ایف آئی اے کے سابق ڈی جی بشیر میمن نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے مجھے کسی خاص مقدمے کے بارے میں نہیں کہا تھا، جبکہ شہباز گل نے کہا ہے کہ شکر ہے میمن صاحب کو اپنی غلطی کا اندازہ ہو گیا
میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سے دو سے تین منٹ کی ملاقات ہوئی جس میں کسی خاص مقدمے پر گفتگو نہیں ہوئی تھی، وزیراعظم صاحب نے میری تعریف کی اور کہا کہ تم یہ کام کرسکتے ہو کیونکہ تم باہمت ہو پروفیشنل ہو جاؤ اور یہ کام اچھی طرح کرو
انہوں نے کہا کہ اس دوران کسی خاص کیس پر بات نہیں ہوئی تھی، ان کا کہنا تھا کہ وہ جوڈیشل کمیشن بنانے کی بات کر رہے ہیں، جوڈیشل کمیشن میں سچ اور جھوٹ ثابت ہو جائے گا جبکہ وزیر اعظم ہاؤس میں جانے اور آنے والے ہر شخص کا ریکارڈ ہوتا ہے
دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ وزیر اعظم کی ذات پر الزام لگائیں، ہیڈلائنز بنائیں اور بعد میں آرام سے یو ٹرن لے لیں، اس حوالے سے ٹی وی چینلز سے کہو تو میڈیا کی آزادی کو خطرہ ہو جاتا ہے اور اگر مہمان سے پوچھو تو سیاسی انتقام کا نعرہ لگا دیا جاتا ہے، یہ سلسلہ بند کرنا پڑے گا
ادہر ﻭﺯﯾﺮِ ﻣﻤﻠﮑﺖ ﺑﺮﺍﺋﮯ ﺍﻃﻼﻋﺎﺕ ﻭ ﻧﺸﺮﯾﺎﺕ ﻓﺮﺥ ﺣﺒﯿﺐ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﻣﺴﻠﻢ ﻟﯿﮓ ﻧﻮﻥ ﮐﺎ ﺑﺎﺭﮨﻮﺍﮞ ﮐﮭﻼﮌﯼ ﺑﺸﯿﺮ ﻣﯿﻤﻦ ﮐﻠﯿﻦ ﺑﻮﻟﮉ ﮨﻮ ﭼﮑﺎ ﮨﮯ
جبکہ وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہا ہے کہ بشیر میمن نے اپنے الزام واپس لے لئے ہیں، شکر ہے میمن صاحب کو اپنی غلطی کا اندازہ ہو گیا
ٹویٹر پرجاری بیان میں انہوں نے کہاکہ پچھلے کئی دنوں سے بشیر میمن جھوٹ بول رہے تھے، جیسے ہی ان کی ملوں کا حساب دینا پڑا تو خود ہی تھوک کر چاٹ لیا
خیال رہے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے سابق ڈائریکٹر جنرل بشیر میمن نے وزیراعظم اور حکومت پر عائد کیے جانے والے الزامات واپس لے لیے ہیں۔