برسبین ٹیسٹ: ویسٹ انڈیز کی نو آموز ٹیم کی آسٹریلیا کے خلاف 27 سال بعد فتح

ویب ڈیسک

ناتجربہ کار ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم نے تجربہ کار آسٹریلیا کو ستائیس سال بعد کسی ٹیسٹ میچ میں شکست دے کر تاریخی فتح حاصل کر لی ہے۔

برسبین کے گابا کرکٹ اسٹیڈیم میں اتوار کو ہونے والے ٹیسٹ میں ویسٹ انڈیز نے چوتھے روز آسٹریلیا کو آٹھ رنز سے شکست کا مزہ چکھایا

آسٹریلیا کے شہر برسبین میں کھیلے جانے والے دوسرے ٹیسٹ میچ میں اپنا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلنے والے فاسٹ بولر شمر جوزف کی تباہ کن بولنگ کی بدولت ویسٹ انڈیز نے آسٹریلیا کے خلاف یہ تاریخ ساز فتح حاصل کی

قبل ازیں یہ سمجھا جا رہا تھا کہ پہلے میچ کی فاتح آسٹریلیا کی ٹیم دوسرے میچ میں بھی کامیابی اپنے نام کر کے ویسٹ انڈیز کو پاکستان کی طرح باآسانی وائٹ واش کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔

اس سے پہلے آسٹریلیا نے پاکستان کی مہمان ٹیم کو تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں تین صفر سے شکست دے کر وائٹ واش کیا تھا

ایک سیشن میں 6 وکٹیں اور مجموعی طور پر میچ میں 68 رنز دے کر 7 وکٹیں حاصل کرنے والے شمر جوزف بیٹنگ کے دوران آسٹریلیا کے بالر مچل اسٹارک کی ایک یارکر پر زخمی ہوئے تھے۔

ان کے پنجے میں اس قدر شدید چوٹ آئی تھی کہ وہ جوتا اتار کر گراؤنڈ سے باہر جانے پر مجبور ہوئے تھے۔ تاہم اگلے دن بالنگ کے دوران انہوں نے 150 کلومیٹر (93 میل) فی گھنٹے کی رفتار سے بالنگ کرائی جس کا سامنا آسٹریلیا کے بلے باز نہ کر سکے۔

قبل ازیں ایڈیلیڈ ٹیسٹ میں ڈیبیو کے بعد آسٹریلیا کی پہلی اننگز میں ہی انہوں نے پانچ وکٹیں حاصل کی تھیں۔ دوسرے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں ان کو ایک وکٹ ملی تھی جب کہ دوسری اننگز میں وہ سات کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے میں کامیاب ہوئے یوں میچ میں مجموعی طور پر ان کے نام آٹھ وکٹیں ہوئیں۔

اتوار کو 216 رنز کے تعاقب میں میچ کے چوتھے روز آسٹریلیا کی پوری ٹیم 207 پر ڈھیر ہو گئی اور شمر جوزف نے ویسٹ انڈیز کو 1997 کے بعد ٹیسٹ میں پہلی جیت دلا دی۔

ویسٹ انڈیز کی ٹیم اپنی دوسری اننگز میں 193 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی تھی جب کہ اس سے قبل آسٹریلیا کے کپتان پیٹ کمنز نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے اپنی پہلی اننگز 289 رنز 9 کھلاڑی آؤٹ پر ڈیکلیئر کردی تھی جب کہ ان کی ٹیم اس وقت مہمان ٹیم کی پہلی اننگز 311 کے مجموعی اسکور سے پیچھے تھی۔

ایک موقع پر جب آسٹریلیا جیت کی جانب گامزن دکھائی دے رہا تھا، اس وقت شمر جوزف نے مسلسل دس اوورز بولنگ کی اور صبح کے سیشن میں تمام چھ وکٹیں حاصل کر کے ٹیسٹ میچ کا رخ ہی بدل دیا

ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ کے چوتھے دن کھانے کے وقفے تک آسٹریلیا کا اسکور آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 187 رنز تھا اور اسے دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں کلین سویپ کرنے اور ویسٹ انڈیز کو حیران کن اپ سیٹ سے روکنے کے لیے مزید 29 رنز درکار تھے۔

وقفے کے وقت اسمتھ 76 رنز جبکہ نیتھن لیون پانچ رنز بنا کر میدان میں موجود تھے۔

تاہم آسٹریلیا کو شمر جوزف کے سخت بولنگ اسپیل سے بچنا تھا، جو ایک موقع پر ہیٹ ٹرک کرنے والے تھے اور ان کی شاندار کارکردگی ویسٹ انڈیز کو میچ جیتنے کی پوزیشن میں لے آئی تھی

جوزف، جنہیں ہفتہ کی رات دوسری اننگز میں پاؤں کے انگوٹھے پر چوٹ لگنے کے بعد باہر ہونا پڑا اور ہفتہ کو بولنگ نہیں کر سکے، انہوں نے پہلے سیشن کے 45 منٹ بالنگ کی۔

