ورلڈ یوتھ اسکریبل کا ٹائٹل دوسری بار پاکستان کے سید عماد علی نے جیت لیا

نیوز ڈیسک

کراچی : ورلڈ یوتھ اسکریبل کپ پاکستانی نوجوان سید عماد علی نے جیت لیا۔

عماد علی نے دوسری بار یوتھ اسکریبل کا عالمی اعزاز اپنے نام کیا، دوطروزہ فائنل میں ٹاپ ٹین کھلاڑیوں نے  13 گیمز کھیلے، سید عماد علی نے 9 گیمز جیتے اور 329 کے اسپریڈ اسکور کے ساتھ ٹائٹل اپنے نام کیا، بھارت کے مادھو گوپال نے بھی 9گیمز جیتے لیکن وہ دوسرے نمبر پررہے، تھائی لینڈ کے نپت نے تیسری پوزیشن حاصل کی

فائنلز میں پہنچنے والے پاکستان کے دوسرے کھلاڑی حشام ہادی خان کو 7 گیمز میں فتح ملی اور ان کا چوتھا نمبر رہا، اس طرح ٹیم کے اعتبار سے بھی پاکستان ٹیم پہلے نمبر پر رہی

یاد رہے کہ سید عماد علی 2018ع میں متحدہ عرب امارات میں ہونے والا ویسپا یوتھ اسکریبل کپ بھی جیت چکے ہیں، اس طرح وہ دو بار ویسپا یوتھ کپ جیتنے والے دنیا کے پہلے پلیئر بھی بن گئے ہیں

مجموعی طور پر عماد علی جونیئر لیول پر پاکستان کے لئے تین عالمی اعزازات جیت چکے ہیں جن میں دو ویسپا ورلڈ یوتھ کپ اور 2019ع کی ورلڈ جونئیر اسکریبل چیمپیئن شپ شامل ہے

کورونا کے باعث ویسپا یوتھ اسکریبل کپ کے مقابلے پاکستان کی میزبانی میں آن لائن ہوئے، یوں پہلی انفرادی ورچوئل چیمپیئن شپ جیتنے کا انوکھا اعزاز بھی سید عماد علی کے نام رہا

فتحیاب عماد علی کا کہنا تھا کہ دوسری بار ورلڈ یوتھ ٹائٹل جیتنے پرخوشی ہے، محنت کی جس کا صلہ ملا، فائنلز میں تمام حریف ہی مشکل تھے لیکن بھارت اورتھائی لینڈ کے کھلاڑیوں نے ٹف ٹائم دیا، اب ورلڈ اسکریبل چیمپیئن شپ میں عمدہ کارکردگی دکھانے کی کوشش کروں گا

بھارت کو اسپرٹ آف اسکریبل کا ایوارڈ دیا گیا، ٹورنامنٹ کی  بہترین خاتون پلیئر کا ایوارڈ سری لنکا کی سندلی ویتھا ناگے کے نام رہا جبکہ ملائیشیا کے ڈریسڈن لم کم عمر ترین کھلاڑی قرار پائے

ایونٹ میں مجموعی طور پر 14 ممالک کے 72 کھلاڑیوں نے حصہ لیا، بھارت سمیت تمام ممالک کے کھلاڑیوں نے ایونٹ کے شاندار انتظامات کی تعریف کی، پاکستان اسکریبل ایسوسی ایشن کے صدر اور پی ایس ایل کی فرنچائز کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مالک ندیم عمر اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی تھے

ندیم عمر نے ورلڈ یوتھ چیمپیئن سید عماد علی کے لئے ایک لاکھ جبکہ پاکستان ٹیم کے لئے بھی نقد انعام کا اعلان کیا

تقریب کے اختتام پر ندیم عمر اور اسپانسرز کے نمائندوں نے انعامات تقسیم کئے، اختتامی تقریب کے دوران ایونٹ میں حصہ لینے والے کھلاڑی  اور ویسپا کے عہدیداران آن لائن موجود تھے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close