ڈیجیٹل انقلاب کے اس دور میں، مصنوعی ذہانت ہماری زندگیوں کا ایک اہم حصہ بن چکی ہے۔ اوپن اے آئی نے اس انقلاب کو مزید وسعت دیتے ہوئے اپنے مشہور چیٹ بوٹ ’چیٹ جی پی ٹی‘ کو واٹس ایپ پر متعارف کرا دیا ہے۔
جی ہاں، اب وہ وقت آ گیا ہے جب آپ واٹس ایپ پر اپنے سب سے قریبی دوستوں کے ساتھ چیٹ کرتے ہوئے اس ذہین بوٹ سے بھی براہ راست مشورے لے سکتے ہیں، پیچیدہ سوالات کے جوابات حاصل کر سکتے ہیں یا روزمرہ کے مسائل کا فوری حل تلاش کر سکتے ہیں۔ یہ محض ایک تکنیکی پیش رفت نہیں، بلکہ ایک نئی طرز کے انسانی تعامل کی بنیاد ہے جو تخلیق اور سہولت کا امتزاج ہے۔
دنیا بھر میں واٹس ایپ کے 2.7 ارب صارفین اب چیٹ جی پی ٹی سے براہِ راست رابطہ کر سکتے ہیں۔ امریکہ و چند دیگر ممالک میں یہ سہولت مزید وسعت رکھتی ہے، جہاں صارفین ’1-800-چیٹ جی پی ٹی‘ پر کال کرکے بوٹ سے آواز میں بات چیت بھی کر سکتے ہیں۔ گو کہ دنیا کے بیشتر ممالک میں چیٹ جی پی ٹی صرف تحریری جوابات تک محدود ہے، لیکن کچھ خوش نصیب صارفین کو وائس نوٹس اور کالز جیسے جدید فیچرز کا تجربہ کرنے کا موقع بھی ملا ہے۔
اوپن اے آئی کی پروڈکٹ مینیجر انٹونیا ووڈفورڈ کے مطابق، ”ہم چاہتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ لوگ مصنوعی ذہانت کو آزمائیں اور دیکھیں کہ یہ ان کے لیے کیا کر سکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم نے اس سہولت کو دو مقبول ترین ذرائع یعنی وٹس ایپ اور کال کے ذریعے عوام تک پہنچایا ہے۔“
وٹس ایپ پر چیٹ جی پی ٹی استعمال کرنا انتہائی آسان ہے: بس اپنے فون میں +1 1800 242 8478 نمبر محفوظ کریں اور چیٹ کا آغاز کریں۔ اس کے علاوہ، امریکہ میں صارفین ماہانہ 15 منٹ تک مفت کال کرکے بوٹ سے گفتگو کر سکتے ہیں، جو ایک انوکھا تجربہ فراہم کرتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ کچھ ممالک میں چیٹ جی پی ٹی کو وٹس ایپ گروپس میں شامل کرنے کا آپشن بھی دیا گیا ہے۔ لیکن افسوس کہ پاکستان جیسے ممالک میں یہ فیچر ابھی دستیاب نہیں۔ البتہ اوپن اے آئی نے سختی سے متنبہ کیا ہے کہ چیٹ بوٹ کا کوئی بھی غیر اخلاقی یا غیر قانونی استعمال صارف کے اکاؤنٹ کی بندش کا سبب بن سکتا ہے۔
یہ اقدام اوپن اے آئی کی اس حکمت عملی کا حصہ ہے جو مصنوعی ذہانت کو زیادہ سے زیادہ صارفین کی پہنچ میں لانے کے لیے ترتیب دی گئی ہے۔ تاہم، یہ وٹس ایپ کی مالک کمپنی میٹا کے مصنوعی ذہانت منصوبے ’میٹا اے آئی‘ کے لیے ایک بڑا چیلنج بھی ہے۔
چیٹ جی پی ٹی پہلے ہی مائیکروسافٹ کے بنگ سرچ انجن اور ایپل کے آپریٹنگ سسٹم کا حصہ بن چکا ہے۔ اور اب یہ وٹس ایپ پر بھی اپنی جگہ بنا چکا ہے، جو نہ صرف ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک نیا انقلاب ہے بلکہ مستقبل کی سمت کا اشارہ بھی ہے۔
یہ نیا دور محض ایک بوٹ کے استعمال کا نہیں، بلکہ ایک نئے طرز کی گفتگو کا آغاز ہے۔ اگرچہ یہ محض ایک چیٹ بوٹ کی کہانی لگتی ہے، لیکن حقیقت میں یہ انسانی ذہانت اور مشینی سوچ کے ملاپ کا ایسا سنگ میل ہے جو مستقبل کے دروازے کھول رہا ہے۔ چیٹ جی پی ٹی کا وٹس ایپ پر آنا نہ صرف ٹیکنالوجی کی عام زندگی میں شمولیت کی علامت ہے بلکہ یہ اس بات کا اعلان بھی ہے کہ دنیا ایک ایسے دور میں داخل ہو رہی ہے جہاں رابطے کی زبان، سوالات کی گہرائی، اور جوابات کی فراہمی سب کچھ بدلنے کو ہے۔