ﭼﺘﺮﺍﻝ میںﺑﺮﻭﻏﻞ ﮔﻠﯿﺸﺌﺮ ﺧﻄﺮﻧﺎﮎ ﺣﺪ ﺗﮏ ﺳﺮﮎ ﮔﯿﺎ

نیوز ڈیسک

ﭼﺘﺮﺍﻝ سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ﺑﺮﻭﻏﻞ ﮔﻠﯿﺸﺌﺮ ﺧﻄﺮﻧﺎﮎ ﺣﺪ ﺗﮏ ﺳﺮﮎ ﮔﯿﺎ۔ ﮔﻠﯿﺸﺌﺮ ﮐﺎ ﺗﻤﺎﻡ ﺣﺼﮧ ﺩﺭﯾﺎ ﺗﮏ ﺁ ﮔﯿﺎ۔  جس کی وجہ سے ﭘﻮﺭﺍ ﻋﻼﻗﮧ ﺧﻄﺮﮮ ﺳﮯ ﺩﻭ ﭼﺎﺭ ﮨﻮ ﮔﯿﺎ ﮨﮯ.

ﺭﻭﺍﮞ ﻣﺎﮦ ﺍﯾﮏ ﺭﭘﻮﺭﭦ ﻣﯿﮟ ﭼﺘﺮﺍﻝ ﻣﯿﮟ ﮔﻠﺌﺸﯿﺮ ﭘﮭﭩﻨﮯ ﮐﮯ ﺧﺪﺷﺎﺕ ﻇﺎﮨﺮ ﮐﯿﮯ ﮔﺌﮯ تھے. ﭼﺘﺮﺍﻝ ﮐﮯ ﺩﻭﺭﺍﻓﺘﺎﺩﮦ ﭘﮩﺎﮌﯼ ﻋﻼﻗﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﮔﻠﯿﺸﯿﺌﺮ ﭘﮭﭩﻨﮯ ﮐﮯ ﺧﺪﺷﺎﺕ ﮐﮯ ﭘﯿﺶ ﻧﻈﺮ ﮔﻠﯿﺸﯿﺌﺮ ﮐﮯ ﺯﯾﺮﯾﮟ ﻋﻼﻗﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﻣﻘﯿﻢ ﺁﺑﺎﺩﯼ ﮐﯽ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﺧﻄﺮﮮ ﻣﯿﮟ ﭘﮍ سکتی ہے۔

ﯾﻮ ﺍﯾﻦ ﮈﯼ ﭘﯽ ﮔﻼﻑ ﮐﮯ ﻓﯿﻠﮉ ﺁﻓﯿﺴﺮ ﺍﻗﺘﺪﺍﺭ ﺍﻟﻤﻠﮏ ﻧﮯ ﺑﺘﺎﯾﺎ ﮐﮧ ﻣﺎﻻﮐﻨﮉ ﮈﻭﯾﮋﻥ ﻣﯿﮟ 700 ﮐﮯ ﻗﺮﯾﺐ ﮔﻠﯿﺸﯿﺌﺮ ﮨﯿﮟ ﺟﻦ ﻣﯿﮟ 45 ﺍﻧﺘﮩﺎﺋﯽ ﺧﻄﺮﻧﺎﮎ ﮨﯿﮟ۔

چترال کے رہائشی اور اِس وقت پشاور میں کام کرنے والے ماہرِ ماحولیات حامد احمد میر کا کہنا ہے کہ چنیتر گلیشیئر پر بھی بڑی تبدیلیاں دیکھی جا رہی ہیں۔ اس میں بڑے بڑے سوراخ ہو رہے ہیں جن کی بناء پر مقامی لوگ اس کے قریب بھی جاتے ہوئے ڈرتے ہیں۔

انہوں نے وادی بروغل میں کئی سال تک تحقیقاتی کام بھی کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ چنیتر گلیشیئر 35 کلومیٹر تک پھیلا ہوا ہے، جو دریائے چترال کا منبع بھی ہے.

محکمہ موسمیات اسلام آباد میں گلیشیئر کے شعبے کے ماہر ڈاکٹر فرخ بشیر نے بھی اِسی تشویش ناک صورتحال کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ ایک تحقیق کے مطابق پاکستان کے گلیشیئروں میں سینکڑوں جھیلیں ہیں مگر اس میں انتہائی خطرناک کی تعداد تیس سے چالیس ہے۔

فرخ بشیر بتاتے ہیں کہ پاکستان میں گلیشیئروں کے مسائل صرف جھیلیں بننے کی حد تک محدود نہیں ہیں بلکہ ان میں سرکنے کا عمل بھی جاری ہے۔ گلگت بلتستان اور چترال میں گلیشیئر جھیلیں بن رہی ہیں جن کے پھٹنے کا خطرہ موجود رہتا ہے جو سیلاب اور تباہی کا سبب بن سکتا ہے۔ اسی طرح کچھ مقامات پر یہ گلیشیئر سرک بھی رہے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close