میٹا ورس: مستقبل کی ایک بہت بڑی ایجاد، جو دنیا کو بدل کر رکھ دے گی!

ویب ڈیسک

ہر ایجاد پہلے ایک تصور کے طور پر ذہن کی کوکھ میں پلتی ہے اور پھر ایک کمزور سے بچے کی مانند جنم لیتی ہے، لیکن آگے چل کر وہ ایک طاقتور وجود اختیار کر لیتی ہے

ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی کمپنیوں کی طرف سے ایسی ہی ایک ایجاد میٹاورس ہوگی جو ممکنہ طور پر اب تک کی دوسری بڑی ایجاد سمجھی جا رہی ہے، یہ ابھی محض تصور کے طور پر موضوع بحث ہے

لیکن یہ تصور ٹیکنالوجی کے سب سے بڑے ناموں جیسے فیسبک کے مارک زکربرگ اور ایپک گیمز کے ٹم سوینی کی توجہ اور وسائل اپنی جانب کھینچ رہا ہے

کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ میٹاورس انٹرنیٹ کا مستقبل ہے، جبکہ عام لوگوں فی الحال اسے محض ورچوئل ریئلٹی کے بہتر ورژن کے طور پر دیکھتے ہیں

یہ ایجاد اتنا فرق پیدا کر سکتی ہے، جتنا فرق سنہ 1980ع کی دہائی کے کم درجے کے موبائل فون اور آج کے دور کے سمارٹ فون میں پایا جاتا ہے!

اس نئی ایجاد کے بعد کمپیوٹر استعمال کرنے کے بجائے میٹاورس کی ورچوئل دنیا میں جانے کے لیے آپ کو ایک ہیڈسیٹ استعمال کرنا ہوگا اور اس سے آپ تمام ڈیلجیٹل انوائرنمنٹس سے رابطہ قائم رکھ سکیں گے

اس وقت زیادہ تر گیمنگ کے لیے استعمال ہونے والی ورچوئل ریئلٹی کے برعکس ورچوئل ورلڈ کسی بھی چیز مثلاً کام، کھیل، کنسرٹس، سینما اور باہر نکل کر گپ شپ کرنے کے لیے عملی طور پر استعمال کی جا سکے گی

زیادہ تر لوگوں کے خیال میں آپ تھری ڈی ایواٹار (تھری ڈی روپ) حاصل کر سکیں گے، جو آپ کی نمائندگی کرے گا.. یعنی جس طرح آپ اسے استعمال کرنا چاہیں گے، کر سکیں گے!

چونکہ ابھی یہ محض ایک تصور ہی ہے، اس لیے تاحال میٹاورس کی کسی ایک متفقہ تعریف پر اتفاق نہیں ہو سکا ہے

عام طور پر ڈجیٹل دنیا اور آگمینٹڈ ریئلٹی سے متعلق ہر چند برس بعد بات چیت ہوتی ہے۔ مگر اس کے بعد یہ عموماً بغیر کسی نتیجے کے ہی اختتام پذیر ہو جاتی ہے، لیکن میٹاورس کا معاملہ مختلف ہے، کیونکہ دولت مند سرمایہ کاروں اور بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں میں میٹاورس کے بارے میں بہت جوش و خروش ہے اور کوئی بھی نہیں چاہتا کہ اگر یہ انٹرنیٹ کا مستقبل بن جائے، تو وہ پیچھے رہ جائیں

اس کے علاوہ یہ بھی احساس ہے کہ پہلی مرتبہ ٹیکنالوجی تقریباً وہاں پہنچ گئی ہے۔ ورچوئل ریئلٹی گیمنگ اور کنیکٹیویٹی شاید اس نقطے پر پہنچ رہی ہیں، جس کی اس کے لیے ضرورت ہے

فیسبک نے میٹاورس کی تیاری کو اپنی بڑی ترجیحات میں شامل کر لیا ہے۔ اس نے اپنے اوکیولس ہیڈسیٹس کے ذریعے ورچوئل ریئلٹی میں بھاری سرمایہ کاری کی ہے اور چند تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اُنہوں نے اسے اپنے حریفوں کے مقابلے میں اتنا سستا کر دیا ہے کہ شاید وہ نقصان میں بھی ہوں

اس کے علاوہ یہ کمپنی کام کی جگہوں اور سماجی میل جول کے لیے بھی ورچوئل ریئلٹی ایپس بنا رہی ہے، بشمول اُن ایپس کے جو حقیقی دنیا سے تعامل کرتی ہیں. لیکن ماضی میں اپنے کئی حریفوں کو خرید لینے والی کمپنی فیسبک کا دعویٰ ہے کہ میٹاورس ’کوئی ایک کمپنی راتوں رات نہیں بنا لے گی‘۔ اس نے دوسری کمپنیوں کے ساتھ تعاون کا وعدہ بھی کیا ہے

فیسبک نے حال ہی میں غیر منافع بخش گروہوں کو پانچ کروڑ ڈالر کی فنڈنگ کی ہے، تاکہ وہ ذمہ دارانہ طریقے سے میٹاورس کی تیاری میں کردار ادا کریں

مگر کمپنی کا خیال ہے کہ میٹاورس کو حقیقت بننے میں ابھی کم از کم دس سے پندرہ سال کا عرصہ اور لگے گا

