وجہ سے ہزاروں ای میل سرور خطرناک حملوں کی زد میں ہیں
تفصیلات کے مطابق جمعرات کو مائیکروسافٹ نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ اس میل ویئر کو ڈیئرکرائے یا ڈوجہ کرپٹ کا نام دیا گیا ہے اور چینی ہیکرز کا ایک گروہ جس کا نام ’ہیفنیئم‘ ہے وہ ان سرور کی کمزوریوں کا فائدہ اٹھارہا ہے
کمپنی کے مطابق ہیفنیئم وہ بنیادی گروہ ہے، جو نظام میں موجود بنیادی کمزوریوں کا فائدہ اٹھا رہا ہے۔ اس کے باوجود دو مزید گروہ ایسے ہیں جو ایکسچینج سرورز کو نشانہ بنانے میں مصروف ہیں
رینسم ویئر کے ماہر مائیکل جیلسپائی کہتے ہیں کہ امریکا، کینیڈا اور آسٹریلیا کے کئی سرور ڈیئرکرائے وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔ سب سے پہلے مائیکروسافٹ کو انٹرنیٹ اور دیگر سہولیات فراہم کرنے والی کمپنی ’گِٹ ہب‘ میں ہیکرز کی چھیڑ چھاڑ محسوس ہوئی اور اس کی رپورٹ بھی شائع کرائی ہے
ایک اور کمپنی نے 82 ہزار سرورز میں ایسی کمزوریاں اور زدپذیری کو نوٹ کیا ہے جو معاملے کو مزید مشکل بنا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ بینکوں اور صحت کے نظام سے وابستہ سیکڑوں ویب سائٹس اور سرورز کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈیٹا چرا کر یا کسی اور طریقے سے تاوان مانگنے کا کوئی واقعہ ابھی تک سامنے نہیں آیا.