اوقات نماز بتانے والی موبائل ایپس یا امریکی جاسوس؟

ویب ڈیسک

کراچی – ایک رپورٹ کے مطابق کروڑوں مسلمانوں کی جانب سے ڈاؤنلوڈ کی جانے والی صلوٰة فرسٹ، مسلم پرو، مسلم مِنگل و دیگر ایپس، صارفین کا ڈیٹا امریکی سیکورٹی اداروں کو فروخت کر دیتی ہیں

نماز کے اوقات بتانے والی موبائل ایپس کی آڑ میں امریکی جاسوس نیٹ ورک کے سرگرم ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ صلوٰة فرسٹ، مسلم پرو، مسلم مِنگل اور اس جیسی متعدد ایپس کے حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ یہ مسلمانوں کا ڈیٹا امریکی اداروں کو فراہم کر رہی ہیں

اس حوالے سے امریکا میں بسنے والے مسلمانوں کے سر پر ہر وقت تلوار لٹکتی رہتی ہیں، کیونکہ اس ڈیٹا سے تمام مسلمانوں کی ہر ایک حرکت پر نظر رکھنا ممکن ہے۔ یہ ڈیٹا استعمال کرنے میں امریکی امیگریشن اور بارڈر ادارے بھی شامل ہیں

مسلم پرو کی طرح صلوٰة فرسٹ کی جانب سے ڈیٹا فروخت کیے جانے کا انکشاف بھی ٹیکنالوجی سے متعلق آن لائن میگزین ”مدربورڈ“ نے اپنی تحقیقات کے بعد کیا ہے

مدر بورڈ کے مطابق نماز کے اوقات بتانے والی ایپ صلوة فرسٹ اپنے صارفین کے ایسے ”لوکیشن ڈیٹا سیٹ“ تیار کرتی ہے۔ جس میں ان کی نقل و حرکت کا پورا ریکارڈ ہوتا ہے

صلوٰة فرسٹ یہ ڈیٹا ایک فرانسیسی کمپنی پریڈیشیو کو فروخت کرتی ہے۔ فرانسیسی کمپنی یہ ڈیٹا امریکی حکومت کے ایک ”کنٹریکٹر“ کو فراہم کرتی ہے۔ پھر یہ ڈیٹا امریکی ادروں امیگریشن اینڈ کسٹم انفورسمنٹ، کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن اور ایف بی آئی کو بھیجا جاتا ہے

لوکیشن ڈیٹا مسلمانوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لیے کیسے استعمال ہوتا ہے۔ اس کا اندازہ امریکا کے ایک اور آن لائن جریدے ”وائس“ کے اس بیان سے لگایا جاسکتا ہے کہ صلوٰة فرسٹ کا ایک استعمال کنندہ ایک پارک سے گزر کر اسلامک سینٹر تک پہنچ رہا ہے۔ ہر دو منٹ بعد اس کا فون اس کی لوکیشن بتا رہا ہے

مدر بوررڈ کے مطابق جو ڈیٹا جمع کیا جاتا ہے۔ اس میں صرف لوکیشن کی معلومات ہی نہیں ہوتیں۔ بلکہ فون ماڈل، آپریٹنگ سسٹم، آئی پی ایڈریس اور سب سے اہم ایڈورٹزمنٹ آئی ڈی بھی شامل ہوتی ہے۔ یہ ایڈورٹزمنٹ آئی ڈی کسی بھی موبائل صارف کی پسند ناپسند رحجانات سے متعلق تمام تر معلومات جمع کرتی ہے

صارف جو کچھ انٹرنیٹ پر سرچ کرتا ہے یا دیکھتا ہے۔ اس کی تفصیل ایڈورٹزمنٹ آئی ڈی سے معلوم ہو جاتی ہے۔ ان معلومات کو لوکیشن ڈیٹا کے ساتھ جوڑا جائے تو کسی بھی انسان کی ہر حرکت کے بارے میں اتنا کچھ معلوم ہو سکتا ہے، جتنا وہ شخص خود جانتا ہے

وائس اور مدر بورڈ کے مطابق مسلمانوں کے روزمرہ امور بالخصوص ان کے مساجد جانے سے متعلق حساس معلومات کو کسی بھی طرح استعمال کیا جا سکتا ہے۔ جبکہ مسلمانوں کا ڈیٹا امیگریشن حکام کو دینے سے یہ خدشہ بھی ہے کہ یہ ڈیٹا تارکین وطن کے لیے پھندا بن سکتا ہے

