پیپلز پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ پی ڈی ایم کے شوکاز نوٹس کی اینٹ کا جواب پتھر سے دے گی
پیپلز پارٹی کے ذرائع کے مطابق چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کے سینئر رہنماؤں کو سخت جواب دینے کی ہدایت کر دی ہے۔ شیری رحمان، راجہ پرویز اشرف، فرحت ﷲ بابر، نیر بخاری سمیت دیگر شوکاز نوٹس کا جواب تیار کریں گے
جواب تیار کرکے حتمی منظوری کے لیے سابق صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو کو بھجوایا جائے گا۔ پیپلزپارٹی نے شوکاز نوٹس جاری ہونے کے فوری بعد مرکزی مجلس عاملہ (سی ای سی) کا اجلاس بھی طلب کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے
پیپلز پارٹی شوکاز نوٹس کا جواب مصالحانہ کے بجائے جارحانہ انداز میں دے گی اور نون لیگ اور پی ڈی ایم کی پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنائے گی
جب کہ یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی شوکاز نوٹس کے الزامات پر جلد پریس کانفرنس بھی کرے گی اور پی ڈی ایم کے اتحاد کے ٹوٹنے کا ذمہ دار نون لیگ کو ٹہرایا جائے گا
دوسری جانب ﭘﯿﭙﻠﺰﭘﺎﺭﭨﯽ ﻭﺳﻄﯽ ﭘﻨﺠﺎﺏ ﮐﮯ ﺻﺪﺭ ﻗﻤﺮ ﺯﻣﺎﻥ ﮐﺎﺋﺮﮦ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﭘﯽ ﮈﯼ ﺍﯾﻢ ﻣﯿﮟ ﺷﻮﮐﺎﺯ ﺩﯾﻨﮯ ﮐﺎ ﮐﺴﯽ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﺧﺘﯿﺎﺭ ﻧﮩﯿﮟ، ﺍﺳﮯ ﺭﺩﯼ ﮐﺎ ﮐﺎﻏﺬ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﻤﺠﮭﺘﮯ،ﭘﯽ ﮈﯼ ﺍﯾﻢ ﮐﻮﺋﯽ ﺟﻤﺎﻋﺖ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﻧﮧ ﮨﯽ ﮨﻢ ﮐﺴﯽ ﺍﭘﻮﺯﯾﺸﻦ ﺭﮨﻨﻤﺎ ﮐﯽ ﺧﻮﺍﮨﺸﺎﺕ ﮐﮯ ﭘﺎﺑﻨﺪ ﮨﯿﮟ
ﻧﺠﯽ ﭨﯽ ﻭﯼ ﺳﮯ ﮔﻔﺘﮕﻮ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺍن کا کہنا تھا ﮐﮧ ﭘﯽ ﮈﯼ ﺍﯾﻢ ﮐﻮﺋﯽ ﺟﻤﺎﻋﺖ ﻧﮩﯿﮟ، ﺷﻮﮐﺎﺯ ﮐﺎ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﻨﺎ ﮨﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﻨﺘﺎ، ﭘﯽ ﮈﯼ ﺍﯾﻢ ﮐﯽ ﺟﺎﻧﺐ ﺳﮯ ﺷﻮﮐﺎﺯ ﺟﺎﺭﯼ ﮐﺮﻧﺎ ﻏﯿﺮﺫﻣﮧ ﺩﺍﺭﯼ ﮐﺎ ﻣﻈﺎﮨﺮﮦ ﮨﮯ
ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﭘﻨﺠﺎﺏ ﻣﯿﮟ نوﻥ ﻟﯿﮓ ﻧﮯ ﭘﯽ ﭨﯽ ﺍٓﺋﯽ ﺳﮯ ﻣﻞ ﮐﺮ سینیٹ الیکشن میں ﺑﻨﺪﺭ ﺑﺎﻧﭧ ﮐﯽ ﮨﻢ ﻧﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﻋﺘﺮﺍﺽ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯿﺎ
ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﻣﻮﻻﻧﺎ ﻓﻀﻞ ﺍﻟﺮﺣﻤٰﻦ ﺑﯿﻤﺎﺭ ﮨﯿﮟ ﺗﻮ ﺭﺍﺟﮧ ﭘﺮﻭﯾﺰ ﺍﺷﺮﻑ پی ڈی ایم کے ﻧﺎﺋﺐ ﺻﺪﺭ ﮨﯿﮟ، ﺷﺎﮨﺪ ﺧﺎﻗﺎﻥ ﻋﺒﺎﺳﯽ ﮐﺲ ﺣﯿﺜﯿﺖ ﺳﮯ بات ﮐﺮ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ؟ ﭘﯿﭙﻠﺰ ﭘﺎﺭﭨﯽ ﻧﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﮈﯾﻞ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯽ ﺑﻠﮑﮧ ﮈﯾﻞ ﺍﻥ ﮐﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﮨﮯ ﺟﻮ ﺍﭘﻮﺯﯾﺸﻦ ﮐﻮ ﺗﻘﺴﯿﻢ ﮐﺮ ﮐﮯ ﺣﮑﻮﻣﺖ ﮐﻮ ﻓﺎﺋﺪﮦ ﭘﮩﻨﭽﺎ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ. ﭘﯽ ﮈﯼ ﺍﯾﻢ ﻣﯿﮟ ﮐﺜﺮﺕ ﺭﺍﺋﮯ ﺳﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﺍﺗﻔﺎﻕ ﺭﺍﺋﮯ ﺳﮯ ﻓﯿﺼﻠﮯ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺍﮔﺮ ﻣﻌﺎﮨﺪﮮ ﺳﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﻧﺨﺮﺍﻑ ﮐﺮ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﻭﮦ نون ﻟﯿﮓ ﮨﮯ
قمر زمان کائرہ ﻧﮯ ﺍﺣﺴﻦ ﺍﻗﺒﺎﻝ ﮐﮯ ﺑﯿﺎﻥ ﭘﺮ ﺗﺒﺼﺮﮦ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ کہا کہ ﷲ ﮨﻤﯿﮟ ﺍﺣﺴﻦ ﺍﻗﺒﺎﻝ ﮐﮯ ﺗﺠﺮﺑﮯ ﺳﮯ ﺑﭽﺎﺋﮯ، ﻟﯿﮕﯽ ﺭﮨﻨﻤﺎﺅﮞ ﮐﮯ ﭘﯿﭙﻠﺰﭘﺎﺭﭨﯽ ﺳﮯ ﻣﺘﻌﻠﻖ ﺑﯿﺎﻧﺎﺕ ﻣﻨﺎﺳﺐ ﻧﮩﯿﮟ ﺍﻧﮩﯿﮞ اﭘﻨﮯ ﺭﻭﯾﮯ ﭘﺮ ﻏﻮﺭ ﮐﺮﻧﺎ ﭼﺎﮨﯿﮯ.