کراچی میں پولیس کے ہاتھوں مبینہ طور پر شہری قتل

نیوز ڈیسک

کراچی: کیفے پیالہ کےعقب میں واقع گجر نالے سے ایک شخص کی لاش ملی ہے۔

ہلاک ہونے والے شخص کے بھائی نے الزام عائد کیا ہے کہ اس کے بھائی کو سمن آباد تھانے کے دو پولیس اہلکاروں نےقتل کیا ہے. انہوں نے مطالبہ کیا کہ انہیں انصاف فراہم کیا جائے

جب کہ ایس پی گلبرگ کا کہنا ہے کہ پولیس واقعے کی ہر پہلو پر تفتیش کر رہی ہے. پوسٹ مارٹم کروایا جارہا ہے تاکہ حقائق واضح ہو سکیں

قبل ازیں منگل کی صبح تیموریہ تھانے کےعلاقے سیکٹر-16 بفرزون کیفے پیالہ کے عقب میں واقع شاہ خالد بن عبدالعزیز کالونی کے قریب گجرنالے سے ایک شخص کی لاش ملی، جسے ضابطے کی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں مقتول کی شناخت بتیس سالہ یونس ولد محمد رضا کے نام سے ہوئی

مقتول کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ وہ شاہ خالد بن عبدالعزیز کالونی کا رہائشی اور کباڑ کا کام کرتا تھا اور ایک کمسن بچی کا باپ تھا

مقتول کے بھائی محمد حنیف نے بتایا کہ یونس اپنے گھر سے صبح ساڑھے چھ بجے بچوں کے لیے ناشتا لینے کے لیے نکلا تھا، بھائی کو راستے میں اس کے دوست مل گئے اور بھائی رک کر ان سے باتیں کرنے لگا، اسی دوران سمن آباد تھانے کے ڈنڈا بردار دو پولیس اہلکار بھی پہنچے. پولیس اہلکاروں نے بھائی اوراس کے دوستوں کی جامع تلاشی لی لیکن ان کے پاس سے کچھ نہیں ملا

اس کے بعد ڈنڈا بردار پولیس اہلکاروں نے بھائی او راس کے دوستوں کو ڈنڈوں سے مارنے کی کوشش کی تو بھگدڑ مچ گئی. ان کے بھائی اور اس کے دوستوں نے وہاں سے بھاگنے کی کوشش کی تو بھائی کا پاؤں پھسل گیا اور گجر نالے میں گر گیا۔ پولیس اہلکاروں نے بھائی کو بچانے کے بجائے اس پر دو چار پتھر مارے جس کے باعث ان کا بھائی سر پر پتھر لگنے سے ہلاک ہو گیا

مقتول کے بھائی کے مطابق جس جگہ واقعہ ہوا وہ تیموریہ تھانے کی حدود ہے لیکن پولیس اہلکار سمن آباد تھانے سے آئے تھے

مقتول کے بھائی محمد حنیف نے اعلیٰ پولیس افسران سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں انصاف فراہم کیا جائے اور واقعے میں ملوث پولیس اہلکاروں کو گرفتار کر کے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے ۔

اس سلسلے میں ایس ایچ او تیموریہ فرضاد شیخ اور ایس ایچ او سمن آباد وقار قیصر سے رابطہ کرکے معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی گئی تو دونوں ایس ایچ اوز نے مبینہ طور پر حقیقت معلوم ہونے کے باوجود واقعے سے لا عملی کا اٖظہار کیا

جب کہ ایس پی گلبرگ اظہر مغل کا کہنا ہے پولیس واقعے کی ہر پہلو پر تفتیش کر رہی ہے۔ سمن آباد پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول نے نالے میں چھلانگ لگائی جس سے اس کی موت ہوئی، جبکہ اہل محلہ کا کہنا ہے کہ نالے میں گرنے کے بعد پولیس اہلکاروں نے سر پر پتھر مارا جس سے موت ہوئی

انہوں نے بتایا کہ مقتول کا پوسٹ مارٹم کروایا جارہا ہے تاکہ حقائق واضح ہوں، واقعہ میں ملوث اہلکاروں کو طلب کر لیا گیا ہے. اہلکاروں، اہل خانہ کے بیانات قلمبند کرنے اور پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کی بنیاد پر انکوائری کی جائے گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close