ملیر – ملیر کے علاقے پپری میں گئس پریشر میں کمی سے تنگ آئے ہوئے گھریلو صارفین نے احتجاجی مظاہرہ کیا. صوبائی وزیر ساجد جوکھیو بھی احتجاج میں پہنچ گئے
تفصیلات کے مطابق ملیر کے علاقے پپری میں گذشتہ دس دنوں سے گئس پریشر میں کمی کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے. اس سلسلے میں گذشتہ روز یوسی پپری عوامی اتحاد کے زیر اہتمام عوام نے عبدالرحمان بلوچ, شعبان ٹگڑ, محراب بلوچ, جاوید شاہ, حبیب بلوچ کی سربراہی میں احتجاجی مظاہرہ کیا
احتجاجی مظاہرے میں پپری کے سیکڑوں مکینوں نے شرکت کی, مظاہرین نے گئس بندش کے خلاف سخت نعریبازی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے بجلی کی لوڈشیڈنگ کے بعد اب گئس بھی بند کر دی ہے, صنعتوں کو گئس دی جارہی ہے لیکن گھریلو صارفین کے چولہے نہیں جلتے
مقررین نے کہا گذشتہ دس دنوں سے پپری میں گئس پریشر اتنا کم کیا گیا ہے، کہ ہم کھانا نہیں پکا سکتے. بچے بنا ناشتے کے اسکول جاتے ہیں
ان کا کہنا تھا کہ پپری غریب و مزدور ہیشہ عوام کا علاقہ ہے، یہاں لوگ اس کمر توڑ مہنگائی میں بازار سے تیار کھانا خرید نہیں سکتے، اس لئے کئی گھروں میں فاقہ کشی کی صورتحال ہے
انہوں نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ پپری میں گئس پریشر بحال کیا جائے
صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر ساجد جوکھیو, پیپلز پارٹی کے مقامی رہنما امداد جوکھیو, منظور بلوچ اور ڈاکٹر عظمت لُنڈ بھی احتجاج میں شریک ہوئے
ساجد جوکھیو نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پپری میں گئس بندش کی وجہ سے عوام کی پریشانی سمجھ سکتا ہوں, انہوں نے کہا وفاقی حکومت نے پاکستان کو بحرانوں کے کنوویں دھکیل دیا ہے اور عوام کی زندگی اجیرن کردی ہے
ساجد جوکھیو کا کہنا تھا کہ میں سوئی سدرن گئس کمپنی ایم ڈی سے پپری میں گئس بندش ختم کرنے کے لئے بات کروں گا پھر بھی اگر مسئلہ حل نہ ہوا تو میں پپری کی عوام کے ساتھ سوئی سدرن گئس کمپنی کے دفتر کے سامنے دھرنا دوں گا.