چین کے ’’مصنوعی زمینی سورج‘‘ نے نیا عالمی ریکارڈ قائم کر دیا

ویب ڈیسک

بیجنگ: چینی سائنسدانوں نے تجرباتی فیوژن ری ایکٹر میں پلازما کو مسلسل 101 سیکنڈ تک 12 کروڑ ڈگری کے درجہ حرارت پر برقرار رکھ کر ایک نیا عالمی ریکارڈ قائم کردیا ہے

واضح رہے کہ ’’فیوژن‘‘ وہ جوہری عمل ہے جس میں دو ہلکے ایٹموں کے مرکزے (نیوکلیائی) آپس میں مل کر ایک بھاری مرکزہ بناتے ہیں اور زبردست توانائی خارج ہوتی ہے

جب کہ سورج کے اندرونی حصے میں یہی عمل ڈیڑھ کروڑ (15 ملین) ڈگری سینٹی گریڈ اور سطح زمین کے مقابلے میں 265 ارب گنا جیسے شدید دباؤ پر ہوتا ہے جس میں ہائیڈروجن کے مرکزے آپس میں جُڑتے ہیں، ہیلیئم کے مرکزے بناتے ہیں اور زبردست توانائی خارج ہوتی ہے

یہی وہ توانائی ہے جو اربوں سال سے زمین تک مسلسل پہنچ رہی ہے اور جس کی بدولت یہاں زندگی کا سلسلہ بھی جاری ہے

فیوژن کا عمل استعمال کرتے ہوئے انسان نے ’’ہائیڈروجن بم‘‘ بنالیے ہیں جن کی دھماکہ خیز طاقت، ایٹم بم کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہوتی ہے لیکن ان سے تابکاری (ریڈیو ایکٹیویٹی) کا اخراج بہت کم ہوتا ہے

مختلف ممالک پچھلے ستر سالوں سے کوشش کر رہے ہیں کہ فیوژن ری ایکشن کو کنٹرول کرکے تجارتی پیمانے پر بجلی بنانے کے قابل ہوجائیں، لیکن اب تک کامیاب نہیں ہوئے ہیں

تاہم، اگر یہ کوششیں کامیاب ہوگئیں تو شاید دنیا میں صاف ستھری یعنی آلودگی سے پاک توانائی کے حصول کا مسئلہ ہمیشہ کےلیے حل ہوجائے

فیوژن ری ایکشن سے بجلی گھر بنانے کے حوالے سے چین کی یہ پیش رفت اس لیے اہم ہے کیونکہ اب تک پلازما کا اتنا زیادہ درجہ حرارت صرف چند سیکنڈ تک ہی برقرار رکھا جاسکا تھا

چین کے تجرباتی فیوژن ری ایکٹر ’’ایکسپیریمنٹل ایڈوانسڈ سپرکنڈکٹنگ ٹوکامیک‘‘ (اِیسٹ) کو ’’چین کا مصنوعی سورج‘‘ بھی کہا جاتا ہے

یہ ری ایکٹر چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے ذیلی ادارے ’’انسٹی ٹیوٹ آف پلازما فزکس‘‘ (ASIPP) میں بنایا گیا ہے جو چینی شہر حیفی میں واقع ہے

ویسے تو امریکا اور روس سمیت مختلف ممالک میں فیوژن ری ایکٹرز بنانے کی کوششیں ہورہی ہیں، لیکن اس سلسلے میں پینتیس ملکوں کا مشترکہ منصوبہ ’’انٹرنیشنل تھرمونیوکلیئر ایکسپیریمنٹل ری ایکٹر‘‘ (آئی ٹی ای آر) کہلاتا ہے جس کا ری ایکٹر فرانس میں زیرِ تعمیر ہے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close