نیتھن لائن نے اتوار کو جب پاکستانی آل راؤنڈر فہیم اشرف کو آؤٹ کیا تو انہوں نے پانچ سو ٹیسٹ وکٹیں حاصل کرنے والے بولروں کے کلب کے آٹھویں رکن بننے کا اعزاز بھی حاصل کر لیا
ساتھ ہی چھتیس سالہ نیتھن لائن مرلی دھرن کے بعد دوسرے آف اسپنر ہیں، جنہوں نے یہ شاندار کارنامہ سرانجام دیا ہے
دلچسپ بات یہ ہے کہ نیتھن لائن نے اپنے کیریئر کی ابتدا میں کسی بڑی ٹیم میں شامل ہونے میں ناکام رہنے کے بعد ایڈیلیڈ اوول میں گراؤنڈ اسٹاف کی ملازمت اختیار کر لی تھی۔ اسی دوران کوچ ڈیرن بیری کی نظر ان پر پڑی، جنہوں نے لائن کو ایک مقامی ٹیم ریڈ بیکس کی ٹی20 ٹیم میں منتخب کر لیا
اور پھر لائن نے اپنی عمدہ کارکردگی سے ریڈ بیکس کو ٹورنامنٹ میں فتح دلوانے میں کلیدی کردار ادا کیا اور یوں ان کا کیریئر ڈگر پر چل پڑا
نیتھن لائن نے اب تک 123 میچوں کی 230 اننگز میں 5269 اوور کروائے ہیں، جن میں انہوں نے 501 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ لائن نے اب تک اننگز میں پانچ وکٹیں 23 بار حاصل کی ہیں، جبکہ ان کا بہترین بولنگ ریکارڈ 50 رنز دے کر آٹھ وکٹیں لینا ہے
ان کی اوسط 30.85 رنز فی وکٹ ہے، جو ’فائیو ہنڈریڈ کلب‘ میں سب سے زیادہ اوسط ہے۔ اس کے مقابلے پر اس فہرست میں سب سے کم اوسط میک گرا کی ہے، یعنی 21.64
پانچ سو یا اس سے زائد وکٹیں لینے والے کلب کے ارکان چار اسپنر اور چار ہی فاسٹ بولر ہیں۔ ان میں آسٹریلیا کے تین، انگلینڈ کے دو، سری لنکا کا ایک اور ویسٹ انڈیز اور انڈیا کا ایک ایک بولر شامل ہے۔ پاکستان کا کوئی بولر اس کلب کا رکن نہیں ہے، اور پاکستان کی جانب سے وسیم اکرم نے سب سے زیادہ 414 وکٹیں حاصل کی ہیں
ذیل کی سطور میں ’فائیو ہنڈریڈ کلب‘ کے بقیہ سات ارکان کے کریئر کا مختصر جائزہ پیش کیا جا رہا ہے
متھیا مرلی دھرن، سری لنکا:
اسپن کا جادوگر کہلانے والے مرلی دھرن دنیا کے واحد بولر ہیں، جنہوں نے 800 وکٹیں حاصل کی ہیں۔
مرلی دھرن کا کیریئر بولنگ ایکشن پر اعتراضات کی وجہ سے متنازع رہا ہے، لیکن انہوں نے کئی بار ایکشن کے ٹیسٹوں میں ثابت کیا کہ ان کا ایکشن درست ہے۔
مرلی دھرن نے 133 میچوں میں 800 وکٹیں لیں، جن میں 67 بار ایک اننگز میں پانچ وکٹیں اور 22 بار میچ میں دس وکٹیں حاصل کرنے کے ریکارڈ شامل ہیں، جو آج تک ناقابلِ شکست ہیں۔
شین وارن، آسٹریلیا:
شین وارن کو عام طور پر دنیا کی تاریخ کا عظیم ترین لیگ سپنر مانا جاتا ہے۔ ان کی مرلی دھرن سے زبردست رقابت چلتی رہی۔ اتفاق سے شین وارن نے اسی سیریز میں پانچ سو وکٹیں حاصل کیں، جس میں مرلی دھرن نے یہ سنگِ میل عبور کیا تھا
شین وارن نے مجموعی طور پر 145 میچوں میں کل 708 وکٹیں اپنے نام کیں، جن میں 37 بار اننگز میں پانچ وکٹیں حاصل کرنے کا اعزاز شامل ہے۔
جیمز اینڈرس، انگلینڈ:
انگلستان کے سدا بہار بولر سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے فاسٹ بولر ہیں۔ سوئنگ بولنگ کے بادشاہ اینڈرسن گذشتہ بیس برس سے لگاتار بین الاقوامی کرکٹ کھیل رہے ہیں اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان کی بولنگ میں نکھار آیا ہے۔
اینڈرسن نے 183 میچوں میں 690 وکٹیں لی ہیں، جن میں 32 ایک اننگز میں پانچ وکٹیں شامل ہیں۔
اکتالیس برس کی عمر میں بھی اینڈرسن فٹ ہیں اور توقع کی جا سکتی ہے کہ وہ 700 وکٹیں حاصل کرنے والے پہلے فاسٹ بولر بن جائیں گے، جن کا یہ ریکارڈ توڑنا کسی دوسرے فاسٹ بولر کے لیے ناممکن نہیں تو انتہائی مشکل ضرور ہوگا۔
انیل کمبلے، انڈیا:
انیل کمبلے گیند کو زیادہ اسپن نہیں کرواتے تھے، مگر ان کا سب سے بڑا ہتھیار ان کی لائن اور لینتھ اور کنٹرول تھا، جس کی مدد سے انہوں نے دنیا بھر کے صفِ اول کے بلےبازوں کو پریشان کیے رکھا۔
وہ اس فہرست میں شامل واحد بولر ہیں جنہوں نے ایک اننگز میں دس وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں۔
انیل کمبلے نے مجموعی طور پر 132 ٹیسٹ میچوں میں 619 وکٹیں حاصل کیں۔
اسٹیورٹ براڈ، انگلینڈ:
جیمز اینڈرسن کے ساتھ جوڑی کی شکل میں دنیا بھر کی بیٹنگ لائنز کو تتر بتر کرنے کی شہرت رکھنے والے براڈ، گیند کو دونوں جانب سوئنگ کرنے میں مہارت رکھتے ہیں، اور خاص طور پر انگلینڈ کی کنڈیشنز میں انہیں کھیلنا بےحد مشکل ہوتا ہے۔
براڈ نے 167 میچوں میں 604 وکٹیں حاصل کی ہیں جن میں ایک اننگز میں بیس بار پانچ وکٹیں لینے کا کارنامہ شامل ہے۔
گلین میک گرا، آسٹریلیا:
کرکٹ کی تاریخ کے عظیم ترین فاسٹ بولروں میں سے ایک میک گرا کی گیند کی رفتار بہت زیادہ نہیں تھی مگر ان کا کنٹرول ایسا تھا کہ اچھے اچھے بلے باز ان کے سامنے خود کو بےبس محسوس کرتے تھے۔ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 563 وکٹیں حاصل کیں۔
کورٹنی والش، ویسٹ انڈیز:
ویسٹ انڈیز نے 80 اور 90 کی دہائی میں ایک کے بعد ایک خوفناک فاسٹ بولر پیدا کیے مگر ان میں سے کسی کو بھی وکٹوں کے اعتبار سے والش جیسی کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔ وہ کرکٹ کی تاریخ میں 500 وکٹیں حاصل کرنے والے پہلے بولر ہیں۔
والش نے 22 بار ایک اننگز میں پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ ان کی ٹیسٹ وکٹوں کی تعداد 519 ہے۔