بحریہ ٹاؤن کے مسلح کارندوں کی فائرنگ، کئی افراد زخمی

ویب ڈیسک

ملیر (نامہ نگار) رپورٹ جہاں زیب کلمتی. آج جمعتہ الوداع کے دن صبح گیارہ بجے بحریہ ٹاؤن کے مسلح بدمعاشوں نے بھاری مشینری کے ساتھ ایک بار پھر کمال خان جوکھیو کی موروثی زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کی
بحریہ اہلکار ڈنڈوں اور بندوق برداروں کے ساتھ علاقہ مکینوں کو ہراساں کرتے رہے اور انہیں ایف آئی آر کٹوا کر پولیس کے ہاتھوں گرفتار کروانے کی دھمکیاں دیتے رہے
اس موقع پر انڈیجینیئس رائٹس الائنس کے بانی رکن حفیظ بلوچ جائے وقوع پر پہنچ گئے، حفیظ بلوچ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "یہ لوکل نمائندوں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے جو ایک طرف ہمیں کہہ رہے ہیں کہ اعلیٰ حکام سے معاملات طئے کئے جا رہے ہیں اور دوسری طرف بحریہ کی قبضہ گیریت جاری ہے”
علاقہ مکینوں کی شدید احتجاج اور پتھراؤ سے بحریہ اہلکار پسپا ہوئے، یاد رہے کہ اس قبضہ گیریت میں سندھ پولیس کے چند اہل کار بمع پولیس موبائل موجود تھے جو علاقہ مکینوں کی احتجاج سے قبل جائے وقوع سے روانہ ہوگئے
بعدازاں دوپہر کے بعد ایک بار پھر بحریہ ٹاؤن کے مسلح کارندوے زمینوں پر قبضہ کرنے پہنچ گئے، ایک بار پھر گوٹھ کے باسیوں نے شدید مزاحمت کی لیکن اس بار کی بحریہ ٹاؤن کے مسلح بدمعاشوں نے زمین مالکان گوٹھ واسیوں پر سیدھے فائر کیے جس سے کئی افراد شدید  زخمی ہو گئے
اب تک فائرنگ سے زخمی ہونے والوں میں شوکت خاصخیلی انور بلوچ کے نام معلوم ہو سکے ہیں.  جنہیں بحریہ انتظامیہ زخمی کرنے کے بعد اپنے ساتھ نامعلوم مقام پر لے گئی.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close