دوسری جانب مشہورِ زمانہ وڈیو گیم ”فورٹ نائٹ“ بنانے والی کمپنی ایپک گیمز کے سربراہ مسٹر سوینی طویل عرصے سے میٹاورس کے بارے میں اپنے عزائم کے بارے میں بات کر رہے ہیں

آن لائن ملٹی پلیئر گیمز دہائیوں سے کھیلنے والوں کو مشترکہ دنیا میں کھیلنے کا موقع فراہم کر رہے ہیں۔ یہ میٹاورس تو نہیں ہیں، لیکن ان میں کچھ تصورات ایک دوسرے سے ملتے جلتے ہیں

حالیہ برسوں میں فورٹ نائٹ نے اپنی پراڈکٹ کو وسعت دی ہے اور اپنی ڈجیٹل دنیا میں ہی کنسرٹس، برانڈ ایونٹس اور بہت کچھ منعقد کیا ہے۔ اس سے جن ممکنات کا اندازہ ہوا اس نے کئی لوگوں کو متاثر کیا، اور میٹاورس کے بارے میں سوینی کے وژن کو شہرت ملی ہے

اس کے علاوہ دیگر گیمز بھی میٹاورس کے تصور کے نزدیک آتے جا رہے ہیں۔ مثال کے طور پر روبلوکس ایک ایسا پلیٹ فارم ہے، جو ہزاروں انفرادی گیمز کو ایک بڑے ایکو سسٹم سے منسلک ہونے کا موقع فراہم کرتا ہے

اس سب کے دوران یونیٹی نامی تھری ڈی ڈولپمنٹ پلیٹ فارم ’ڈیجیٹل ٹوئنز‘ میں سرمایہ کاری کر رہا ہے جو حقیقی دنیا کی ڈیجیٹل نقول ہوں گی۔ دوسری جانب گرافکس کارڈ بنانے والی مشہور کمپنی اینویڈیا اپنی ’اومنی ورس‘ بنا رہی ہے، جو اس کے مطابق ورچوئل، تھری ڈی دنیاؤں کو آپس میں منسلک کرنے والا پلیٹ فارم ہو گا

لیکن یہ سب کچھ صرف گیمز سے متعلق ہی نہیں ہے۔ میٹاورس کیا ہوگا؟ اس متعلق بھلے ہی بہت سے تصورات موجود ہوں، مگر زیادہ تر تصورات میں انسانی تعلقات کو ہی بنیادی حیثیت حاصل ہے

مثال کے طور پر فیسبک اپنی ورک پلیس ایپ اور ہورائزنز نامی سوشل پلیٹ فارم کے ذریعے ورچوئل ریئلٹی میٹنگز پر تجربات کر رہا ہے۔ دونوں میں ہی اُن کے ورچوئل ایوٹار سسٹمز کا استعمال ہوتا ہے۔

ایک اور ایپ وی آر چیٹ کی توجہ آن لائن ملاقاتوں اور چیٹنگز پر ہے اور اس کا مقصد مختلف ماحول کا تجربہ کرنے اور لوگوں سے ملنے کے علاوہ کچھ نہیں. یہ محض چند مثالیں ہیں.

سوینی نے حال ہی میں واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ وہ ایسی دنیا کا تصور کر رہے ہیں جہاں کاریں بنانے والی کسی کمپنی کے نئے ماڈل کو آپ (ورچوئل ریئلٹی میں) خود چلا کر دیکھ سکیں گے

شاید آپ جب آن لائن شاپنگ کر رہے ہوں، تو آپ پہلے ڈجیٹل کپڑے خود آزما سکیں اور تسلی ہونے پر ان کا آرڈر کر لیں

ویسے بھی ورچوئل ریئلٹی نے حالیہ برسوں میں بہت ترقی کی ہے اور بلند قیمت ہیڈسیٹ انسانی آنکھ کو تھری ڈی میں دیکھنے کا دھوکہ بھی دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں

اس کے علاوہ ورچوئل ریئلٹی عام زندگیوں میں بھی اپنی جگہ بنا رہی ہے۔ گیمنگ کے لیے استعمال ہونے والا اوکیولس کوئیسٹ 2 وی آر ہیڈسیٹ 2020ع میں کرسمس کے موقعے پر ایک مقبول تحفہ تھا

ڈجیٹل اثاثوں کی ملکیت معلوم کرنے کے ایک قابلِ بھروسہ طریقے ’نان فنجیبل ٹوکنز‘ (این ایف ٹی) میں بڑھتی ہوئی دلچسپی بھی اس بات کا عندیہ دے رہی ہے کہ ورچوئل معیشت کیسے کام کرے گی

اور زیادہ ترقی یافتہ ڈجیٹل دنیا کو مزید قابلِ بھروسہ موبائل انٹرنیٹ کی ضرورت ہو گی جو فائیو جی کے آنے سے ممکن ہو سکتا ہے

فی الوقت یہ سب کچھ اپنے ابتدائی مراحل میں ہے اور ایک تصور ہے، لیکن ہر ایجاد پہلے ایک تصور کے طور پر ہی ذہن کی کوکھ میں پلتی ہے اور پھر ایک کمزور سے بچے کی مانند جنم لیتی ہے، لیکن آگے چل کر وہ ایک طاقتور وجود اختیار کر لیتی ہے!

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close