پاکستان فٹبال کا تنازع جوں کا توں برقرار ہے، جب کہ پاکستان فٹبال فیڈریشن (پی ایف ایف) کی طرف سے فیفا کی ڈیڈ لائن ہوا میں اڑا دی گئی
اشفاق گروپ نے ہفتے کو پی ایف ایف کے لاہور میں قائم ہیڈ کوارٹرز سے فیفا کی نامزد نارملائزیشن کمیٹی کو بے دخل کرتے ہوئے کنٹرول سنبھال لیا تھا، اس کارروائی پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فیفا نے وارننگ جاری کی تھی کہ مداخلت ختم کر کے بدھ کی رات 8 بجے تک چارج نارملائزیشن کمیٹی کے حوالے نہ کیا گیا تو پاکستان کی معطلی جیسا سخت ترین قدم بھی اٹھایا جا سکتا ہے
لیکن فیفا کی جانب سے اس واضح تنبیہ کے باوجود گزشتہ روز اشفاق گروپ نے ہیڈ کوارٹرز خالی کرنے سے انکار کر دیا، وڈیو پیغام میں انہوں نے واضح کیا کہ ﻭﮦ ﺳﭙﺮﯾﻢ ﮐﻮﺭﭦ ﮐﺎ ﻣﯿﻨﮉﯾﭧ ﻟﮯ ﮐﺮ ﺍٓﺋﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﻗﺎﻧﻮﻧﯽ ﺍﺳﭩﯿﮏ ﮨﻮﻟﮉﺭ ﮨﯿﮟ، فیفا ہاؤس کا کنٹرول اپنے پاس رکھ کر کام چلاتے رہے گے، اب تک آنے والی تینوں نارملائزیشن کمیٹیز صرف مال بناتی رہی، 18 ماہ میں الیکشن کرانے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا، فیفا سے درخواست کرتے ہیں کہ یہ معاملات دیکھیں
ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﮨﻤﺎﺭﮮ ﻟﯿﮯ یہ ﮐﻮﺋﯽ ﻧﺌﯽ ﺑﺎﺕ ﻧﮩﯿﮟ، ﮨﻢ ﻧﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﺑﮭﯽ ﺍﯾﺴﮯ ﺣﺎﻻﺕ ﮐﺎ ﺳﺎﻣﻨﺎ ﮐﯿﺎ ہے، ﺍﭨﮭﺎﺭﮦ ﻣﺎﮦ ﭘﮩﻠﮯ ﻧﺎﺭﻣﻼﺋﺰﯾﺸﻦ ﮐﻤﯿﭩﯽ ﮐﻮ ﭼﺎﺭﺝ ﺩﯾﺎ ﺗﺎﮐﮧ ﺍﻟﯿﮑﺸﻦ ﮨﻮﺳﮑﯿﮟ، ﻣﮕﺮ ﺍﻧﺘﺨﺎﺑﺎﺕ ﮐﯽ ﺟﺎﻧﺐ ﺍﯾﮏ ﻗﺪﻡ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﮍﮬﺎﯾﺎ ﮔﯿﺎ
ذرائع کے مطابق چیئرمین نارملائزیشن کمیٹی ہارون ملک فیفا کو تمام صورتحال سے ای میل کے ذریعے آگاہ کریں گے، موجودہ صورتحال میں پاکستان کی رکنیت پانچ سال کے لیے ختم کی جا سکتی ہے، اشفاق گروپ کے آفیشلز پر بھی فیفا کی طرف سے اب تاحیات پابندی عائد ہوسکتی ہے، اس صورتحال میں پاکستانی فٹبالرز، کوچز اور آفیشلز میں تشویش کی لہر پائی جاتی ہے
ان کا کہنا ہے کہ اگر پابندی لگ گئی تو پاکستان فٹبال کو بڑا نقصان ہوگا، انہوں نے فیفا سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک کے بجائے معاملات میں مداخلت کرنے والوں پر تاحیات پابندی لگائی جائے.