بحریہ ٹاؤن کے خلاف ایکشن کے بجائے چند اہلکاروں کے خلاف ایکشن کا نمائشی حکومتی اقدام

نیوز ڈیسک

گزشتہ روز غیر قانونی بحریہ ٹاؤن کی انتظامیہ کی جانب سے اپنے مسلح بدمعاشوں اور ریاستی اداروں کے اہلکاروں کے ساتھ کاٹھور اور آس پاس کی زمینوں پر قابض ہونے کے لیے  چڑھائی کی گئی

جس پر مقامی افراد نے زبردست مزاحمت کی. اس موقع پر سندھ انڈیجنئس رائٹس الائنس کے نمائندے بھی مقامی افراد کے ساتھ موجود رہے. مزاحمت پر بحریہ ٹاؤن انتظامیہ نے بوکھلا کر لوگوں پر فائرنگ شروع کر دی اور انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا

کئی افراد شدید زخمی ہوئے، جنہیں بحریہ ٹاؤن کے مسلح کارندے اور ان کے ساتھ بحریہ کی سیکیورٹی گارڈز کی وردیوں اور سادہ کپڑوں میں ملبوس پولیس اہلکار زدوکوب اور اغوا کر کے گڈاپ تھانے لے گئے

اطلاع ملنے پر مقامی افراد بڑی تعداد میں گڈاپ تھانہ پہنچے اور شدید زخمی افراد کو بحریہ ٹاؤن کے بدمعاشوں کے چنگل سے چھڑا کر انہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا

اس واقعہ کے بعد اگرچہ مین اسٹریم میڈیا پر کوئی خبر نہیں چلی لیکن بحریہ کے خلاف احتجاجی مہم کل سوشل میڈیا پر  ٹاپ ٹرینڈ بنی رہی، ملیر سمیت پورے سندھ میں احتجاج اور تشویش کی ایک شدید لہر اٹھی

جس کے بعد بادل نخواستہ سندھ حکومت کو بھی اپنے فیس سیونگ کے لیے آج نمائشی اقدام اٹھانا ہی پڑا

اس حوالے سے آج  سندھ کے صوبائی وزیر سید  ناصر شاہ کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے گڈاپ کے اسسٹنٹ کمشنر  اور مختیار کار کو ہٹا دیا ہے

انہوں نے کہا کہ چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بحریہ ٹائون اور مقامی لوگوں کے درمیان واقعے کا نوٹس لیا ہے

سید ناصر شاہ کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے ایس ایچ او گڈاپ کو بھی علاقے میں امن و امان برقرار نہ رکھنے کی وجہ سے ہٹا دیا اور کہا ہے کہ ہم کسی کے خلاف زیادتی ہونے نہیں دیں گے اوت مقامی لوگوں کے حقوق کا مکمل تحفظ کیاجائے گا

سید ناصر شاہ نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے واقعے کی مکمل انکوائری  کرنے کی ہدایت دے دی ہے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close