انہوں نے کیمرون گرین اور پھر ٹریوس ہیڈ کو خوبصورت یارکر سے چلتا کیا۔ یہ دوسری بار ہے جب ٹریوس ہیڈ اپنی پہلی گیند پر بغیر کوئی رنز بنائے آؤٹ ہوئے۔

آسٹریلیا نے دو وکٹوں کے نقصان پر 113 رنز بنائے تھے لیکن 113 پر ہی اس کے چارکھلاڑی پویلین لوٹ گئے۔ اسمتھ نے اپنی نصف سنچری مکمل کی۔

تاہم جوزف نے ایک بار پھر اس وقت وکٹ حاصل کی، جب مچل مارش سلپ پر جسٹن گریوز کے ہاتھ میں کیچ دے بیٹھے۔

اس موقعے پر آسٹریلیا کو جیت کے لیے 84 رنز درکار تھے اور 132 کے مجموعی اسکور پر اس کے پانچ کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے۔

آسٹریلیا کی جانب سے آؤٹ ہونے والے چھٹے کھلاڑی ایلکس کیری تھے، جو شمر جوزف کی 145 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آتی ہوئی گیند کھیلنے میں ناکام رہے اور وہ وکٹوں سے جا ٹکرائی۔

اس موقعے پر ہدف کا تعب کرنے والی ٹیم کا اسکور 136 تھا۔

مچل اسٹارک نے فیصلہ کیا کہ میچ جیتنے کا بہترین طریقہ جارحانہ بلے بازی ہے اور انہوں نے صرف 14 گیندوں پر 21 رنز بنائے اور اس کے بعد بہت زیادہ رنز بنانے کی کوشش میں شمر جوزف کی گیند پر کیون سنکلیئر کو کیچ دے بیٹھے۔

شمرجوزف کا اگلا شکار پیٹ کمنز بنے، جن کا کیچ جوشوا ڈی سلوا نے پکڑا جبکہ آسٹریلیا کو جیت کے لیے ابھی 41 رنز درکار تھے جبکہ صرف نیتھن لیون اور جوش ہیزل ووڈ نے ابھی بیٹنگ کرنی تھی۔

نیتھن لیون صرف نو رنز بنا کر الزاری جوزف کی گیند پر جوشوا ڈی سلوا کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے جبکہ جوش ہیزل ووڈ بغیر کوئی رنز بنائے شمر جوزف کا شکار بنے۔

ویسٹ انڈیز نے اس سنسنی خیز میچ میں آٹھ رنز سے فتح حاصل کی۔

بہترین کارکردگی کی بدولت شمرجوزف کو پلیئر آف دی سیریز اور پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا۔ انہوں نے سات وکٹیں لیں

گیانی کے جنگل میں واقع ایک چھوٹے سے گاؤں سے تعلق رکھنے والے، شمر جوزف 2023-24 میں آسٹریلیا کے دورے کے لیے بغیر کسی بین الاقوامی تجربہ کے لیکن تیز گیند بازی کے لیے قدرے شہرت کے ساتھ پہنچے

غیر ملکی اداروں کی رپورٹس کے مطابق ویسٹ انڈیز کی ٹیم میں شامل ہونے سے قبل شمر جوزف نے ایک سیکیورٹی کمپنی میں بطور ایک گارڈ کے نوکری کی اور 2018 تک ان کے گاؤں میں انٹرنیٹ کی سہولت بھی دستیاب نہیں تھی۔

صرف اٹھارہ ماہ قبل انہوں نے کرکٹ کو سنجیدگی سے آگے بڑھانے کے لیے سیکیورٹی نائٹ واچ مین کے طور پر اپنی ملازمت چھوڑنے کا فیصلہ کیا تھا، ایک ایسا اقدام جو تقریباً فوراً ہی فرسٹ کلاس ڈیبیو اور سی پی ایل کے معاہدے پر منتج ہوا۔

جنوری 2024 میں کرکٹ آسٹریلیا الیون کے خلاف ٹور میچ میں متاثر کرنے کے بعد، انہیں ایک ہفتے بعد ایڈیلیڈ اوول میں اپنے ٹیسٹ ڈیبیو کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔

شمر جوزف نے 2023 تک ٹاپ فلائٹ کرکٹ نہیں کھیلی تھی، لیکن انہوں نے 17 جنوری کو ایڈیلیڈ اوول میں اپنے ٹیسٹ ڈیبیو پر موقع کے احساس کو ان پر حاوی نہیں ہونے دیا۔

واضح رہے کہ ایڈیلیڈ میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں آسٹریلیا نے ویسٹ انڈیز کو 10 وکٹوں سے شکست دی تھی، مہمان ٹیم کی تاریخ فتح کے ساتھ دو میچوں کی سیریز ایک، ایک سے برابر ہو گئی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close