کراچی: گُجھڑو (گجر) نالہ کے متاثرین کی بحالی، بارشوں سے نمٹنے، ہاؤسنگ اسکیموں کے منصوبوں کے لیے سندھ حکومت نے سپریم کورٹ سے تیس ارب روپے جاری کرنے کے لیے رجوع کیا ہے
سندھ حکومت نے سپریم کورٹ میں تین الگ الگ درخواستیں دائر کی ہیں ، جن میں موقف اپنایا گیا ہے کہ گُجھڑو (گجر) نالہ آپریشن سے شہریوں کی بڑی تعداد متاثر ہوئی۔ گُجھڑو نالہ متاثرین کو گھر دینے، بحالی کے لیے دس ارب روپے درکار ہیں
سندھ حکومت نے موقف اختیار کیا ہے کہ کراچی میں بارش کے پانی کی نکاسی کے لیے فوری اور طویل مدتی منصوبے بنانا ہیں۔ پانی کی نکاسی کے لیے فوری منصوبوں پر پانچ ارب خرچ ہوں گے جبکہ پانچ ارب روپے طویل مدتی منصوبوں کے لیے درکار ہوں گے۔ اس کے علاوہ نیو ملیر، تائیسر ٹائون سمیت دیگر ہاؤسنگ اسکیموں کی تکمیل کے لیے بھی دس ارب روپے درکار ہیں
دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت، سندھ سے اکٹھا کی گئی رقم میں سے بہت مختصر حصہ واپس کرتی ہے
وہ کراچی میں ملیر اور کورنگی کے درمیان ساڑھے تین کلو میٹر کی سڑک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے
اپنے خطاب میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ دس ماہ میں سندھ حکومت کا کراچی کی ترقی کے لیے یہ تیسرا منصوبہ ہے جس کا افتتاح آج کردیا گیا ہے. اس منصوبے کا افتتاح بلاول بھٹو زرداری نے کرنا تھا تاہم وہ مصروفیات کی وجہ سے نہیں آ سکے
ان کا کہنا تھا کہ 3.5 کلومیٹر کی یہ سڑک بنانا مقصد نہیں تھا، یہاں شجر کاری بھی کی گئی ہے لوگوں کے بیٹھنے کی جگہ بھی بنائی گئی ہے، اس میں پانی کی لائن اور سیوریج کی لائن بھی ڈالی ہے
مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاق کہتا ہے کہ ہم نے 1500، 1600 ارب دے دیے، کوئی احسان نہیں کیا سب یہاں سے ہی اکٹھے کیے گئے ہیں، وفاق ہمیں یہاں سے اکٹھے کیے گئے پیسوں میں سے بہت چھوٹا سا حصہ واپس کرتا ہے.