اسرائیل ایک نسل پرست ریاست ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

ویب ڈیسک

لندن – انسانی حقوق کی دیگر تنظیموں کے بعد اب ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی اسرائیل کو ایک نسل پرست ریاست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے ساتھ ایک ’کمتر نسل سے تعلق رکھنے والے گروہ‘ کے طور پر برتاؤ کرتی ہے

دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل کے اس دعوے کو یہودی ریاست اسرائیل کی جانب سے سختی سے مسترد کیا گیا ہے

اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سیکریٹری جنرل اگنیس کلامارڈ نے کہا ہے کہ اسرائیل کی اپنے زیر انتظام تمام علاقوں میں علیحدگی، بےدخلی اور اخراج کی ظالمانہ پالیسیاں واضح طور پر نسل پرستی کے مترادف ہیں

اگنیس کلامارڈ نے کہا کہ فلسطینیوں کے ساتھ ایک کمتر نسل سے تعلق رکھنے والے گروہ کے طور پر سلوک کیا جاتا ہے اور منظم طریقے سے انہیں حقوق سے محروم رکھا جاتا ہے، پھر چاہے وہ غزہ، مشرقی یروشلم اور مغربی کنارے کے باقی حصوں میں رہتے ہوں یا اسرائیل میں ہی رہتے ہوں

اسرائیل کے وزیر خارجہ یائیر لاپید نے ان دعووں کو حقیقت کے برعکس قرار دیتے ہوئے سختی سے مسترد کیا اور الزام لگایا کہ ”ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے یہ باتیں دہشت گرد تنظیموں کے ذریعے پھیلائے گئے جھوٹ کی بنیاد پر کی جارہی ہیں۔“

یاد رہے کہ ایک سال قبل اسرائیل میں موجود انسانی حقوق کے گروپ ’بی سیلم‘ کی جانب سے دیے گئے اس بیان سے اشتعال پیدا ہوا تھا جس میں انہوں نے زور دے کر کہا کہ اسرائیلی پالیسیاں دریائے اردن سے بحیرہ روم تک یہودیوں کی بالادستی کو نافذ کرنے کے لیے بنائی گئی ہیں اور وہ نسل پرستی کی تعریف پر پورا اترتی ہیں

گزشتہ سال اپریل میں نیویارک میں موجود ’ہیومن رائٹس واچ‘ اعلانیہ یہ متنازع الزام لگانے والی پہلی تنظیم بنی

لندن میں قائم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی یہ رپورٹ ماضی میں اس حوالے سے اٹھائی جانی والی ان ہی آوازوں گونج ہے، جس میں کہا گیا کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں اور خود اسرائیل کے اندر بھی نسل پرستانہ پالیسی نافذ العمل ہے جہاں عرب شہری کی تعداد آبادی کے بیس فیصد سے زائد ہے

تاہم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے واضح کیا کہ وہ اسرائیل کے فلسطینیوں کے ساتھ سلوک کا موازنہ جنوبی افریقہ میں نسل پرستی کے دور والے حالات سے نہیں کر رہے، لیکن اسرائیلی طرز عمل اور پالیسیاں عالمی قانون کے مطابق نسل پرستی کے معیار پر پورا اترتی ہیں

ادہر اسرائیل کی وزارت خارجہ نے ایمنسٹی انٹرنیشنل سے یہ رپورٹ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے

یائیر لاپید نے کہا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کبھی ایک معزز تنظیم ہوا کرتی تھی، جس کا ہم سب احترام کرتے تھے، لیکن آج یہ اس کے بالکل برعکس ہے

یائیر نے کہا ”اسرائیل ہر لحاظ سے بہترین ریاست نہیں ہے، لیکن یہ ایک جمہوری ریاست ہے، جو بین الاقوامی قوانین کی پابند ہے اور جانچ پڑتال کے لیے سب کے سامنے ہے“

انہوں نے یہ الزام بھی لگایا کہ ”ایمنسٹی انٹرنینشل کا یہود مخالف ایجنڈا ہے“

یہود نسل پرستی کے جذبے کے پیچھے چھپتے ہوئے اسرائیلی وزیر خارجہ یائیر لاپید کا کہنا تھا ”میں یہ دلیل دینے پر مجبور ہوں کہ اگر اسرائیل ایک یہودی ریاست نہ ہوتا، تو ایمنسٹی انٹرنیشنل میں کوئی بھی اس کے خلاف بات کرنے کی ہمت نہ کرتا لیکن موجودہ صورتحال میں ایسا ممکن نہیں ہے۔“

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close