اس بات کی اطلاعات بھی ہیں کہ جہاں امریکی مسلمانوں کا ڈیٹا ایف بی آئی استعمال کر رہی ہے۔ وہیں امریکا سے باہر کے مسلمانوں کا ڈیٹا امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کو فراہم کیا جا رہا ہے

صلوٰة فرسٹ نے اپنے ایک وضاحتی بیان میں تسلیم کیا ہے کہ وہ کئی ممالک کے مسلمانوں کا ڈیٹا جمع کر رہی ہے۔ تاہم ان کے بقول، لوکیشن ڈیٹا صرف اسی صورت جمع ہوتا ہے جب ایپ برطانیہ، فرانس، جرمنی یا اٹلی میں ڈاؤن لوڈ کی گئی ہو

صلوٰة فرسٹ کو اب تک ایک کروڑ مسلمان ڈاؤنلوڈ کر چکے ہیں۔ یاد رہے کہ علاقے کے حساب سے نماز کے اوقات بتانے والی ایپس ان علاقوں کے مسلمانوں کے لیے ضروری ہوجاتی ہیں، جہاں مساجد نہیں ہیں یا جہاں بلند آواز میں اذان نہیں ہوتی۔ ایسی ایپس قبلے کا رخ بھی بتاتی ہیں۔ جبکہ بعض میں قرآن پاک اور احادیث تک رسائی فراہم کی گئی ہوتی ہے

صلوٰة فرسٹ سے قبل مسلم پرو نامی ایک ویب سائٹ کے حوالے سے گزشتہ برس نومبر میں اسکینڈل سامنے آیا تھا۔ مسلم پرو بھی مسلمانوں کی سرگرمیوں پر ڈیٹا جمع کرکے ایک نجی کمپنی ایکس موڈ کو فروخت کر رہی تھی۔ ایکس موڈ یہ ڈیٹا امریکی فوج کو فراہم کرتی تھی

امریکا میں مسلمانوں کی سب سے بڑی تنظیم کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز نے اراکین کانگریس کو خط لکھ کر مطالبہ کیا کہ اس بات کی تحقیقات کی جائے کہ امریکی فوج مسلمانوں کا لوکیشن ڈیٹا کیوں خرید رہی ہے۔ خط میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ آئندہ اس قسم کا ڈیٹا خریدنے پر پابندی لگانے کے لئے قانون منظور کیا جائے

جس وقت مسلم پرو کے حوالے سے اسکینڈل سامنے آیا۔ اس کے صارفین کی تعداد 9 کروڑ 80 لاکھ تھی۔ اس کے بعد صارفین کی تعداد میں نمایاں کمی آ چکی ہے۔ فرانس میں بعض مسلمان صارفین نے مسلم پرو کے خلاف مقدمہ بھی دائر کیا

امریکی جریدے ’’وائس‘‘ کے مطابق ایکس موڈ کے علاوہ امریکی فوج بیبل اسٹریٹ نامی ایک کمپنی کے ذریعے بھی صارفین کا ڈیٹا جمع کرتی ہے۔ واضح رہے کہ فیسبک، ٹوئٹر سمیت متعدد ایپس صارفین کا ڈیٹا حاصل کرتی ہیں۔ جس میں اکثر لوکیشن ڈیٹا بھی شامل ہوتا ہے

تاہم نماز کے اوقات بتانے والی ایپس کے ذریعے جمع شدہ ڈیٹا صرف مسلمانوں کے حوالے سے ہوتا ہے۔ اس طرح صرف مسلمانوں پر نظر رکھنا ممکن ہو جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایسی ایپس سے بطور خاص ڈیٹا خریدا جاتا ہے جو مسلمانوں کے زیر استعمال ہوں

صلوٰة فرسٹ اور مسلم پرو کے علاوہ مسلمانوں کو راغب کرنے والی بعض دیگر ایپس بھی ڈیٹا فروخت کرنے میں ملوث پائی گئی ہیں۔ ان میں مسلم مِنگل (Muslim Mingle) سرفہرست ہے۔ اس ایپ کے ذریعے مسلمان جوڑے اور ان کے والدین رشتے تلاش کرتے ہیں.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close