سمارٹ فون استعمال کرنے والے بیش تر افراد کو یہ شکایت رہتی ہے کہ ان کا اینڈرائیڈ سسٹم چلتے چلتے سُست پڑ جاتا ہے، جس کی وجہ سے انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے
ماہرین کے مطابق اینڈرائیڈ سسٹم کے سست پڑنے کی متعدد وجوہات ہوتی ہیں، جن میں سب سے عام وجہ اسٹوریج کا بھر جانا ہے، جس کے باعث سسٹم کی رفتار سست پڑ جاتی ہے
ٹیکنالوجی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ سمارٹ فون کی رفتار کو بڑھانے کے متعدد طریقے ہیں، جن میں فون کو ’ری اسٹارٹ‘ کرنا سب سے پہلا طریقہ ہے۔ ایسا کرنے سے فون کی میموری بھی دوبارہ مرتب ہو جاتی ہے اور اضافی جگہ بھی مل جاتی ہے، جس سے فون کی رفتار میں قدرے بہتری آ جاتی ہے۔
تاہم فون کو ری اسٹارٹ کرنے کے باوجود بھی حالت میں بہتری نہ آنے کی صورت میں کچھ اور طریقوں پر عمل کیا جاسکتا ہے۔
● ممکن ہے کہ فون کی میموری بھر چکی ہو۔ اس میں کمی کریں۔
● اینڈرائیڈ سسٹم کو اَپ ڈیٹ کیا جائے۔
● فون میں انسٹالڈ متعدد ایپلیکیشنز، جو بیک گراؤنڈ میں ایکٹیو رہتی ہیں، وہ بھی فون کی رفتار کو متاثر کر سکتی ہیں۔
● جدید ایپلیکیشنز، جو کہ مخصوص فونز کے لیے ہوتی ہیں، اگر انہیں پرانے ورژن کے فون میں انسٹال کیا جائے تو اس سے پرانے فون کی رفتار پر فرق پڑ سکتا ہے۔
اس کے علاوہ ماہرین اینڈرائیڈ فون کی رفتار بڑھانے کے لیے بعض دیگر طریقے بھی تجویز کرتے ہیں، جنہیں ذیل میں بیان کیا جا رہا ہے
●پس منظر میں چلنے والی ایپس کو بند کرنا:
بعض اوقات سمارٹ فون کی اسکرین بھی رفتار کو کم کرنے کا باعث بن سکتی ہے، کیونکہ پس منظر میں کئی ایپس کھلی ہوئی ہوتی ہیں۔
متعدد ونڈوز اسکرین پر ایکیٹو ہوتی ہیں، جیسے ای میلز، موسم کے حالات یا کیلنڈر وغیرہ، اس صورت میں بھی فون کی رفتار کم ہو سکتی ہے۔
جب بھی آپ اپنے فون کو استعمال کرنے کے لیے ایکٹیو کرتے ہیں تو اس صورت میں آپ کا فون ان تمام ایپلیکیشنز کو ایکٹیو کرتا ہے۔ اگر ان ایپلیکیشنز کی تعداد کو کم کر دیا جائے تو فون کی رفتار بھی قدرے بہتر ہو سکتی ہے۔
●ایپلیکیشنز کی صفائی:
وقت کے ساتھ ساتھ آپ کے فون پر ایپلیکیشنز کی تعداد میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ بعض اوقات آپ ضروری سمجھ کر کسی ایپلیکیشن کو انسٹال کر لیتے ہیں مگر وہ آپ کے استعمال میں نہیں آتی لیکن فون کی میموری میں جگہ بنا لیتی ہے، جس سے فون کے اسٹوریج بھر جاتی ہے۔
’فیس بک‘ ایپلی کیشن آپ کے فون کی زیادہ اسپیس استعمال کرتی ہے۔ اس کی جگہ اگر آپ ’فیس بک لائٹ‘ استعمال کریں تو یہ زیادہ مناسب ہوگی، جو فون کے وسائل کو بھی زیادہ استعمال نہیں کرتی۔
اسی طرح ’ایکس ایپ‘ سابق ٹوئٹر یا اوبر اور یوٹیوب کے بھی لائٹ ورژن موجود ہیں، تاہم یہ ورژن تمام ممالک کے لیے دستیاب نہیں ہیں۔ اس کے لیے آپ کو چاہیے کہ ’اینڈرائیڈ گو‘ سسٹم کو استعمال کریں۔
●محفوظ ڈیٹا کی صفائی:
اس مرحلے میں آپ کو چاہیے کہ اپنے فون کی رفتار کو بہتر بنانے کے لیے غیرضروری اسٹور کیے ہوئے ڈیٹا کو فون سے نکالیں، کیونکہ اضافی و غیرضروری ڈیٹا آپ کے فون کی رفتار کو کم کرنے کا باعث ہوتا ہے۔
اس عمل کو بہتر طور پر کرنے کے لیے آپ کو گوگل سے ’فائلز‘ ایپ کو انسٹال کرنا ہوگا، جو خودکار طریقے سے آپ کے فون کی اسٹوریج کا جائزہ لینے کے بعد تمام غیرضروری یا ڈبل اسٹور ہونے والی فائلز جو آپ کے استعمال میں نہیں، کو ڈیلیٹ کر دے گی۔
اگر آپ کے فون کی اسٹوریج کیپسٹی کم ہے تو اس ایپ کے ذریعے اضافی ڈیٹا کو اپنے فون سے نکالنے میں معاون ثابت ہوگی۔
اس کے علاوہ آپ اپنے فون کو اضافی لوڈ سے محفوظ رکھنے کے لیے ’گوگل ڈرائیو‘ یا ’کلاؤڈ‘ کا بھی استعمال کر سکتے ہیں، تاکہ فون کی اسٹوریج پر دباؤ میں کمی کی جا سکے۔
● بیک گراؤنڈ کے عمل کو محدود کرنا:
فون کے بیک گراؤنڈ میں استعمال ہونے والی ایپس کسی بھی ڈیوائس کے لیے مفید نہیں ہوتیں، ان سے کارکردگی بہترین نہیں ہو سکتی۔
جی پی یو کی کارکردگی
فون کی رفتار کو بہتر رکھنے کے لیے اپنے سیٹ کے سافٹ ویئر پر انحصار کرنے کے بجائے بہتر ہے کہ ’جی پی یو‘ سسٹم کی کارکردگی کو فعال کریں۔ اس سے سیٹ کی کارکردگی بہتر ہوگی۔
● نقصان دہ پروگرامز سے بچیں:
سمارٹ فونز کے لیے سب سے زیادہ نقصان دہ وہ پروگرامز ہوتے ہیں، جو فون کی میموری کے لیے نقصان کا باعث بنتے ہیں۔ یہ پروگرامز بعض ایپلیکیشنز کے ساتھ ضمنی طور پر انسٹال ہو جاتے ہیں، اس لیے انہیں فون سے نکالنا ضروری ہوتا ہے۔
آخر میں اس بات کو یاد رکھیں کہ فون کو وائرس سے محفوظ رکھنے اور اس کی رفتار کو بہتر رکھنے کےلیے ضروری ہے کہ آپ اچھی قسم کا اینٹی وائرس اپنے فون میں انسٹال کریں اور اس کے ذریعے اپنے فون کو ان نقصان دہ پروگراموں سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