قدرتی آوازیں سننا صحت کے لیے انتہائی مفید ہے، میٹا اسٹڈی

امریکی جامعات نے کئی مطالعوں کا تجزیاتی سروے کیا ہے، جس سے معلوم ہوا ہے کہ قدرتی ماحول کی آوازیں صحت پر اچھے اثرات مرتب کر سکتی ہیں

کارلٹن، مشی گن اسٹیٹ اور کولاراڈو اسٹیٹ یونیورسٹی نے امریکی قومی پارک سروس کے تعاون سے بتایا ہے کہ فطری آوازیں نہ صرف کانوں کو بھلی لگتی ہیں بلکہ انسانی صحت پر ان کے اچھے اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں

اسی طرح گھنے درختوں کے درمیان چہل قدمی سے ذہنی تناؤ کم ہوتا ہے، بلکہ دماغ تروتازہ ہو جاتا ہے۔ اسی مناسبت سے سائنسدانوں نے 36 شائع شدہ تحقیقی مقالوں اور مطالعات کی میٹا اسٹڈی کی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ بڑے شاعر اور ادیب فطری آوازوں سے محظوظ ہوتے رہے ہیں، جبکہ ہسپتال اور تجربہ گاہ میں بھی لوگوں پر قدرتی آوازوں کے تجربات کئے گئے ہیں

ایک تجربے میں بہت سے مریضوں کو امریکہ کے 66 نیشنل پارکس کی 251 آوازیں سنائی گئیں، تو مریضوں کے درد میں کمی، موڈ میں بہتری، مثبت سوچ میں اضافہ اور ڈپریشن کمی نوٹ کی گئی۔ ان میں بہتے جھرنے کی آواز سب سے زیادہ مفید رہی اور پرندوں کی دل آویز چہچہاہٹ سننے سے ذہنی تناؤ اور الجھن میں کمی واقع ہوئی

اس تحقیق کو صوتی آلودگی کا الٹ بھی کہا جاسکتا ہے یعنی جس طرح ٹریفک، کارخانوں اور مشینوں کی بے ہنگم اور بھاری آوازیں انسان کو چڑچڑا بنا رہی ہیں، عین اسی طرح فطرت کی نرم آوازیں انسانوں کو سکون بخشتی ہیں.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close