”دھرتی ماں کا محافظ“ کولمبیا میں 14 سالہ ماحولیاتی کارکن قتل

ویب ڈیسک

بگوٹا – لاطینی امریکا کے ملک کولمبیا میں ایک 14 سالہ ماحولیاتی تحفظ کے لیے کام کرنے والے کارکن کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا ہے

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق برینر ڈیوڈ ہلاک ہونے والے دو افراد میں سے ایک تھے، جن کو ایک دیہی علاقے میں پیٹرولنگ کے دوران ہلاک کیا گیا

اگرچہ ان کے قتل کے محرکات کی سرکاری طور پر تصدیق نہیں ہوسکی ہے، تاہم اسے 2022 میں کولمبیا میں ماحولیات کے ماہرین کے خلاف تشدد کا پہلا مہلک شکار سمجھا جاسکتا ہے، جو ماحولیاتی کارکنوں کے لیے دنیا کا سب سے خطرناک مقام ہے

گاؤکا علاقائی سودیشی کونسل (سی آر آئی سی) کا کہنا ہے کہ ناسا نامی مقامی کمیونٹی کے ایک ڈنڈا بردار گروپ کا گشت کے دوران مسلح افراد سے آمنا سامنا ہوا، جنہوں نے فائرنگ کر کے ایک گارڈ اور نوجوان برینر ڈیوڈ کو ہلاک کر دیا

واضح رہے کہ چودہ سالہ ماحولیاتی کارکن برینر ڈیوڈ کو ’دھرتی ماں کے محافظ‘ کے طور پر جانا جاتا تھا

سی آر آئی سی کے مطابق حملے میں دو افراد زخمی بھی ہوئے ہیں

اے سی آئی این نامی ایک اور سودیشی کمیونٹی نے حملے کی ذمہ داری باغی تنظیم فارک پر عائد کی ہے، جس نے 2016ع میں امن معاہدہ مسترد کر دیا تھا۔ اس امن معاہدے کے ذریعے کولمبیا کا تقریباً ساٹھ سالہ تنازع اپنے اختتام کو پہنچا تھا

اے سی آئی این کے مطابق دو اسلحہ بردار افراد کو حراست میں لیا گیا ہے

کولمبیا کے صدر ایوان ڈوک نے برینر ڈیوڈ کی ہلاکت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ نوجوان اپنی گاؤکا کمیونٹی میں ماحولیاتی تحفظ کا علمبردار تھا

پیر کو کولمبیا کے انسانی حقوق کے محتسب نے کہا کہ سال 2021 میں ایک سو پینتالیس کمیونٹی لیڈر اور حقوق کے محافظ مارے گئے۔ ان میں سودیشی کمیونٹی کے بتیس نمائندوں کے علاوہ دیہی اور زرعی کمیونٹی کے لیے آواز اٹھانے والے اور سات ٹریڈ یونین کے ممبران شامل ہیں

امن معاہدے کے باوجود حالیہ مہینوں میں کولمبیا میں پر تشدد واقعات میں تیزی آئی ہے جس کی بنیادی وجہ فارک گوریلا گروپ، ای ایل این باغی گروپ، پیرا ملٹری فورسز اور ڈرگ کارٹلز کے درمیان علاقے اور وسائل پر قبضے کی جنگ ہے

انسانی حقوق کی تنظیم ’گلوبل وٹنس‘ کی جانب سے سماجی کارکنان کے لیے کولمبیا کو سب سے خطرناک ملک قرار دیا گیا ہے۔ سال 2020 میں کولمبیا میں پینسٹھ ماحولیاتی کارکنان کو ہلاک کیا گیا تھا

صدر ایوان ڈوک کی حکومت منشیات کے اسمگلروں کو ملک میں ہونے والی ہلاکتوں کا ذمہ دار ٹھہراتی ہے۔ کولمبیا نشہ آور مواد کوکین پیدا کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے

کولمبیا کے ایک تھنک ٹینک ’انڈی پاز‘ کے مطابق رواں سال کے دوران برینر ڈیوڈ سمیت دو ماحولیاتی کارکنان کو ہلاک کیا گیا ہے، جبکہ 2016 میں امن معاہدے کے بعد سے ایک ہزار دو سو اٹھاسی مارے جا چکے ہیں.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close